Ahmadi Muslim VideoTube Programms,Rahe Huda Rah-e-Huda – Sadaqat Maseehe Maood pbuh

Rah-e-Huda – Sadaqat Maseehe Maood pbuh



Rah-e-Huda – Sadaqat Maseehe Maood pbuh

راہ ھدیٰ ۔ صداقت مسیح موعود علیہ السلام

Rah-e-Huda | 13th March 2021

تجھ سے نہ مانگوں راہے ادا کیے ہیں یہ so6 نبھانا لو جان اگر ہم جرم یہ ہے ہے الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم کو حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود اور مہدی معہود علیہ الصلاۃ والسلام نے ایک اشتہار شائع فرمایا یہ وہ اشتہار ہے جو عام طور پر سبز اشتہار کے نام سے بھی جانا پہچانا جاتا ہے اور اس میں پہلی دفعہ آپ نے یہ تحریر فرمایا کہ خدا تعالی نے حکم دیا ہے کہ اور میری بات کرو کچھ عرصے بعد 23 مارچ 1980 کو بیعت کے سلسلے کا آغاز ہوا اور امت محمدیہ میں سلسلہ احمدیہ کا آغاز ہوا حضرت بانی جماعت احمدیہ نے پہلے دن 40 افراد کی بلی بلی جماعت احمدیہ کا یہ آغاز دراصل آقا و مولا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئیوں کے عین مطابق تھا اور آج جبکہ اس کو تقریبا ایک سو بتیس سال گزرنے کو آرہے ہیں تو پچھلے زمانہ ایک سو تیس سال اس بات کے گواہ ہیں کہ جو اللہ تعالی کے وعدے تھے وہ پورے ہوئے اور مزید ہوتے جا رہے ہیں اور قادیان کی گمنام بستی سے اٹھنے والی آواز اب دنیا کے کونے کونے تک پہنچ چکی ہے پروگرام راہ خدا ہے جو ایم پی اے انٹرنیشنل پر آپ کے سامنے براہ راست پیش کیا جا رہا ہے آج 13 مارچ 2001 ہفتے کا دن ہے اور جی ایم ٹی وی کے مطابق شام کے چار بج چکے ہیں گزشتہ کئی سالوں سے یہ پروگرام ہے اداسی وقت آپ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے آپ کے ملک میں کیا وقت ہو رہا ہے یہ آپ اپنی دیکھ کر معلوم کر سکتے ہیں انشاءاللہ آج سے جس سلسلے کا آغاز ہو رہا ہے چار پروگرام آپ کی خدمت میں ایم پی اے انٹرنیشنل کے لندن سٹوڈیو سے پیش کیے جائیں گے آج کے پروگرام میں پاکستان کے ساتھ شامل ہیں گفتگو ہوں گے یہاں لندن سٹوڈیو میں محترم نصیر احمد قمر صاحب جب کہ ان شاءاللہ نشریاتی رابطے کے ساتھ ہمارے ساتھ شامل ہیں گفتگو ہو گئے محترم عبدالسمیع خان صاحب آپ دونوں مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں اور ناظرین کرام خاص طور پر میں آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں کیونکہ یہ پروگرام دراصل آپ کے سوالات پر مبنی ہوتا ہے اور آپ جماعت احمدیہ کے بارے میں کچھ بھی جاننا چاہتے ہیں دو صورتیں ہوسکتی ہیں یا تو آپ احمدی ہیں یا آپ جماعت احمدیہ کے بارے میں تحقیق کرنا چاہتے ہیں تو یہ وہ پلیٹ فارم ہے جہاں آپ اپنے سوالات کر سکتے ہیں سوال کا تعلق جماعت احمدیہ کے عقائد سے ہو سکتا ہے مختلف چیزیں مختلف اعتراضات جو آپ کے سامنے سے گزرتے ہیں ان کو بھی آپ ہمارے سامنے پیش کر سکتے ہیں انشاءاللہ کوشش کریں گے اسے گھنٹے میں یہ پروگرام کا دورانیہ ہے آپ کے ممبران کے سامنے پیش کریں دو طریقے ہیں جن طریقوں سے آپ سوالات پیش کر سکتے ہیں کہ ہمارا واٹس ایپ نمبر ہے اور ایک لینڈ لائن نمبر واٹس ایپ نمبر پہ آپ اپنا تحریری سوار یا وائس میسج کے ذریعے سوال بھی سکتے ہیں لیکن اگر آپ خود اس پروگرام میں بات کرنا چاہیں تو اسکرین پر نظر آنے والا ہمارا لینڈ لائن نمبر آپ کے لیے بہت ضروری ہے اور ہم سے بات کریں تو نصیر صاحب آج کا پروگرام اور آئندہ کے پروگرام کیونکہ یہ مارچ کا مہینہ ہے اور جیسے خاکسار نے ذکر کیا کہ آج سے تقریبا ایک سو بتیس سال پہلے حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلوۃ والسلام نے حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئیوں کے عین مطابق اس سلسلے کا آغاز فرمایا تو سب سے پہلے جو مان سوال ذہن میں آتا ہے وہی آتا ہے ہے کہ اگر ایک شخصیت مسیح ہونے کا دعوی کر رہی ہے مہدی ہونے کا دعوی کر رہی ہے وقت کے نبی ہونے کا دعوی کر رہی ہے تو کیا وہ زمانہ اس بات کا متقاضی تھا کہ کوئی آئے لوگوں کی اصلاح کرے اور یہ دعویٰ کرے تو سب سے پہلے ناظرین کو اس بارے میں آپ بتا دیںصلی اللہ علیہ وسلم مسلم کے شہزادے مبارکہ کی طرف توجہ کرنی چاہئے چاہیے کیونکہ آپ ہی نے دی تھی zee6 معنے میں میں میری امت میں مسیح اور مہدی ظاہر ہو گا اور بڑی محبت کے ساتھ آپ نے آنے والے موعود مہدی کا ذکر فرمایا ہے ہے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے فیس سے جس کو یہ امتی نبی کا مقام ملنا تھا اس کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات میں بڑی تفصیل موجود ہے ہے اور خدا تعالی کی یہ سنت بھی ہمیں قرآن کریم سے معلوم ہوتی ہے کہ وہ اپنے نبیوں کو اس وقت بھیجا کرتا ہے جب ان کی آمد کی ضرورت ہو تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو نقشہ کھینچا تھا اور امت پر آنے والے جو حالات بیان فرمائے تھے انہیں بتایا تھا کہ ایک وقت آئے گا قرآن پڑھیں گے تو سہی کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا مسجد ان کی بازار بہت ہوگئی اور لوگوں سے بھری ہوئی ہوگی سے خالی ہو گئی علی اس وقت جو علماء ہوں گے ان کے ان کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ صرف تعلیم نسواں آسمان کے نیچے بدترین مخلوق ہوں گے آپ نے فرمایا کہ اس زمانے میں جھوٹ پھیل جائے گا جہاں لتا ہو جائے گی دیا کسی قسم کی قسم ہے قسم کی خواہشات جو ہیں وہ بہت کھلے عام ہو جائیں گی ابھی اور صلیبی فتنہ زور پکڑے گا کافہ حیاط نے بڑھ جائیں گے کہ ان کی ان کے دور کرنے کی کوئی صورت نہیں بنے گی کہ وہ آپس میں مل بیٹھ کے ان کا حل کر سکیں ایسی صورت میں اندر صلی اللہ علیہ وسلم نے ان حالات میں آنے والے موعود کی بشارت دی تھی جو حکم بن کر آئے گا مسلمانوں کے اختلافات کو مٹائے گا جو صلیب کو توڑے گا جو قرآن کی عظمت کو دنیا سے پھر میں قائم کر ٹائپ کرے گا جو دین اسلام کی حقیقت سے دنیا کو عدلیہ کو روشناس کرے گا اور اسلام کو ساری دنیا پر غالب کرے گا اور اس کی آمد کے لئے اس ویب سائٹ کے وقت جو حالات ہونے کے وسائل اور ذرائع اللہ تعالی نے مہیا فرما دیتے تھے ان سے کام لے کر اس نے دین کو غالب کرنا تھا اس کے متعلق بھی صورت میں بتایا کہ اس زمانے میں اٹھ گیا بیکار ہوجائیں گی سواری نہیں نکل آئیں گی اور دجال اور یاجوج ماجوج کمزور ہو گا جن کو آنکھیں جن کا مقابلہ اس سے مزین کرنا تھا عطا کی ہے معود علیہ الصلاۃ والسلام جس زمانے میں ظاہر ہوئے ہیں اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئیوں کے مطابق مسلمانوں کی یہ حالت ہو چکی تھی اور جو مسلمان تھے کچھ عقل و دانش رکھتے تھے اور فکر کی بنیاد تھی اور قرآن مجید اور رسول اللہ صل وسلم کی حدیث پر ان کی نظر تھی تھی وہ یہ کہتے تھے کہ یہ زمانہ ہے ہے اس میں آپ کو آنا چاہیے اس کے بغیرمسلمانوںکی اور اسلام کی ترقی کی کوئی صورت نہیں حقیقت تو اتنی سی تھی کہ مسلمان بادشاہوں کا یہ حال تھا کہ ان کو دنیاوی عیش و عشرت کی پرواہ تھی اور اپنے عوام اور آیا کبھی خیال نہیں تو آج بھی یہی ہے ہم اچھے تھے کہ وہ دوسروں کو تو کہتے تھے کہ دین اختیار کرو لیکن خود دین پر عمل پیرا نہیں ہوتے تھے تھے اور ان کی نظر بھی دنیا بھی اور سہولتوں کے حصول کی طرف تھی تھی تو ہم مسلمانوں کا تو حال ہی کوئی نہیں تھا قرآن کریم کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ اور آج بھی یہی کیفیت ہے کہتا ہے اگر پڑھنا آتا ہے تو اس کے معانی اور مطالب سے بالکل بے خبر اور بہت بڑی اکثریت تو ایسی پڑھنا نہیں آتا ہے بڑی ہوتی ہیں لیکن جو نماز کے بارے میں اللہ تعالی نے فرمایا کہ یہ شعر منکر سے بچاتی ہے اگر وہ سارے نمازی جو میں جاتے ہیں وہ شاعر ملک سے بچنے والے ہوتے تو کے مسلمانوں کی وہ حالت ہوتی تو آج ہے جو حج پر جاتے ہیں لاکھوں مسلمان ساری دنیا سے جاتے ہیں لیکن مسلمانوں کی کیا حالت ہے اسلام کی حالت میں غیر ملکوں کی طرف غیر مذاہب کی طرف دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کی طرف ان کی نظر ہوتی کہ وہ ہم پر کوئی خیرات کریںیہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے سے بتا دیا تھا کہ ایک زمانہ آئے گا جو ہے وہ یہود کے بالکل مشابہ ہو جائے جو بدی اور برائی اور جس قسم کی حرکتیں وہ تعریف اور تربیت کیا کرتے تھے اسی قسم کی بھی کرنے لگ جائیں گے تو وہ سارے حالات پیدا ہو چکے تھے علامہ اقبال کا بھی ایک اور بھی شعر ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے صنم کدہ ہے جہاں اور زمانہ پکار پکار کر کہہ رہا تھا کہ وہ امام مہدی اور بہت سارے لوگ امت کے جو بزرگ گزرے ہیں اور ان کی تعداد ہزاروں میں جاتی ہے جنہوں نے ان قرآن مجید اور احادیث پر غور کرکے اس زمانے کی بھی تعین کی اور یہ کہا کہ چودھویں صدی میں سر پر اس موضوع پر ہونا چاہیے اور قرآن کریم میں اس کے اشارے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات میں اس کی تحسین ہے مثلا قرآن کریم میں جہاں یہ فرمایا اللہ تعالی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہم نے آپ کو اسی طرح رسول بنا کر بھیجا ہے جس طرح فرعون کی طرف ہم نے ایک رسول بھیجا تھا اور دوسری طرف سورہ نور میں یہ فرمایا کہ وعداللہ الذین آمنوا منکم وعملوا الصالحات لیستخلفنہم فی الارض مسطحۃ امت محمدیہ سے وعدہ فرمایا جا رہا ہے کہ ان میں بھی اسی طرح اللہ تعالی خلفاء کرم فرمائے گا جس طرح تم سے پہلے لوگوں میں فرماتے تھے تو موسوی امت کی اور رزق محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی مشابہت بھی قائم کر دی ی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کسی طرح آپ کی عمر تھی وہ مولوی عمر کی طرح تھی وہ اس سے بڑھ کر کر اور جس طرح حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بعد چودھری صاحب کے سر پر حضرت یوسف علیہ الصلاۃ و السلام کا ظہور ہوا تھا اسی طرح ضروری تھا تھا کہ جب اس امت کے لوگ یہود کی مشابہت ہو کر اس قسم کی ہو جائیں گے کہ دین کمزور ہوجائے گا تو ضرورت تھی کہ ایک مسیحائے جو امت مسئلہ ہو محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے فیض سے اس کو یہ مقام بخشا جائے اور وہ پھر ان یہودی یہودی صفت لوگوں کے مقابلے پر کھڑا ہو کر اپنی مسیحیت کے ساتھ علاج کرے اور قرآن کریم کے حکم سے اختلافات کا فیصلہ کرے اور قرآن کریم کی عظمت کو ظاہر کرے تو زمانہ پکار پکار کر اپنی حالت سے بھی کہہ رہا تھا کہ اقتصادی حالت بھی کہہ رہا تھا جو مسلمانوں کی تھی اور امت کے بہت سارے لوگ اس بات کا اعلان اظہار بھی کر رہے تھے اور انتظار بھی کر رہے تھے بہت سارے حوالے سے درخواست ہے کہ اس مختصر سے وقت میں تو ممکن نہیں کہ ان کو پیش کیا جاسکے لیکن جو دلچسپی رکھتے ہیں انہیں یہ کہوں گا کہ وہ ضرور جماعت کی ویب سائٹ پہ جائیں بھائی وہاں پیسے والے بھی موجود ہیں دوسرے لوگوں کے بھی اور جس میں انسانی باتوں کا نقشہ کھینچا گیا ہے تو اس سے معلوم ہو جائے گا کہ یہ زمانہ ایک مسلہ کا اور اس مواد اس کا منتظر تھا جس کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بشارت دی تھی اور چونکہ وہ آیا اور جیسا کہ آپ نے بتایا ہے کہ آپ نے اللہ تعالی کے حکم سے اس سلسلے کی بنیاد رکھی اس جماعت کی بنیاد رکھی جو جماعت احمدیہ مسلمہ کے نام سے حصہ لینے والوں نے ذکر کیا ہے ہم بار بار اس چیز کا ذکر کی تعلیمات جماعت یا جو کچھ بھی کہتی ہے یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں یہاں ہمارے مخالفین ہیں وہ ضرور کوشش کرتے ہیں کہ جماعت احمدیہ کی تعلیمات کو لوگوں سے چھپائی لوگوں تک پہنچنے لگا دی لیکن پھر بھی اللہ تعالی کا نظام ہے اس نے ایسے ایسے راستے کھول دیے ہیں کہ اللہ تعالی کے فضل وکرم کے ساتھ جماعت احمدیہ کی تعلیمات دنیا کے ہر ہر شخص تک پہنچ سکتی ہیں ایک تو یہ ہمارا ٹیلی ویژن چینل ہے اگر کچھ اور نہیں ملتا تو آپ اس ٹیلی وژن چینل پر کم ازکم ہر جمعہ کے دن جو سیدنا ابوامامہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات جمعۃ آتے ہیں وہ ضرور ملاحظہ کریں کیونکہ وہ دراصل ان حقیقی تعلیمات کو پیش کرتے ہیں جن پر عمل پیرا ہے جماعت احمدیہ اور دراصل خلفائے احمدیت بھی وہی کام کر رہے ہیں جو حضرت بانی جماعت یا حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلاۃ والسلام نے کیا تھا اور ہماری ویب سائٹ اور اسلام بھی آپ کے سامنے ہے اس کو بھی ضرور دیکھیں اور اگر ہم چلتے ہیں گانہ کی طرف اور گانہ میں ہم عبدالسمیع خان صاحب سے بات کریں گے السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ خان صاحبیہ ہے کہ ضرورت زمانہ تو تھی اب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے جب دعویٰ فرمایا ہے تو میرے خیال میں اس موقع پر ہمیں اپنے ناظرین کو یہ بھی بتانا چاہیے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے خود اپنے آنے کا مقصد کا بیان فرمایا ہے اور یقینا آپ ساتھ ساتھ یہ بھی ذکر کریں گے کہ وہ مقصد علیہ السلام نے پورا کس طرح کیا ہے ہے اور اس طرح کی ضرورت ہے اس مقصد کے لئے سہولیات کا آغاز ہو چکا تھا موجود ہیں مگر وہ لوگوں کو سچا ایماندار تاجر اتحاد رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو اپنے پاک ربّ سے ملاتا قرآن کریم میں اور کم ہے اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث اسی آیت کی تفسیر سے تعلق رکھتے ہے صحیح بخاری میں موجود ہے اس کی تفصیل سے بیان کرتے ہیں کہ جب صحابہ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ آپ کو اسی طرح ہے اور ہم آپ کے چار کام جاری کیے گئے ہیں اور آخرت میں بھی آپ کو قبول کرنے پر کیا گیا تو انہوں نے حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح اور مفصل عطا فرمائے اور جملہ نے فرمایا آپ نے حضرت سلمان فارسی کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور فرمایا کہ ایمان افروز چلا گیا اور اس میں صرف سادہ اور ایمان کو  طلاق دوبارہ گالیاں نکالنا علاقے میں یہ بھی پتہ لگ گیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم میں نہیں جاناتھا بلکہ ایسے لگا اور یہ پتہ لگ گیا تو اس نے شریعت میں لعنت ہو ان کو دوبارہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی میں دنیا میں قائم کرنا اور یہ بھی پتہ لگ گیا کہ اس کا اصل مقصد ایمان کو واپس جائو کو دلوں میں قائم کرنا تھا اور وہ کہہ رہا ہے میں قرآن کے ذریعے سرانجام دیے وہ اس سلسلہ میں داخل کئے گئے ان کے متعلق فرمایا حقیقت و اہمیت ہے قرآن نازل ہوا اب دوبارہ قرآن کو کسی پر نازل ہونا تھا کہ قرآن کریم کے نشانات کو دیکھا اور دلوں میں ایمان کو قائم کرنا یہ لوگ بھوکے سیاستدانوں کے بغیر معاملات کرنے سے خدا میں لوگ ہے جو قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہیں پڑھتے ہوئے شروع کرتے ہیں لیکن سامنے لوگوں کو ملتا ہے قرآن پاک کی تلاوت کی جاتی ہے اور خدا کی طرف سے سب سے اچھا لگتا ہے وقت ملا تو اسلام میں کیا کہ خدا تعالی سے زندہ کرتا ہے اور اس نے آپ کے ساتھ ان کا دروازہ کھولنا سرائیکی سونگ عابدہ پروین فرمائے آپ ہمارے ہوتے چلے جارہے ہیں اور قیامت تک چھائے تھے اور بتایا کہ زندہ خدا ہے نہ کہ اپنے مقام پر خدا کی قوم کے ساتھ ہی خدا ملا کر رہا ہے کہ مجھ سے پہلے کے ساتھ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کلام پڑھنے کو سلامت رکھے اور تعلق ہو اور کوئی نشان تک نہ تھا کہ تم میری محبت نہ کرے تو اس کا حل کیا جانا چاہیے اسلام پر ایمان لانے والا سرفہرست ہے اصرار کیا کہ ہم اپنے زعم میں خدا کو دیکھا اور فرمایا ہے اور خدا میں فرق یہ ہے مسجد میں چلتے آپ کا ادب بیان فرمایا اگر میں خدا اس نے اس طرح کے بے شمار ساتھ بات کر سکتا تھا اس کو فتح کر لیا اور اس کے پاس ہے میں اس وقت آپ کو بتاتا چلوںالسلام علیکم آپ سب پر اللہ کی لعنت کے مستحق لوگ چلے جا رہے ہیں اور اس کے کردار کے متعلق لوگوں کو مخالف ہیں تو انہوں نے ہمارے علامہ اقبال پاکستان میں شرکت کے نام سے یاد کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اس دور میں اسلامی سلطنت کا محل استعمال ناسور کو مندمل ہوا ہے اس وقت ہی کر لینگے اور انہوں نے کہا کہ اسلام تو کام چل رہا ہے اس کی تفصیل میں آگے شمع رکھ کے ہاتھ میں ہے اور قرآنی ہیں سب جانا تو ممکن نہیں آگے چلتے ہیں اور قرآن کریم کی تعلیم دے گانے گروپ کے مالک جانب سے جاری ہونے والے بیان میں عربی زبان میں قرآن کریم کی تفصیلی قرآن پر ہونے والے اعتراضات کا جواب تو ساری تو رنگ لی نصرت فتح علی خان اس صورتحال سے نکل کر دوں گا اور آپ کو اور کارناموں کو بڑھا کر ہمیں باہر نکلتا ہے اور تمام اس طرح کی تعریف وضاحت کریں نمائندہ آیت اللہ سیستانی کے دفتر کے نمائندوں نے اپنے ہیں نون لیگ والوں کی عظمت والا رہا اور نہ ہوتا تو آج مسلمانوں پر ظلم پر سدا رکھتا ہے قرآن اور حدیث کی روشنی میں اپنے مقاصد پورے کر کے اس کی وجہ ہے کیا ہے کی مرضی کے موافق ہے جو قرآن کریم میں آیا ہے اور درمیان میں داخل ہونے کی دعا سے متعلق آئین کے جھوٹ منسوب کرتے ہیں اور یہی ریت ہے یہ نعت رسول مقبول ترین صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے ان کو بچانے کے لیے جس طرح آپ نے ابھی ذکر کیا ہے اسلامی اصول کی فلاسفی کا اور اسی طرح اور بھی بہت ساری کتابیں ہیں جن میں خاص طور پر مسیح ہندوستان میں یہ دو خاص وہ کتابیں ہیں آج بھی ہم دیکھتے ہیں کہ یورپین ممالک میں جو لوگ علم کی جستجو رکھتے ہیں وہ باقاعدہ مانگ کے جماعت احمدیہ سے یہ دونوں کتابیں لیتے ہیں اور ان کو پڑھتے ہیں اور ان دونوں کتابوں میں جو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے عظیم الشان مضامین بیان فرمائی ہیں وہ آج بھی لوگوں کے لئے اتنا ہی مفید ہیں نصیب کے مسائل سوالات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے لیکن ناظرین کو بتانا چاہوں گا کہ ہماری لائن کھلی ہوئی ہے واٹس ایپ نمبر بھی آپ کے سامنے ہے ضرور سوال پوچھیں ہمارے ایک بھائی ہیں پاکستان سے وہ سوال بھیجنے ہیں اور اپنا نام نہیں بتانا چاہتے تو ہم ان کا نام یہاں نہیں رہتے سوال بہت بنیادی حیثیت کیا ہے چاہتا ہوں کہ کھول کے ان کے لیے اور دوسرے ناظرین کے لیے بیان کیا جائے وہ کہتے ہیں کہ جماعت احمدیہ کے عقائد کے مطابق جب حضرت عیسی علیہ السلام کو صلیب پر چڑھایا گیا تو اس وقت ان کے ساتھ کیا ہوا یعنی وہاں سے وہ بچے کے اس طرح اور پھر اس کے بعد وہ کس طرح وہاں سے ہجرت کر کے گھر خاص طور پر وہ جو رومن امپائر تھی اس سے وہ کس طرح بجے تو میں چاہوں گا کہ مختصر اس وقت میں ان کے لئے بتا دیں کہ ہمارے بھائی نے مجھے لگتا ہے پہلی دفعہ سوال ہے تو ہم ضرور ان کے سوال کا جواب دیں گے واقع ہے میں اس کے مطالعے کے باہر سے بتایا گیا ہے کہ یہود نے کوشش تو کی کہ آپ کو صلیب پر چڑھا کر مار دیا جائے لیکن اللہ تعالی بڑی وضاحت سے یہ فرماتا ہے وما قتلوہ وما صلبوہکامیاب نہیں ہوئے کہ وہ آپ کو قتل کر دیا آپ کو سلیپر مار دی بلکہ اللہ تعالی نے ان کو وہاں سے بچا لیا کیونکہ یہود کا مقصد یہ تھا کہ اگر یہ صلیب پر مر جاتے ہیں تو بائبل کے مطابق جو شخص سلیپر مارا جائے وہ لعنتی ہوتا ہے تو ہمارا یہ جو دعویٰ ہے کہ وہ ہمارے ہماری جو ہم جو مسیح کی مخالفت کر رہے ہیں اس میں ہمارا یہ ثابت ہوجائے گا کہ یہ خدا رسیدہ وجود نہیں تھا یہ معلوم تھا اسی لیے صلیب پر مر گیا ورنہ خدا سے بچا لیتا تو اللہ تعالی نے اپنے وعدے کے مطابق جو قرآن مجید میں اس کا ذکر ہے اس نے آپ کو اس سے بچایا کیا اور آپ کے لیے عزت اور عظمت کے سامان کی ہے اور آپ کا مقرب من اللہ ہونا یا مقلب اللہ ہونا جو مسافر فرمایا اور اس کی تفصیلات جو کچھ تو بعد میں بھی ہیں اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے مسیح ہندوستان میں بڑی تفصیل کے ساتھ اس کے بارے میں بیان فرمایا ہے جس میں بائبل کے جو بیانات ہیں ان کی روشنی میں بھی دیگر تاریخی حقائق کی روشنی میں بھی کہ کس طرح اللہ تعالی نے یہ ایسے حالات پیدا فرمائے کہ ان کو وقت سے پہلے یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو صلیب پر مرنے سے پہلے ہی بے ہوشی کی حالت میں ہی سہی پر سے اتارنا پڑا اور اور اس بات کو دیکھنے کے لیے کہ وہ زندہ ہے یا مر چکے ہیں جب ایک سپاہی نے ان کی پسلیوں میں ہوں یا تو اس میں خون اور پانی دونوں علیحدہ نکلے اس کا مطلب یہ تھا کہ وہ زندہ تھے اور دیگر بہت سارے قرائن ہیں جس کا تفصیلات میں ذکر ملتا ہے اسے اٹھا لیا گیا اور آپ کے حواریوں نہیں آپ کی باجی کو ایک غار نما کمرے میں لے گئے اور وہاں پہ ان انہوں نے پہلے سے صورتحال کے پیش نظر بعض روایات تیار کر رہی تھی اور وہ ان کے جسم پر ملیں گی اور جس کے نتیجے میں زخم بڑی تیزی سے غیر معمولی طور پر منتقل ہوئے اور پھر آپ وہاں سے نکل کر ہجرت کر گئے اور جب وہاں سے نکلے ہیں تو اس کے بعد بھی اپنے حواریوں سے ملتے رہیں لیکن ظاہر ہے کہ حکومت اور مخالفین یہود اور جوتے اس سے بچنا ضروری تھا تو آپ برحمتک تو اسے خاموشی سے نکل گئے اور پیچھے جو آپ کے پیروکار تھے انہوں نے بھی یہ کہنا شروع کر دیا کہ وہ اسے پتہ نہیں ان کو بلا لے گیا ہے تاکہ جو حکومتیں جو یہ جو مخالفین کی وجہ سے زیادہ کم نہ کریں اور آپ کو مل جائے آپ اس علاقے سے نکل جائیں وہاں سے ہجرت کرگئے اور عزت کرتے ہیں ان کے راستے اور کشمیر میں بھی آئے ہیں اللہ تعالی کے حکم کے مطابق کے رسول اللہ بنی اسرائیل کو بنا کر بھیجا گیا تھا تو بنی اسرائیل نے خود فرمایا تھا کہ بنی اسرائیل کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کی طرح مجھے بھیجا گیا ہے تو جو دس قبائل جو فلسطین کے علاقے سے باہر تھے اور سابق حکمران بادشاہوں کے حملوں کے نتیجے میں وہاں سے ہجرت کر کے افغانستان ایران اور ہندوستان کی طرف نکل گئے تھے  تھے ان کو ملنے کے لیے ان تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے آپ نے ہجرت کا سفر اختیار کیا اور ابتدائی جائزوں کے مطابق آپ نے ان کو وہ پیغام پہنچایا اور اپنے بعد آنے والے موعود کے ماننے کے لیے ان کو تیار کیا تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام اس پر ایک لمبا سفر کرکے ہندوستان پہنچے کشمیر میں پہنچے اور اس کی بھی تاریخی شہادتیں ملتی ہیں ہم نے بڑی تفصیل سے اس کتاب میں ذکر فرمایا ہے آپ مزید وہاں سے مطالعہ کر سکتے ہیں تفصیلات کا اور اب تو اور بہت ساری کتابیں غیر مسلموں نے بھی لکھی ہیں اس بات کو مزید تقویت دیتی ہیں کہ حضرت یوسف علیہ الصلاۃ والسلام سلیپر فوت نہیں ہوئے بلکہ آپ وہاں سے زندہ بچ نکلے اور آپ نے وہاں سے ہجرت کی اور کشمیر کی طرف آئے اور سری نگر محلہ خانیار میں موجود ہےاللہ کا ذکر کیا گیا ہے تو ناظرین کرام اور میرے بھائی جنہوں نے سوال کیا ہے سرور کتاب مسیح ہندوستان میں کا مطالعہ کریں آپ انگریزی زبان جانتے ہیں دسبلے انگلش آپ عربی زبان جانتے ہیں یہ کتاب عربی زبان میں بھی موجود ہے دیگر زبانوں میں بھی اس کا ترجمہ ہو چکا ہے اگلا سوال لے کر کامیاب بزنس مین کی طرف چلتا ہوں میں خان صاحب ہماری بہن ہے راشدہ چوہدری صاحبہ کینیڈا سے اپنا سوال پوچھ رہی ہیں مجھے لگتا ہے کہ یہ سوال بھی عام طور پر کیا جاتا ہے وہ یہ سوال ہم سے کرنے والا نہیں ہے بلکہ ہمارے مخالفین سے کرنے والا ہے لیکن وہ ہم سے پوچھنا چاہتی ہے میں چاہتا ہوں آپ ان کی رہنمائی کردیں وہ یہ کہتی ہیں کہ غیر آمدید کہتے ہیں کہ اب کوئی نیا نبی پیدا نہیں ہوگا یہ لوگ یعنی رحم قرآن کریم کی کون سی آیت سے یہ مطلب لیتے ہیں ہیں مہاجر ہیں جس کا مطلب رکھتا ہے اور اس وجہ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کی جگہ عطا فرمائے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قربانیوں کی وجہ سے حاکم مہاجرین قرار دیا گیا تو اس کا مطلب ہے مسلمان کو مسلمان سے یہ مصرع لکھ کر کہا ہے کہ مہاجرین توفیق نہیں تو ہمارا مسلک وہی ہے خدا خدا صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام تھا اپنے ساتھ ملا لیا کر فرمایا آپ نے فرمایا گیا ہوں آپ کے ساتھ کوئی پالے اس کے احکام کابینہ نے آنا ہے آپ میرے پاس ایک لمبی فہرست ہے سارے نہیں پڑھ سکتا ہے تو آپ نے فرمایا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار آنے والے مسیح کو قبول فرمائے اللہ سب مسلمانوں کے درمیان میں کوئی نہیں چل رہا ہے وہ آج ہو گا پھر فرمایا ابوبکر حافظ ابوبکر افضل المتتالیات الحسابیۃ جاؤ بہتر صورت میں سب سے اللہ سے تعلق بیدا ہو جائے گا پھر فرمایا آپ نے نئے سربراہ کے مطالعے سے اگر یہ دعا ہے کہ آپ کو خدا کی قسم غور سے دیکھ کر بھی ہوتا ہے جس میں فرمایااللہ فرمائے اللہ تعالیٰ گاؤں چک نمبر سلسلہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلماسلام لانا ہے خان صاحب میرے سامنے سوالات ہیں میں بغیر کسی یعنی وقفے کے اگلے سال کی طرف چلتا ہوں نصیر قمر ہمارے ریگولر سوال بھیجنے والے ہیں لیکن بہتر نسواں سے ہوں غم ناک براہین احمدیہ میں جو علامات ہیں اس کے حوالے سے بات کر رہے ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بیعت 1889 میں کیوں شروع کی اس بات کا آغاز کرنا شروع کیا کیا مکروہ امور اور نبی ہوتے ہیں ہیں وہ اللہ کے حکم کے بغیر کوئی کام نہیں کرتے کتے کا علیہ الصلوۃ والسلام کو بہت سارے لحمات ہو رہے تھے آپ کو بہت سارے اچھے ناموں کے ذریعے آپ کے کاموں کا ذکر کیا جارہا تھا اور موثر القابات آپ کو عطا کئے گئے تھے لیکن حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تعبیر فرمایا کرتے تھے جب تک اللہ تعالی نے بڑی وضاحت کے ساتھ آپ کو یہ حکم نہیں دے دیا کہ اب بس بھی فلم کا میوزک نہ رکھیں اور الصلوۃ والسلام کو اور تاریخ سے پتا چلتا ہے کہ 1888 کے اوائل میں اللہ تعالی نے بعض معاملات میں آپ کو یہ بتایا کہ آپ بات کے سلسلے کا آغاز کرے جیسا کہ شروع میں راجہ صاحب نے پکڑ کے بتایا کا تو اس وقت پھر آپ نے اس طرف توجہ فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ لوگ بیعت کے لئے اللہ تعالی نے حکم دیا ہے کہ میں غلو اور پھر آپ نے اس سلسلے میں تفصیل سے بیعت کی شرائط فرمائیں کہ ان باتوں پہ ہوں گے آگے آپ کی اگر اس کا ذکر فرمایا کہ اس کا مقصد کیا ہے ہے اور وہ جو اشتہار حضور علیہ السلام نے فرمایا اور بیعت کا اعلان فرمایا اس میں آپ نے یہ بھی بتایا کہ کس تاریخ تک لوگ پہنچ جائیں اختیار فرمایا کرتے تھے ان سے تعلق رکھتے تھے اور ایک موقع پر انہوں نے بھی حضور علیہ السلام سے عرض کی تھی کہ ہم مریضوں کی ہے تمہیں نظر تم مسیحا بنو خدا کے لئے حضور نے فرمایا تھا کہ مجھے ابھی بات کا حکم نہیں ہوا تو پھر حضور نے ان کی اس محبت اور خود فرمایا کہ عملا وہ اپنے آپ کو میں دے چکے تھے تو ان تعلقات کی بنا پر اور دراصل تو الہی منشا ہے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے لودھیانے کا سفر اختیار فرمایا اور صوفی احمد جان صاحب کے ایک مکان میں جو ان کے رہائش گاہ سے بالکل متصل تھا تو وہاں پہ آپ نے یہ بات کا سلسلہ جو ہے اس میں فرمایا اور پہلی اور یہ دارالہدایۃ کے نام سے معروف ہے اور دھیان میں یہ جماعت کے پاس بلڈنگ ہے اور اس کی طرف سے جو تصاویر وہ بھی جماعت کی ویب سائٹ پر مختلف تصاویر موجود ہیں بہت خوبصورت پیاری بابرکت تاریخی جگہ ہے جن کو اللہ تعالی اندوستان مسلماں ہیں جن کو موقع دیتا ہے انہیں ضرور جانا چاہئے وہاں پہنچ سکے تو اس سلسلے کے آغاز کا کی تاریخ سامنے آتی ہے کہ کس جگہ سے چھوٹی سی جگہ سے کس طرح اس کا آغاز ہوا اور آج یہ درخت کس طرح ایک عظیم الشان ہے اور خلافت کے زیر سایہ ساری دنیا میں قائم ہوچکی ہے تو جو اللہ تعالی کے مامورین ہوتے ہیں جس طرح اللہ تعالیٰ ان کو فرماتے ہیں اس طرح وہ کرتے ہیں تو بہت اچھا اور آپ نے جو لودھیانہ میں بیعت کا ذکر کر دیا ہمارے بھائی تھے ایک اور سوال اس حوالے سے بھی تھا آپ نے اس کو بھی قبول کر لیا ہے بہت شکریہ ہمارے ساتھ اس وقت ہی کال موجود ہیں عبدالرشید صاحب الرحمن برطانیہ سے واپس اسلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ سورج گرہن میں اللہ تعالی فرماتا ہے کہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ اللہ تعالی کے لیے کوئی معبود نہیں کرے گا ہوجاتی ہے یار بالکل نہیں آرہی ہو یا کے کے بارے میں پڑھ کر آپ کے سوال کا بہت شکریہ میں آپ کا سوال لے کر عبدالسمیع خان صاحب کی طرف جاتا ہوں عبدالسمیع خان صاحب سلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ہمارے بھائی ہیں عبد السلام عبد الرشید صاحب الرحمن برطانیہ سے ہوئی پوچھ رہے ہیں کہ سورج گرہن میں انہوں نے ذکر کیا اس وقت نہایت میرے سامنے والے سے اور اس حوالے سے وہ سوال کرنا چاہ رہے ہیں کہ لوگوں کو لوگ ہیں کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ اب کوئی معبود نہیں ہوگا اور پھر وہ خود ہی اندازہ لگا لیں کہ دو باتیں ہو سکتی ہیں یا تو بالکل ہی نہیں ہوئی نہ سمجھنے کی وجہ سے اسے کہہ رہے ہوتے ہیں یا بہت زیادہ سمجھ سکیں ویسے کہہ رہے ہوتے ہیں تو میں چاہتا ہوں مختصرا ہمارے بھائی کی رہنمائی کردیں z0r کو میں اللہ تعالیٰ قبول فرمائے سنت کے مطابق ان کے دشمنوں سے مخلص ہوں اور پھر اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق اور قول موجود ہیں مجھ سے بات کر لیتے ہیں نصیر حبیب صاحب لندن سے ہمیں کال کر رہے ہیں اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ صاحبزادہ میاں قوال کی جواب میں جو سوال پوچھا ہے میں تو صرف اتنا ہی کہوں گا کہ کیوں نہیں سکتا قرآن پاک میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے اللہ یصطفی من الملائکہ رسلا ومن الناس سے تو وہ رہے گا اور یہ تو بتایا کہ میں ایک بات کہنا چاہتا تھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بعثت کے وقت جو سب سے بڑی بات کی سب سے بڑا جھوٹ بولتا مسلم کرنے کی یہ تھا کہ اس فلم میں ایک رول ماڈل ہے کہ وہ جو ہونا چاہیے تھا اور وہ آہستہ آہستہ کا نظروں سے اوجھل ہوا جا رہا تھایہ صفات جس میں مولانا حسین احمد مدنی کا خطاب ہے اور اس کا دیباچہ لکھنے مولانا مفتی محمود ہے اردو میں لکھ کے دیباچے میں جھوٹ بولنا کوئی بری بات نہیں ہے کہ اٹھارہ سو ستاون میں ہمارے گروپ شریک ہوئے جنگ آزادی کو اپنے ہی گھر میں لیکن جب عدالت میں سوار ہوئے تو صرف جھوٹ بولتے چلے آئے تو یہ کوئی بات نہیں ہے اور دوسری طرف یہ جو ہے اس کی ماں بہن نہیں تھی اس نے اس نے پاکستان کے حق میں مسٹر اپنی بیٹی کو جو آدمی پرائم منسٹر بن گئی کیوں نہیں لکھتے ہیں کہ انہوں نے ان کا مطالعہ کریں اور کمپلین آفس ماڈل آئی فون اٹھاؤ ایک مرکز تھا جس میں ہیں بکھرے ہوئے حملے کر رہے ہیں یہ کہا کہ پہلے زمانے میں بھی آپ کو بہت بہت شکریہ نصیحت کرنسی حبیب صاحب تاریخ میں بڑی گہری نظر رکھتے ہیں اور تاریخ کے پروفیسر بھی رہے ہیں اس حوالے سے نہایت اہم حوالہ انہوں نے ہمارے ناظرین کے لیے پیش کیے ہیں آپ کا بہت بہت شکریہ نصیر کام سب ہماری بہن ہے سید مبشر شکیل صاحبہ اور ہندوستان سے انہوں نے سوال بھیجا ہے کچھ حد تک تعلق ہو جائے پہلے آپ سے سوال کیا تھا اسی سے حل کرنا چاہتا ہوں آپ کا جواب دے دیں جب کشمیر آئے تو وہاں پر وہ کتنے سال تک زندہ رہے اور ان کی وفات کب ہوئی اور ان کی خبر پر ان کی قبر پر جو پاؤں کے نشان ہیں وہ کس طرح معلوم ہوئے کہ انہیں کے پاؤں کے نشان ہیں ہیں اس بات پر ہونے والی ہے کہ وہ آئے تو سیدھے کشمیر آئے آئے گا اور مسلسل وہاں پر قیام کیا کیا یا نہیں کیا لیکن یہ یہ تاریخی حقیقت معلوم ہے کہ آپ آپ دوستی سے ہجرت کر کے کے ایران افغانستان اور ہندوستان میں پہنچے اور جہاں جہاں پر بھی فوائل پھیلے ہوئے تھے وہ آپ وہ جاتے رہے اور انہوں نے اپنے اس پیغام کو پہنچاتے رہے جو اللہ تعالی نے انہیں فرمایا تھا یہ وہی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ آپ وہ کشمیر میں مسلسل کتنا عرصہ وہاں پر ہے ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ آپ کی وفات ہوئی اور جس طرح اللہ تعالی نے فرمایا تھا عوام اور بازار میں آپ کو کشمیر میں آپ کی وفات ہوئی اور وہ ہیں جو ہے وہ سامنے آئیں گے لیکن اس حقیقت کو تو بہرحال اب غیر مسلم محققین تسلیم کرنے لگے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام سلیپ فوت نہیں ہوئے تھے اور ان کی آخری آرام گاہ جو ہے وہ کشمیر میں ہے ہے اس کے بارے میں بتایا تھا ہماری بہن کو جو پیروں کے نشان ہیں ان کا بھی ذکر کر رہی ہو کے بارے میں جاننا چاہتی ہیں کہ وہ جو پیروں کے نشان وہ پائے جاتے ہیں کیونکہ اس میں زخم کی علامت ملتی ہے جس سے یہ پتہ لگتا ہے کہ حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام کو دی گئی تھی تو ان کے پیروں میں جو کی لگائے گئے تھے تو اس کے نشان ہے وہ ابھی تک اس نے جو پتھر پر نشان پایا جاتا ہے اس میں بھی نظر آتا ہے اور اس کا ذکر بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے مسیح ہندوستان میں کیا ہے ہمارے ساتھ ایک اور قول موجود ہیں عزیز احمد طاہرصاحب برطانیہ سے ہی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ یہی میری آواز آرہی ہے آپ کی آواز بالکل آ رہی ہے بہت واضح آرہی ہے تو سو اٹھانوے میں انہوں نے جو سوال کیا کرتے ہیں اس میں میرا نام محمد رکھا ہےعیب ان کے کئے گئے اعتراضات کے حوالے سے سوال کر رہے ہیں کہ وہ یہ کہتے ہیں کہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلاۃ والسلام نے اپنی کتاب میں غلطی کے ازالے میں یہ کہا ہے کہ مجھے وہ یہی ہے کہ میرا نام محمد رکھا گیا ہے یہ میں نہیں ملتی تو اس کا کیا جواب ہوگا جناب خوبصورت بیان جس میں ایک طرف ہو گا بہت اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مسلم بخاری حدیث میں فرق واضح فرما دیا کہ وہ پہلے ہی ہوگا گوگل تمہارا نام ہوگا آپ کو منفرد بنانے والا ایک گاجر محمد رسول اللہ محمد رسول اللہ سے کوئی تعلق نہیں ہے مولا علی علیہ السلام کے فرما رہے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کی رو سے فارغ ہو کر رہے ہیں جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائے ہیں اور قرآن کریم میں اور حدیث میں درج استاد محمد رسول اللہ کا نام دیا گیا یہ آپ کا لقب ہے نہیں ہے وہ جو کسی کے عشق میں مبتلا ہو جاتا ہے اس کو بھی وہی مان لیا جائے تو پاکستان میں مشہور علامہ صاحب کے ملک میں ہیں کہ رانجھا رانجھا کردی نی میں آپے رانجھا رانجھا ہوں اور بار بار یہ محاورہ استعمال کیا جاتا ہے جو مسلسل خراب ہو جائے اس کو منع کیا جاتا ہے قرآن کریم کے ساتھ اللہ تعالی عنہ اللہ علیہ وسلم کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہماری ضروریات اور نہ ہی محمد کے موقع پر یقین کرو بھوک کفار کے لشکر میں ان کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ہنستے رہے تارے ابھر ابھر کے موقع پر فرمایا رسول اللہ کے ہاتھ کو اپنا حق قرار دیا ہے جبکہ محمد کو اللہ تعالی کہتے تھے کہ اس نے خلا کو صحت عطا فرمائے چاہتا ہوں کہ مردان راہ خدا میں قتل ھونے کی وجہ سے آپ سے رابطہ عالم اسلامی اللہ محمد رسول اللہ محمد رسول اللہ صلی اللہ وسلم لے کر رہے ہیں مجھے محمد رسول اللہ آپ نے اس میں نہ لانے کی وجہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں اپنا نام محمد استعمال بجائے اپنے آپ کو محمد رسول اللہ محمد رسول اللہ مکہ میں پیدا ہوا جس پر ہماری جان بھی قربان ہے بس ایک اعلان فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عشق و محبت میں فنا ہونے کی وجہ سے روحانی طور پر کے طور پر کے طور پر آپ کا نام محمد رسول اللہ گیا امت محمدیہ کا مستقبل میں بہت سے بزرگوں کو قرآنی آیات کے احکام ہوں میں اللہ کی رحمت سےعلامہ لہذا آپ کا نام صرف اللہ خان صاحب بار بار ہم اس بات کا اظہار کرتے ہیں اور بار بار یہ لوگوں کو بتاتے ہیں کیونکہ یہی باتیں ہیں جو حضرت بانی جماعت احمدیہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام نے بار بار اپنی زندگی میں اپنی کتب میں بیان فرمائی آقا و مولا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں تو آپ فرماتے ہیں وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نور سارا نام اس کا ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت سے ہے اور خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے امت مسلمہ کو اپنی پیروی کرنے کا فرمایا تھا حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلاۃ والسلام نے یہی کام کیا ہے اور اس کی ساری دنیا کو بلا رہے ہیں اب اور وزیر کا عمر صاحب آپ دونوں کا بھی بہت بہت شکریہ ناظرین کرام آپ کا بھی بہت بہت شکریہ انشاءاللہ آئندہ چند ہفتوں تک پروگرام کا سلسلہ یہیں سے جاری رہے گا اسی وقت شام 4 بجے ہم ٹی وی کے مطابق اس پروگرام کو دیکھ سکیں گے میں نے ایک بات عرض کی تھی کہ وہ والا جن کو میں سکرین پر دکھا بھی دوں حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلاۃ والسلام نے یکم دسمبر 1988 کو جو تحریر فرمائی وہ سب سے اشتہار کے نام سے مشہور ہے اور میں چاہوں گا کہ ہمارا کنٹرول وہ جو ہے وہ ناظرین کو حوالہ دکھائے بھی وہ صفحہ بھی دکھائی حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی کتب ہیں روحانی خزائن ان کی جلد نمبر 2 اور اس کا صفحہ نمبر 470 ہے اور یہ وہ مشہور اشتہار ہے جو سبز اشتہار کے نام سے جانا پہچانا جاتا ہے اس میں آخر میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام تحریر فرماتے ہیں تبلیغ کا عنوان جہاں بندہ ہے اور آپ فرماتے ہیں میں اس جگہ ایک اور پیغام بھی قلقلہ کو عموما اور اپنے بھائی مسلمانوں کو خصوصا پہنچاتا ہوں کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ جو لوگ حق کے طالب ہیں وہ سچا ایمان اور سچی معنی پاکیزگی اور محبت مولا کارہ سیکھنے کے لیے اور گندی زیست اور کہلانا اور غدارانہ زندگی کے چھوڑنے کے لئے مجھ سے بات کریں گے فرماتے ہیں کہ جو لوگ اپنے نفسوں میں کسی قدر یاد آتے ہیں انہیں لازم ہے کہ میری طرف آؤ گی بس جو لوگ اپنے نفسوں میں میں کسی قدر یاد آتے ہیں انہیں لازم ہے کہ میری طرف آؤ گی کہ میں ان کا غم خوار ہوگا اور ان کا حل کرنے کے لئے کوشش کروں گا اور خدا تعالی میری دعا اور میری توجہ میں ان کے لئے برکت دے گا فرماتے ہیں اور خدا تعالی میری دعا اور میری توجہ میں ان کے لئے برکت دے گا بشرطیکہ وہ ربانی شرائط پر چلنے کے لیے تیار ہوں یہ ربانی حکم ہے جو آج میں نے پہنچا دیا حضرت بانی جماعت احمدیہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلاۃ والسلام تو اپنا کام کر کے اس دنیا سے چلے گئے اب خلفائے احمدیت کا دور ہے اور گذشتہ 100 سے زائد عرصے سے خلفاء احمدیت یہی کام آگے بڑھا رہے ہیں اور آج خلفائے احمدیت کی دعائیں ہیں جو قبولیت کا درجہ پاتی ہیں اللہ تعالی ہم سب کو ان سے استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے اگلے پروگرام تک کے لئے ہمیں اجازت دیجئے السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ طہ ہم تو رکھتے ہیں مسلمانوں کا دیں ہم تو رکھتے ہیں مسلمانوں کا دیں شامی ختم نبوت صلی علی

Leave a Reply