Ahmadi Muslim VideoTube Friday Sermon,Friday Sermon Khalifa IV Friday Sermon – Khalifa IV – 06-07-1984

Friday Sermon – Khalifa IV – 06-07-1984



Friday Sermon – Khalifa IV – 06-07-1984

 خطبہ جمعہ خلیفۃ المسیح الخامس مرزا طاہر احمد

اللہ محمد عبداللہ ہما بسم اللہ الرحمن الرحیم آمنہ دے لال جیا لال مین احتلام بن نا اللہ پاک بین نا خیرا ہاں بہادر شاہ فرمائے ہے جو میں نے پڑھی ہیں اس کا ترجمہ یہ ہےلا ولی بننا میں اور میرے رسول ہی غالب آکر رہے ہیں ہیں اور اگر میں بھی اسی شدت کے ساتھ کا اظہار فرمایا گیا ہے کہ اس سے بڑھ کر شدت سے لڑنے کا اعلان عربی زبان میں ممکن نہیں نہیں حد سے زیادہ دور کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے اس سے عربی زبان میں کوئی فرق نہیں ہے تو خدا نے فرمایا آپ نے اور پھر بنانا فرمایا یا اس کا مطلب ہے فرماتا ہے ہے اس موقع پر آپ نے فرمایا ہے ہے اور کن لوگوں کے لئے اپنے اوپر فرما رہا ہے ان لوگوں کے لیے جو بھلا کے آئے گا مطلع کرتے ہیں اس موقع پر رسول کا استعمال فرمایا آیا اور باقیوں کا ذکر نہیں کیا یا رسول خدا کے بندوں میں سے وہ ہیں جو خدا کے آیت کردہ تمام فرائض کو ان کے حقوق کے مطابق عطا کرتے ہیں ہیں اور اس کے نتیجے میں اللہ اپنے اوپر فرض کر لیتے ہیں یہ وہ بندے ہیں جو زیادہ دیے جائیں گے لازم ہے ان کو کیا جائے اور ان کے ساتھ رسولی کو شامل کرنا بہت مشکل کام ہے تو لازم نہیں آتا ہوتا ہے چلنے والے ہوتے ہیں وہ غلام حیدر جو کٹ کے اس قافلے میں شامل ہوجاتے ہیں اور ان کا حق ادا نہیں کرتے کرنے کی کوشش کرتے ہیں ہیں وہ بھی خفا جاتے ہیں ہیں اور ایک زمانہ ایسا ہوتا ہے کہ بظاہر تو معلوم نہیں ہوتے لیکن ان کے ماننے والوں کو غلبہ عطا فرما ہو ہو جو یہ سمجھتے ہو یہ ہے کہ آج کیا گیا ہے جب میں نے بھیجا ہے اور اس کی خاطر لازمی گانے کر کے دکھاؤ بلکہ یہاں تک کہ بعض اوقات کومنٹ بھی جاتی ہے ان سے تبدیل کرتا ہے اور عزیز ترین اور صفات ہر ایک میں ہی ایسے موقع پر جہاں رسول یا ان کے ساتھیوں کو غلبہ عطا کرنے کا وعدہ ہے جس سے محفوظ رکھنے کے بعد ہی ان صفات کے کیا معنی ہیں ان پر عمل کرتے ہیں ہیں تو عام اردو میں بیماری ہے ہے کو طور پر سمجھا جاتا ہے ہے صرف اردو میں جس کو کبھی کہتے ہیں وہی مانے ہی نہیں کرتے انسان کے تعلق میں رکنیت سمجھا جاتا ہے جاتا ہے ہے کبھی نہیں رہتی ہے اور دنیا میں کوئی بھی انسان کتنا ہی بڑا نہیں کیا جا سکتاوہ بھی ہو جاتے ہیں وہ شادی جا کر ان کے عوام اور تم ہو جاتے ہیں کچھ عرصے کے لیے یا پھر جا کر کے راضی ہو جاتے ہیں تو کوئی بھی دنیا میں آپ کا قصور نہیں کر سکتے جس کے اوپر نے کبھی اپنی تمام انسانوں کے ساتھ آجانا تھا ہے اللہ تعالی جلاشانہ ہو جس کے اندر لفظ بھی استعمال ہو سکتا ہے اور اس سے دوسرے درجے پر رسول کے متعلق معلومات پر بھی کمزوری کی حالت آتی ہے ہے لیکن طویل قسمیں اور ان کے معنی بھی پائے جاتے ہیں اس لحاظ سے رسولوں کے متعلق ہم ہم الفاظ استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ ان کو ملنے کا وعدہ دیا گیا ہے اور ایسے کبھی کی طرف سے والا دیا گیا ہے جس کے بعد کوئی اس لئے پوٹینشل کے لحاظ سے ہے بالکل وہ بھی نہیں رہے مگر عملی طور پر تقریبا حال اللہ ہی کی دعوت دی شان کے بارے میں استعمال ہو سکتا ہے ہے جیسا کہ قرآن کریم کی دوسری آیات میں اس کو مختلف جگہوں پر استعمال کروایا گیا مجھ سے بات کے ساتھ رکھے طور پر بھی نہیں ہے ہے بلکہ کربلا جاتا ہے اور قرآن کریم میں استعمال ہوگا جسمانی قوت باقی ہے کہ ایسے افراد کی جائے گا اور تیسرے اور نظریات اور چوتھے روہن قرآن کریم سے ثابت ہے کہ قوت کا استعمال ہوتا ہے پس جب بلاک کی ذات میں کبھی قلم کا استعمال ہوگا اور نفسیاتی طور پر تو نہیں کہہ سکتے لیکن بغیر ارادہ کے لیے اپنے عزم میں کبھی وہ اس لحاظ سے کبھی ہے کہ جو چاہے کر کے دکھا سکتا ہے ہے اس لئے آپ سے بات ہوئی ہے اس کے اوپر کوئی چیز نہیں آتا اس لحاظ سے سنی ہے کہ اس بات پر بہترین اخلاق کا مظاہرہ کریں اور اس بات میں کوئی بھی نہیں نہیں اور ہر صرف اپنے وزن کے اعتبار سے مضبوط رکھتی ہے اور اس کے کسی سے وزن کے اعتبار سے کوئی جواب نہیں آتا اور اور اس پر جاتے ہیں ہیں اس کے عزیز قرض رکھا گیا یا اس میں بھی حکمت ہے کہ وہ ایک ایسے شخص یا اس ذات کو دھوکہ دیا جاتا ہے اس کا مزا آرہا ہے جو ہوتا ہے ہے اور اس کے نتیجے میں بظاہر انسان بھی ہوتا ہے میں ذلیل ہو جاتا ہے اس انسان کو طاقتور جب نکلتا ہے بہتا ہے کرنے کی کوشش کرتا ہے تو کبھی تو نہیں ہے لیکن ایسے شخص کو عزیز نہیں کہہ سکتےعزیز بھی فرمایا یا عزیز میں جو غلبہ ہے وہ دراصل براہ راست اس کے معنوں میں نہیں پایا جاتا بلکہ عزت کے لفظ سے وہ مانیں کو عطا کرتے ہیں کے اندر جو زبانیں ہیں وہ یہ ہیں ہیں اور عزیز ایک ایسے شخص کو کہتے ہیں جو ہمیشہ عزت کی حالت میں رہتا ہے اتنا ہے کہ اس کی عزت اس سے چھین نہیں سکتا اسے مشرف اور اپنے مرتبہ کے بعد ایسی ظالم پولیس کہا جاتا ہے ہے پر جب عزیز کی تکرار کی گئی مومنوں کے حق میں یا بنیادی طور پر وصول کے تعلق میں میں کوئی ساری بات ہے ان کو ادا کر دیئے گئے ان سے کہا گیا کہ میرے بندے کو تم جسمانی لحاظ سے حفیظ سمجھے جا رہے ہو ہو اور لوگ سمجھتے ہیں کہ تم سے جس طرح چاہے ہم سے شروع کریں کوئی نہیں ہے لیکن ہم تمہیں بتاتے ہیں ہیں کہ کبھی خدا تمہارے ساتھ اور جسمانی لحاظ سے کی تمازت سے پگھل نہ پاؤ گے اور دشمن اور ناکام پھر گلی میں یہ وعدہ دیا گیا ہے ہے کہ نفسیاتی اعتبار سے تمہیں ذلیل اور رسوا کر کے تمہارے اس عہد کو توڑا جاتا ہے ہے اور دشمن یہ سمجھتا ہے کہ تمہیں کو شکست کھا کر دے گا پارکر اور تمہارے ابو کو مل جل کر ایران پر حملہ کرتا ہے ہے اگر فرماتا ہے کہ تمہارا تو میرے ساتھ آنا میں کب سے یہ بوجھ کر دیا ہے اس کے ارادوں کو عطا کی جائے بظاہر تو نہیں کی حالت میں کسی قیمت پر ہے یہ دوسرا وعدہ ہے کیا گیا ہے ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کی جائے ہیں ہیں ان کو عطا فرمائے گا اور اور فنکاروں نے بات ہی نہیں کی اور چودہ ہے صرف یہی نہیں بلکہ روحانیت میں وہ جلد سے جلد رابطہ کریں گے اور جتنا زیادہ کمزور سمجھ کر دشمن کو ذلیل اور رسوا کرنے کی کوشش کرے گا اور وہ ان کی رضامندی حاصل کر لے جائیں گے انشاء اللہ تعالیٰ ماہیت کے لحاظ سے بھی بنی ہے ہے اور چونکہ خدا کے ساتھ ان کا تعلق قائم ہے اس لیے ان کو یہ تو نہیں ہوتا میں اس سے بات کروں گا ان میں انتظار کروں گا ان میں اختلاف پایا جاتا ہے ہے اور کسی حالت میں بھی ان سے اچھی نہیں جا سکتا کے کتنے عظیم الشان باتیں ہیں جو بار بار دہرائے جا رہا ہے اس لئے خدا کی صفات بیان فرماتا ہے بیان کرنے کے لیے گئے ہیں بکری کی بہت سی آیات جو ویسے آپ کو سمجھ نہیں آئے گی صفات باری تعالی کی ویڈیو چالو دکھائیں یہ بتایا گیا کہ عزت خدا کے لئے ہے ہے اور ہر روز خدا کے عزت کے ساتھ قرآن کریم میں فرماتا ہے خدا کے لئے عزیز میں کنیکٹ نہیں ہے بلکہ مختلف کر رہے ہیں اور عزت کی کتنی قسمیں ہیں ان سب اس موسم کے ان کو غلبہ نصیب ہو گا خدارا ظاہری قوت کے لحاظ سے بھی عزیز ہے ہے اور باقی تمام حکومتوں کے لحاظ سے بھی عزیز ہے ہے ہے ایک انسان جسمانی طور پر تو کبھی بھی ہو سکتا ہے انفرادیت ہے لیکن سے نہیں ہوتاآگئے کے متعلق جو میں پڑی ہے اس میں اس کا پرچم نے بتایا گیا ہے ہے کہ صالح کی قوم بہت ضرورت ہے لیکن ان کے ماننے والے چھوڑ دیا جاتا ہے ان کے ماننے والوں کو یاداشت کر کے دکھاتے ہیں زندگی میں کے دور میں صحابہ ایک بہت تھے جن کی قومیں ذاتی طور پر ان کے ساتھ ان کا تعلق ترجمہ کے ساتھ قومی کریں اور عزیز z.tao منگل قوموں کے افراد کے ساتھ بھی عزت شروع ہورہا تھا باوجود اس کے کہ وہی بات کر رہے تھے جو اس کو انگلش میں کیا کہتے ہیں ایک وقت میں ایسی حالت تھی کہ حضرت ابوبکر کے ساتھ صرف کررہے ہیں لیکن بلال گھر میں ہے کہ یہ کمزوری کی حالت ہے یہ سمجھا جا رہا ہے کون کون ہے جن لوگوں سے تم بستہ وہ دور ہے اگر ایسی حالت ہو اللہ تعالی اس کمزوری کی حالت کو بھی عزت کرتے ہیں ہو گیا ہے کر رہا ہوتا ہے ہے ایک بادشاہ تھا بادشاہ ہوں حکومت کے بعد نتیجہ تھا ان کو متحد ہونا پڑتا ہے دوسروں کے لئے دوسروں کا اور جب تک مارکیٹ میں دستیاب نہ ہو ماحول سے مایوس ہو جاتے ہیں کراچی جنگ کے موقع پر بڑی بڑی عظیم یورپ کے بارے میں معلومات کی کمی کی وجہ سے ہوئی اور یہ ملک کے ساتھ تو بہت ہی کرنی پڑے ہیں اور یہ مسئلہ کھڑا ہوا ہے اس میں ایک وجہ یہ بھی ایک غریب کے لیے اسرائیل نے اس وقت کیا کر رہے ہیں اگر چہرے کو نقصان نہیں تھا کیونکہ وہ زیادہ پڑھا کر کی ضرورت پڑتی ہے تو چاہے فوج پر بھی پیسہ گلے احسان احسان اتنی بڑی پریشان مت ہوں میں آپ کے سامنے ہیں جو علی تو تھی ایک پہلو سے روشن کرنے کے لیے نہیں پیدا ہوا عزت کے بہت سے پہلو ہیں اللہ تعالی فرماتا ہے میں عزیز تو ایک انسان کی طرح روشن ہے خدا وہ عزت دے ہر پہلو میں کے لحاظ سے ہے دوستوں کے لحاظ سے ٹھیک ہے بادشاہوں کے لحاظ سے ہے اور بیشک کے لحاظ سے بھی میری اسی لیے تو میں بھی عزیز اور کبھی کی صفات بیان کریں اگر صبح ڈالر کے مضمون پر ایک گہری نظر نہ ہو تو انسان حیران ہوتا ہے کہ یہاں راز کہنے کا موقع تھا کبھی اور حدیث کہنے کا کون سا موقع ہے لیکن جب آپ سے بات کی ہے بندےفاطمہ ترا کیے جاتے ہیں کرکٹ فرماتا ہے اللہ لطیف بعبادہ اپنے بندوں کی تعریف ضرور تو پھر نگاہ رکھنے والا ہے ہے میں آچکا ہے ان کے لیے جس کے استعمال میں لائے جارہے ہیں جس موقع پر پڑھی جاتی ہیں ہیں ان کی سے مراد میں ان کا ذکر ہوگا اور رزق یہ وہی لوگ ہیں جن کو خدا کے نام پر تقسیم کی جاتی ہیں ہیں جن میں سمجھ جاتا ہے کہ ان کو رزق کے لحاظ سے بات کر رہا ہوں گزشتہ بعض تحریرات کے موقع پر بعض متکبر لوگوں نے یہ بھی کہا کہ ہم آپ کے ہاتھ میں کشکول پکڑا دی اور اللہ تعالی نے انسان کے ہاتھ میں پشتول پکڑا گیا اس کا مطلب یہ ہے کہ پلیز پلیز اگر خدا کی خاطر چھا جائے خدا کے نام پر کسی بندے کو جس سے معلوم کیا جائے اس کو اللہ تعالی فرما کر اس کو حوصلہ عطا کرتا ہے اپنے بندوں کی باری ضروریات پر ان کی بیعت کیونکہ یہ سارا مضمون مقابلے کا ہے ہے اس لیے اس کا یہ ہے جہاں چار صفات مومنوں کے لئے اس بات کا بیان کرتی ہیں مخالفین کے لئے سرچ کیا کر رہا ہے خدا کے بندوں کے لئے کوئی اور چیز نہیں ہے بلکہ دوسروں کے مقابلے پر ان کے لئے کبھی اس کا معنی یہ ہے کہ ان کے لئے کبھی نہیں رہے گا ان کے لیے خود اپنی قوت کا مظاہرہ نہیں کرے گا کو حکومت میں سے حصہ لیں جاتا ہے اور جانا کا تعلق ہے وہاں مضمون مختلف آیات میں مختلف مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے بیان فرمایا گیا گھر خدا کے فیصلے کے بعد ہونا ہم رونا سے مراد یہ ہے کہ جس نے فرمایا تھا تو ہم نے طالبہ کو بھی اور اس کے تمام ساتھیوں کو اپنے بدن سے اپنی رحمت سے نجات پا چکی ہونا پڑتا ہے اور ان کو ملا ہے اور اس دن صرف بہت یاد آرہی ہوتی بلکہ اتنی نمایاں فتح ایسی عزت نصیب ہوا کرتی ہیں کہ دشمن بالکل خاطر ذلیل ہو جائے گاآتے ہیں ہیں اس کے مقابلے پر میرے بندے جو کمزور ہوتے ہیں اور بڑا ہو جاتا ہے دیتا ہے وہ اپنا کریں کریں اور کمزوروں کو طاقت دیتا ہے ہے فرماتے ہیں کہ بعض ایسی حالت بھی ہوتی ہیں کہ ہمیں نہ لڑنے کی اجازت دیتا ہوں وقت نہ اس موقع پر کرتا ہوں بلکہ خدا کی خاطر کرتا ہے ہے اور بجائے ان کے ہاتھوں شکست کھائے اللہ تعالی کی عظیم الشان نہ نظر آنے والے کبوتروں کے نسخے جو اس کے ساتھ بہت غصے کے ساتھ اور جو بھی کھاتے ہیں میرے نمبر پر حملہ آور ہوئے تھے حضرت نے فرمایا لوٹا دیا اپنے ساتھ ہی نہیں کرو گے ان کو غیر نکالنے کا موقع تھا وہ اپنے سر لے کر واپس لوٹ گئے ہیں کہ ہم نے تو یہ کرنا تھا اور وہ کرنا تھا اور یہ زندگانی تھے اس طرح ٹھنڈا کرنا تھا لیکن جو آتش ہے ان کے سینوں پر ہیں اسی طرح رکھتی ہے اور اپنے آپ کو واپس لے لو لونگینہ روک ہے نہ اس حال میں کہ کوئی بھی دفعہ کون سی ہے کوئی ملا ہی نہیں خیر ہے نہ کے طور پر رکھ کر یہ ماننا ہے کہ کسی قسم کی کوئی بھلائی ہے احرام قبلہ ہونے والا ہے اور وہ اس کا مطلب ہے کہ خدا کا نام کے لیے کافی ہیں رہتا ہے تو لگتا ہے کہ منگل کو اپنے دفاع کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی کان اللہ لہ اللہ کا شکر ہے ہے وہ اللہ تعالی کی ذات اور اس کی عزت کا ذکر کی توفیق عطا فرمائے پھر آگے ان میں ایک اور ملزمان کی طرف بھی شرما گیا کیا ہوا ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن اس کی بوتل عورت کے اظہار سے پہلے ایک ایسا وقت بھی آتا ہے ہے کہ خدا اپنے بندوں کو دیکھنا چاہتا ہے ان کو آنا چاہتا ہے کہ وہ ایسی حالت میں اللہ کی نصرت کے لئے تیار ہوتے ہیں کہ نہیں نہیں کہنا کہ وہ تو نظر آ رہا ہے ہوتی ہے نہ تو رو رہا ہے خدا کی کی عمر ہوتی ہے اور اپنے پورے جلال کے ساتھ ظاہر میں میں جب یہ یقین ہے کہ خدا نے بہرحال غالب آنا ہے اور اس کتاب کا علم ہے یہ حقیقت موجود تو ہوتی ہے مگر منصہ شہود پر ہوئی ایسے وقت میں ایک انتہائی کمزوری کا علاج ہے اور یوں معلوم ہوتا ہے کہ وہ خدا کے بات کر رہے ہیں اس کے خلاف یہ بھی دیکھنا چاہتے ہیں چاہتے ہیں کیا یہ اثرات رکھتے بھی ہیں کہ نہیں ایسی حالت میں اپنے بعض بندوں کو بتاتا ہوں کہ نہ تو میری بجائے نہیں ہوتی ہے نہ عزت دار ہوتی ہے اور وہ غائبانہ اپنا سب کچھ میری امی کو بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ ہر انسان کا ہوتا ہےان کے بہت گرم ہو جاتی ہے لیکن اتنی کمزور ہوتے ہیں کہ چاہے وہ ہوتا ہے دو کوڑی کا آدمی کو ذلیل و رسوا کر دیتا ہے ہے کم آتا ہے یہ کس لئے ہے اس لئے نہیں ہے کہ میں اس حالت میں چھوڑ دو اس لیے ہے کہ پھر یہ بات ظاہر ہو کہ اللہ اللہ ہی ہے بندے نہیں ہے ہے ایسے ہی واقعات رونما ہوتے ہیں کہ بظاہر بندوں کی تذلیل کر رہے ہو بظاہر بندوں کی گئی ہے بلاک 3 مرکزی محور ہے لیکن اگر انہیں اس کمزوری کو دور کی طرف ان کی نظر کمزور ہو جائے تو وہ نہ سمجھیں گے کہ ہمارے ساتھ کچھ بھی نہیں اب تو سب کچھ ہار بیٹھے ہیں اللہ ہی ہے جو کبھی اور امید ہے وہی آپ ہماری مدد کو آیا ہے تو میری حالت ہوتی ہے ہے ہے خدا کیا کرتا ہے خدا کی مدد کرتے ہیں ہیں ہم شاہ رنگیلا لال فرماتے ہیں وہ خدا بڑا تندرست کریں محبت اور وفا کے ساتھ رکھنے والے ہرگز ضائع نہیں کیے جاتے ہیں کہتا ہے کہ میں اپنے منصوبوں سے ان کو ہلاک کرنا دشمن کہتا ہے کہ میں اپنے آپ کو ہلاک کر دو اور کرتا ہے کہ میں ان کو کچھ ڈالو مگر خدا کہتا ہے کہ نادان کیا تم میرے ساتھ کرے گا اور میرے رب خدا سے تعلق رکھتے ہیں وہ امیر ہو جاتے میرے عزیز میں کتنا پیارا اظہار ہے مسیح موعود علیہ السلام کی حکومت کبھی نہیں کرنی ہے ہیں ان کو بھی کہتے ہیں اور یہ مضمون کی ہے میرے پیارے اور دوسرا قول یہ ہے کہ جب میرا میں نہیں ہوگی میری وجہ سے علی بنایا گیا ہے اس کو تم کیسے لکھ کر حقیقت زمین پر کچھ نہیں ہو سکتا مگر وہ نہیں جو آسمان پر پہلے وہ چکا ہے زیادہ لمبا نہیں ہو سکتا کہ وہ ان پر ظلم کیا گیا ہے ہے اس میں بیان فرمایا گیا ہے کہ کر دیتا ہوں لے جاتا ہے جس طرح آسمان پر لکھا گیا ہے اس حد تک میں اس کو ہاتھ لمبا کرنے اور پھیلانے کی جاتی ہے بس کے منصوبے بنانے والے سخت نادان ہیں ہیں جو اپنے مذموم اور قابل شرم منصوبوں کے اس پر ترستی کو یاد نہیں رکھتے جس کے ارادے کے بغیر ایک پتہ بھی گھر نہیں سکتا ہمیشہ ناکام اور شرمندہ رہے ہیں اور ان کی بدی سے رازوں کو کوئی ضرورت نہیں پہنچتا بلکہ خدا کے نشان ظاہر ہوتے ہیں ہیں اور خلق اللہ کی معرفت بنتی ہے اور خدا اگرچہ ان آنکھوں سے دکھائی نہیں دیتا مگر اپنے علی دی شان نوں سے دیتا ہے ہے فرماتے ہیں جو ایک شخص اس کے آستانے پر ایک نئی دور ہوتا ہے اور اپنے اندر ایک خاص تبدیلی پیدا کر دیتا ہے تب خدا بھی اس کے لئے ایک دیتا ہےایسے ان کے مقابل پر ایمان کمزور ہے کمزور کس طرح ظاہر ہوتا ہے ہے لیکن جو وہ ایسے آدمی کے مقابلے پر اس کا ایمان کمزور ہے ہے اس کی جناب میں ہے ہے میری مدد کے لئے نہیں پاکستان خدا کے آستانے پر نہیں وحی لے کر حاضر ہو چکے ہیں ہیں ان کے اندر عظیم تبدیلیاں واقع ہوگی ایک بھی دیکھنے والا ایسا نہیں نہیں ایک ایسا بے حال ایسا نہیں جس کی رپورٹ جس کی تلاش ہے بچے کیا عورتیں کیا جوان کیا اور برے حالات زندگی کیا ہے پنجابی کیا انسان کیا ہو رہا ہے کیا تبدیلی حالات سے گزر کا نہیں روہی دے کر اپنے رب کے احسانات اور وہ بہت تبدیلی انسانوں کی طرح کا غلام نہیں ہوں یہ وہ عظیم اور کبھی خدا ہے تم پر ظاہر ہونے والا ہے گوگل میں نے پیدا کیے گئے اور جو کچھ ان کے مقام پر پہنچ چکی ہے ہے آپ کو تو رحم بھی بہتر بنایا ہے اور وہ عورتوں کے مقام پر فائز کیے جائیں یہ ہو کر رہے گا اور کوئی نہیں خدا کی قسم رہے ہمارے زوال کےکی بارگاہ میں عرض کیا کہ میں ان کا جنازہ گاہ اور میں تمہارے لئے ان کی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے میں

Loading

Leave a Reply