Ahmadi Muslim VideoTube Ask An Imam Urdu,Programms Social Media Ahmadiyyat and Khatme Nabuwwat

Social Media Ahmadiyyat and Khatme Nabuwwat



Social Media Ahmadiyyat and Khatme Nabuwwat

سوشل میڈیا، معاشرہ, احمدیت اور ختم نبوت ڈسکاونٹ؟

Streamed live on Sep 9, 2021

ارشد ولا الہ الا اللہ وحدہٗ لاشریک لہ واشہد ان محمد عبدہ و رسول و اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم اس میں حرام خاکسار فیس بک پر بنی جماعت احمدیہ مسلمہ عالمگیر کیس مرکزی ڈسائیڈ www.islam-qa.com اردو پروگرام کی ایک کوشش میں خوش آمدید کہتا ہے جیسا کہ آپ جانتے ہیں ہمارا یہ پروگرام ہر چیز سے منع کرتا ہے صباح جمیل تھی ہمارے ہمارے اس پروگرام کا جو طریقہ ہے جس سے یہ پروگرام پیش کیا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ اس کے مقابلے میں ہم کسی موضوع پر بات کرتے ہیں آج جماعت یا کی ویب سائٹ سے کوئی مضمون یا کوئی چرا سکتا آپ کو متعارف کرواتے ہیں اور اس کے بعد جو پروگرام کا دوسرا حصہ ہوتا ہے اس میں آپ کے سوالات کے جوابات وغیرہ میں بھی ہیں کیونکہ وقت کی کمی ہوتی ہے تیس سے چالیس منٹ مارگریٹا پروگرام کا دورانیہ ہوتا ہے لہذا ممکن نہیں ہوتا کہ تمام سوالات کا یہاں پہ جواب دیا جا سکے ہمارا ای میل ایڈریس نوٹ کر لیں کیوں کہ آپ دیکھ سکتے ہیں اردو آج کا اسلام آباد اور اگر کسی وجہ سے آپ کا سوال آج کے پروگرام بنا لیا جا سکے تو نہیں اپنا سوال ہمیں آپ ہی میں بھیج دیں انشاء اللہ تعالی ای میل کے ذریعے بھی آپ کے سوالات کے جوابات وغیرہ دیپ جلے آج جس میں پیش کرنے کا ارادہ ہے جیسا کہ آج کی ایپیسوڈ کا ٹائٹل دیکھ سکتے ہیں سوشل میڈیا پاکستانی معاشرہ احمدیت اور ختم نبوت کا سچا مسلمان آج آپ کی خدمت میں چند گزارشات میں نے پیش کرنی ہے حال ہی میں اور حالی سے مراد میری پچھلے 5 دنوں کے اندر بعض ایسی باتیں سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آئی جس پر میں نے سوچا کہ آپ کے ساتھ خیالات جو ہیں ان کا اظہار کیا جائے اور دیکھا جائے کہ یہ جو باتیں سامنے آئی ہیں وہ کس قدر اسلامی ہے سب سے پہلے بنیادی طور پر آج گفتگو جس موضوع شروع کرنا چاہتا ہوں ایک پاکستانی پولیس ہے جن کا نام لیتا ہے گلاس پینے ڈاکومنٹری میں بھی ہیں تو انہوں نے حال ہی میں اپنے یوٹیوب چینل کے اوپر ایک ویڈیو بنائی جس میں انہوں نے ذکر کیا کہ انہوں نے اس طرح بے پاکستان میں بسنے والے احمدیوں کے خلاف جو ظلم و بربریت کا بازار گرم ہو رہا ہے اور جس طرح سے اسٹیٹس پروڈکشن کا سامنا ہے ان لوگوں کو اس کے خلاف اپنی آواز بلند کی اور کہا کہ ہم احمدیوں سے اگر مذہبی طور پہ اثر نہیں ہے اگر یہی کرتے ان کے خیالات کے ساتھ تو ٹھیک ہے لیکن ہمیں اختیار نہیں ہے کہ ہم ان کو زبردستی ہم ان کو زبردستی کہتے ہیں کہ دیں اپنے آپ کو مسلمان نہیں کہہ سکتے اپنی عبادت گاہوں کو مسجد نہیں کہہ سکتے کسیسینیٹر ہیں جو غالبا 15 فیصد کا تعلق ہے تو انہوں نے کچھ عرصہ پہلے ان کے اوپر کسی نے الزام لگادیا کہ یہ بھی قادیانی ہیں اس نے اپنے ہاں ایک کتاب ہے وہ منعقد کروائی اور عید ختم نبوت کے اوپر اپنا بیان کیا ہے وہ جاری کروایا اور کہا کہ میں تو مسلمان ہوں ختم نبوت پر میرا ایمان ہے اور جو چائے الزام لگانے کی تعلیم دے رہی ہیں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف ہیں ان پر کس نے قادیانی ہونے کا الزام لگا دیا تو انہوں نے بی فوری طور پر ایک مجلس منعقد کروائیں اور ایک مجلس منعقد کروائیں تاکہ اپنی مسلمانی کا وہ ثبوت دیتے تھے وہ کہتے ہیں کہ جہاں پہ اتنے پاور لوگ اگر ان کو احمدی دیا جائے یا ان کے اوپر یہ جنگ جاری رہے گی یہ بھی قادیانی ہے تو ان کو بھی اپنی زندگی کا جو ہے وہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ اب یہ سوچیں کہ ایک عام احمدی کے پاکستان میں بستا ہے اس کی زندگی کی خوف کی حالت میں غلطی ہوئی ہو تو بھول جاتے ہیں کہ بھول جاتے ہوں گے جاب وغیرہ پیدا ہوگئی تو کیا خوف کی حالت دیکھی جاتی ہوں گے یہ کبھی بھی کوئی نعرہ لگاتے اور کچھ کر سکتا ہے کچھ بھی کر سکتا ہے اور چونکہ اسٹیٹ کے اس قسم کے قوانین ہیں جو کسی قسم کی کوئی نہیں وہ اسٹیٹ ایونیو کو کیا تحفہ دیں جس کے قانون کے مطابق ان بچیوں کی مساجد کو شہید کردیا جاتا ہے ان کے کلام میں مٹا دیا جاتا ہے اور یوں کے حقوق کوئی محفوظ نہیں دوں گا جب اس جنرل نے یہ بات اپنے سوشل میڈیا کاونٹر کے یوٹیوب چینل پر ایک مولوی صاحب نے ان کو فون کیا اور کہا کہ آپ کو معافی مانگنی چاہیے کہ جو لڑکی سے ہوئی اپنے رویوں کے حق میں بات کی تو یہ گرلس جو بھی ہیں آپ بنیادی طور پر ان کے اندر اتنی اخلاقی جرات ہے کہ انہوں نے ایکشن لیا اور کہا کہ میں نے احمدیوں کی طرفداری کوئی نہیں میں نے تو اسلام کی بات کی کیا اسلام ہمیں ان باتوں کی تعلیم دیتا ہے کہ اگر کسی کے ساتھ جنگ بھی ہو تو ان کی عورتیں بچے بوڑھے یہاں تک کہ وہ اپنی درختوں کے بغیر ہی اچھے تھے اور ہم کیا کرتی ہیں ان لوگوں کے ساتھ پاکستانی دو مولوی صاحب کو میں نے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں تو میں آپ کا نام لے کے تو اپنا جواب اپنی اگلی ویڈیو میں دیں تو مولوی صاحب نے کہا نہیں میرا نام لیے اس کے مولوی صاحب غالبا برطانیہ میں کیا بولتے ہیں اور ان کو یہ سوچا تھا کہ اگر برطانوی حکومت کو پتہ چل گیا کہ اس طرح کی ہے جس کی جگہ موجود ہوتا رہے تو وہ لازمی طور پر پکڑے جائیں گے اور ان کی مالش وغیرہ کا ذکر ہے وہ اس طرح ہو جائے گا بات یہ تھی کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق اگر آپ کے ساتھ متفق نہیں ہیں کسی بات پہ ہو آپ کو براہ راست ہونے کا ذکر ہمیں پیار ہے آپ کے ساتھ اختلاف رکھنے کا لیکن جس طرح ہمیں یہ اختیار نہیں کہ ہم آپ کے مال و اسباب کو لوٹے ہیں اور آپ کو تنقید کا نشانہ بنایا اسی لئے آپ کو بھی تیار نہیں ہونی چاہیے آپ کو ہونا چاہیے اور نہ ہی اس ٹویٹ کو یہ تیار ہونا چاہیے کہ وہ فیصلہ کریں کہ کون مسلمان ہے اور کون نہیں حضرت قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کی تقاریر موجود ہیں جس میں انہوں نے برملا طور پر اس بات کا اظہار کیا کہ سٹیٹ کا لالچ ہے قانون ساز جو پارلیمانی اختیار نہیں ہےکہ وہ یہ بتائےکر دیا جاتا ہے تاکہ ہماری نئی نسل کو پتہ نہ چلے کہ انہوں نے بھی اس ملک کی دفاع میں اپنا خون سے سینچا ہے اور اگلے دن یوم تحفظ ختم نبوت کے نام سے جو سات ستمبر کو منایا جاتا ہے اس کے اوپر سوشل میڈیا پر اس قسم کی باتیں سامنے آنے لگتی ہیں سوشل میڈیا پر راضی ہوتی ہیں اس سوشل میڈیا کی ایج میں اس دور میں سوشل میڈیا کے ذریعے ہمارا اندر فاصلہ کتنا دل سڑ گیا ہے یہ پوری دنیا کے سامنے ایک سوشل میڈیا ان پاکستان میں ان کا نام لے گا انہوں نے بھی ایک ویڈیو بنائی اور قادیانی کافر ہیں ہم سچ بولتے ہیں آپ کے ہاتھوں عام طور پر بولا جاتا ہے لیکن ہم بنتا ہے وسلم کے نام کے ساتھ باقاعدہ درود پڑھتے ہیں کلمہ لکھتے ہیں آپ ہیں لیکن بدترین کافر ہے ہم رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ٹائٹل خاتم النبیین کی تشریح و تفسیر دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کام کرتا ہے آپ کے ہاں جو علماء آپ کے آپ کی عوام جو کام کرتی ہے اس سے نہ صرف پاکستان پر نام ہوتا ہے بلکہ اسلام کو بھی بد نام کرتے ہیں لیکن پھر بھی بدترین کافر کہہ کر نماز پڑھ کے بھی بدترین کافر اپنے بازو کی تاریخ ہو کے بھی سب سے اچھی گزرے ہم روزے رکھے بھی بدترین کافر آپ روزوں کے تعارف کے بھی سب سے اعلی قسم کے مطالعہ سے ہمیں روکا جاتا ہے لیکن پھر بھی کافر ہے بدترین کافر کے مطابق دو اس میں کسی قسم کی بریانی بند یاااااا کوئی تصور کرسکتا ہے وہ آپ نے پائی جاتی ہے لیکن پھر بھی بدترین کافر ہے تو سوچنے کی بات یہ ہے کہ یہ سوشل میڈیا پر بھی جو ہے انہوں نے اس کی بات کی کہ یہ تو جی ان کے ہاں کوئی کام کرنے والی آئی اور اس کام کرنے والی نکاح کی ایک بازی ہوتی تھیں انہوں نے ہمارا بڑا خیال رکھا اور علاج کرایا اور دوسری وغیرہ کبھی ہمارا خیال رکھا اور پاکستان سے جاتے ہیں ہمیں تحفہ تن کی زمین خریدی ہے جو تھی اور آگے سے ہیں جی اب اس اسمبلی نثار نے اس کا والی خاتون تھیں ان کو کہا کہ آپ کو پتہ ہے کہ اس خاتون نے خود کہا کہ وہ قادیانی اس پے یہ سوشل میڈیا پر نظر رکہتے ہیں کہ آپ کو پتہ ہے کہ یہ تمام چیزیں آپ کے لیے ناجائز ہے حرام ہے کیونکہ وہ قادیانی اور قادیانی بدترین کافر ہے اور اس بات کا اظہار کردیا کہ جی اصل بات یہ ہے کہ قادیانیوں کے اثرات پڑے تھے سوال یہ ہے کہ قادیانیوں کے سردیوں کے اخلاق اچھے ہوتے کیوں ہیں کیا وجہ ہے کہ ان میں سے کوئی ایک خودکش بمبار نہیں بنتا ہے یہ جو جرنیل تھے میں نے ذکر پہلے حصے میں کیا انہوں نے بھی یہ ہے کہ کیا وجہ ہے کہ خودکش حملہ آور بنتی ہیں سارے کے سارے دوسرے مسلمانوں میں سے بنتے ہیں مجھے بتا دو میڈیا میں ہمارے اندر کا معاشرے کا جو سراپا ہے اس کو نکالتے ہیں یہ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ہے جو بھی کرتی ہیں اور قرآن کے اوپر اور اندر سے بھی باہر حمد اور نعت وغیرہ بھی بناتی ہیں تو کیا واقعی مذہب کا مطالعہ کیا ہے کیا یہ پتہ ہے کہ ایک دن جیو کے ساتھ دوسرے مسلمانوں کا اختلاف ہے کہ اس بات کو یہ کہتے تھے کہ شادی مہندی جہاں انہوں نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ایک شخص کو نبی بعدیکس بات سے اندازہ لگایا ہے کہ آپ کی مسلمانی کتنی ہوتی ہے اور ختم نبوت میں آپ کا کتنا قدیم ہے یہاں سے ایک دوست نے سوشل میڈیا کی ہے واٹس ایپ پر ایک ویڈیو شیئر کریں اور اسی طرح ویڈیو بھی تکلیف ہوتی ہے اور کسی نے غالب اشعار چل رہا ہے اس ویڈیو کو پوسٹ کیا کریں نمبر کے کسی نے یوم تحفظ ختم نبوت کا نام لے کے ویڈیو دکھا دیں جس میں کوئی بیس تیس کے قریب مختلف دوکاندار مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے والے کہتے ہیں کہ جی ختم نبوت سطح ایک بریانی والے نے بنایا جی کے ختم نبوت یوم تحفظ ختم نبوت کے اس کے اوپر ہم آپ کو سات برس ڈسکاؤنٹ دی بریانی عنہ کہتے ہیں کہ جی گو کپڑوں کی دکان وہ کہتے ہیں ہم نے 15 پر سینڈ کر مدینے ختم نبوت کیے دے کوئی ختم نبوت چاٹ دہی بھلے بھیج رہا ہے اس نے کوئی کھلا ثبوت کے ساتھ ہو لئے تو آپ کے ہاتھوں ختم نبوت کو ایک بزنس کے طور پر بنایا گیا ہے لیکن حیرانی اس کے اوپر نہیں ہوئی کیونکہ اللہ تعالی کے کلام پاک میں پہلے سے ہی تمام تر باتیں بیان کر دی گئی تھی لہذا اگر آپ اس لنک کے اوپر جواب دے سکتے ہیں یہ ہماری ویب سائٹ کا الاسلام ڈاکٹر ذاکر نائیک قرآن آپ جائیں میں نے صرف سرچ انجن میں یہ لکھا سمندر قیمت قرآن کی آیات سامنے آ گئیں ان میں سے چند کا خلاصہ آپ کی خدمت میں پیش کئے دیتا ہوں ایک آیت کے اس حصہ میں بسم اللہ الرحمن الرحیم سورہ آل عمران کی آیت نمبر ہے ہے اللہ تبارک وتعالی فرماتا ہے اللہ وانی ندوی بھٹکلی لا الہ الا ہو الحی القیوم القیامۃ ولا یزکیہم ولہم عذاب الیم یہ ہے کہ یقینا وہ لوگ جو اللہ کے عہدوں اور اپنی قسموں کو معمولی قیمت میں بھیج دیتی ہیں جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہوگا اور اللہ ان سے کلام نہ کرے گا اور قیامت کے دن پر نظر ڈالے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہوتا ہے اگلی آیت سورت میں ہے اس میں آتا ہے فلا تخشوا الناس واخشون ولاتشترو بایاتی ثمنا قلیلا کے یہودی قوم کے ذکر کرنے کے بعد یہودیوں میں کس قسم کی باتیں پائی جاتی تھی اللہ تعالی نے فرمایا تم لوگوں سے نہ ڈرو اور مجھ سے اور میری آیات کو معمولی قیمت پر یہ پڑھتے دیکھا میری آیات کو معمولی قیمت پر نہ بھیجو اور جو اس کے مطابق فیصلہ نہ کریں جو اللہ نے نازل کیا ہے تو یہی لوگ ہیں جو کہتے ہیں انکو بزنس بنا کے کوئی بات پسند نہیں اس لیے آپ نے جس کو جگانے کی کوشش کر رہا ہے کوئی پندرہ پرسن کے ذریعے چمکانے کی کوشش جاری ہے کسی نے ختم نبوت نام لگا کے پیچھے ایک بندے نے تصویر شئیر کی ایک بندے نے غاصبانہ طور پر پراپرٹی کسی اور کی تھی حکومت کی تھی اس کی تھی وہاں پہ دی جانانہ طور پر اپنا گھر بنا لیا اب حکومت اس کے پیچھے پڑی تو اس نے بڑا ظلم کیا تقدیر نے وہ دل ہے کہ جس کے سوا کوئی غلطی ہو گئی ہو تو بتا دینا کہ تم نے نبوت کی برف تھی وہ ختم نبوت اور چور ڈاکہ ڈالنا لوگوں کو اٹھنا اپنا وزن کم کرنے کا لوگوں نے دریا بنایہ اس بات کی نشانی نہیں کہ اللہ آپ کو خوش ہو تو اس بات کی نشانی ہے کہ خدا تعالیٰ آپ سے راضی نہیں ہے آپ سے ناراض ہے آپ کے کاموں سے آپ کے الفاظ سے آپ کے اعتبار سے آپ کی سوچ ہے اس کے لئے جو کچھ بھی خدا تعالیٰ کا خوف اپنے دل کے اندر رکھتا ہو تو یہ آج کے لئے چند بنیادی گذارشات تھیں جو خاکسار آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا تھا اب آپ لوگوں کی طرف سے بھی سالگرہ موصول ہو رہی ہیں ان کی طرف جاتی ہیں یہاں پہ ایک درخواست کرنا چاہتا ہے بہت سے لوگ ہمارے یوٹیوب چینل کو السلام کے یوٹیوب چینل کو فالو کرتے ہیں ہمارے گھر کے اندر کو بھی آفیشلز اردو کا السلام کا حال ہے وہ اسلام آباد ڈرائیور اردو اس کو بھی فالو کریں تاکہ ٹوئٹر کے ذریعے سے بھی ہمارے پیغامات پروگرام اور اسی طرح اسلام کا مختلف مواد ہم شیئر کرتے ہیں وہ بھی اعلان کیا کرتی ہے آپ کا بروقت پہنچ سکے دوسری گزارش یہ ہے کہ وہ لوگ یوٹیوب کے اوپر ہمارے چینل کو سبسکرائب کرتے ہیں آپ کو بھی جو ہے وہ کلک کریں تاکہ جب بھی ہماری ویڈیو لائے اور فوری طور پر آپ کو اس کی انٹرنیشنل اجے کا نوٹیفکیشن آ جائے تاکہ آپ لائیو پروگرام میں فوری اس میں شرکت فرما کر آپ لوگوں کی طرف سے اسلام علیکم پیغام آرہا ہے وہ مل گیا وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ سب کو جواب دینا مشکل ہے لیکن ان میں سے بھی بعض لوگ دیکھے ہیں افریقہ سے بھی دیکھ لیں گے پاکستان سے بھی دیکھنی ہے دوسرے ممالک سے دیکھ رہے ہیں آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہے کی طرف سے ایک سوال آیا کہتے ہیں کہ اسلام علیکم وعلیکم السلام حضرت موسی علیہ السلام کی کیا ذمہ داری کی کس مذہب کو سندھ مرنے کی بات یہ کہ حضرت موسی علیہ الصلاۃ و سلم حضرت موسی علیہ الصلاۃ والسلام اللہ تعالی کے ایک شعر نبی کے ہیں آپ کو دی گئی اور شریعت کے ذریعے آپ کا ایک اپنا آپ کی اپنی عمر تھی آپ کا اپنا مزہ تھا جس کے اوپر اللہ تعالی نے چلانے کے لئے آپ کی ذمہ داری لگائی بنی اسرائیل کے لئے بنی اسرائیل کے بارہ قبیلے تھے اور انہی کو بعد میں پھر یہود کا نام دے دیا گیا یہودی کہاں گیا تو یہودی مذہب جو ہے یا یہودی جو ہے وہ درحقیقت موسی علیہ السلام کے ماننے والے آپ کے پیروکار اور ان کی شاعری کتاب کی طرح 24 نبی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ خدا سے شریعت حاصل کر کے لوگوں کو ہٹا کر دے اور لوگوں میں اس کو قائم کردے اور اس کے متعلق جو بھی سوالات وغیرہ وہ بھی زندگی میں ان کو حل کر جائےپانچ سال کا غریب جو ہے وہ کم از کم پانچ سال تک آگیا تھا وہ بیان کیا جاتا ہے بہرحال نکاح کے بارے میں سوال تھا تو یہ 18 سال کی جوش ہے یہ بعض ملکوں میں قوانین وغیرہ بنائے جاتے ہیں ان میں ہوں لیکن جان تو شریعت یا شریعت میں نکاح کے لیے عمر کی طرف سے جاری رکھیں گی اسی لیے وہ لوگ جن کا نکاح بچپن میں ہو جاتا ہے یعنی بلوغت کی عمر سے پہلے ان کے پاس یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ بلوغت کی عمر کو پہنچ چکے ہیں یعنی جب رخصتی کا وقت آیا تو ان کے پاس یہ اختیار ہے کہ چاہے تو وہ اس نکاح کو قائم رکھتے ہوئے لکھتی کرے یا اگر چاہیے اور اس بات سے راضی نہ ہو کر دی نکاح ہوا تھا وہ ان کی مرضی کے مطابق نہیں تھا تو ان کو سیاروں کے نام سے ایک اختیار نہیں دیا جاتا ہے آپ اس دیا جاتا ہے جس کے ذریعے وہ اپنا حق استعمال کرتے ہوئے اس کو ختم کر سکتے ہیں تے ہے کہ امام صاحب اگر کسی کی تین طلاق ہوگئی ہو تو صلح کی کیا گنجائش ہے کس قسم کی ہوئی ہیں وہ ساری تفصیلات بیان کر دی بذریعے پھر آپ سے پوچھیں گے تو ہم وہ نہیں جو کہ میرے سامنے لیڈیز نہیں اس طلاق کے بارے میں اس طرح سے آپ کو کچھ برا نہیں سکتا یہ کہہ سکتا ہوں کہ اگر تو تین طلاق کے جس طرح شریعت بتاتی ہے کہ وقت کے باب 33 کی عادت ہوتی ہے اور وہ عرصہ گزر جائے اس طرح سے اگر تین طلاقیں گزر چکی ہیں تو اس کے بعد تو ویسے ہی واپسی کا راستہ الگ الگ شریف میں بند کر دیا لیکن جو بھی آپ کی تفصیلات ہیں اگر آپ واقعی میں نے بھیج دیں تو اس کے مطابق زیادہ بہتر ہے تو سامنے رکھیں گے جواب دیا جاسکتا ہے اور اس کے اوپر ایک دفعہ نکلے اردو اسپیکنگ اسلام آباد بورڈ کسی کا بھی کوئی اس نوعیت کا ذاتی نوعیت کے سوالات ہوتے ہیں اگر آپ کی ذاتی نوعیت سوال ہے کہ میں بذریعہ ای میل بھیجی ہے اس کا پروگرام بتائیں ریل کے اوپر آپ کو ہم جلاتے رہے تھے سوال ہے کہ جی نماز کے ممنوعہ اوقات کون سے ہیں ایک تو یہ کہ جب سورج نکل رہا ہوں اس وقت نماز نہیں پڑھی جاتی ہے اسی طرح جب سورج غروب ہو رہا ہو اس کی نماز نہیں پڑھی جاتی ہے جب سورج عین سر کے اوپر ہو آج اسکول نہیں کہتے ہیں اس وقت بھی نماز پڑھ لو پھر یہ کہ عصر کی نماز کے بعد سے لے کر سورج غروب ہونے تک کے درمیان میں بھی کوئی نماز اسے نہیں پڑھی جاتی ہے نماز فجر کا وقت شروع ہوتا ہے یعنی سورج کے طلوع ہونے تک بند کر کے گروہوں نے سورج کے طلوع ہونے سے نمبر منٹ پہلے شروع ہوتا ہے اور سورج طلوع ہونے کا جذبہ عمل شروع ہوتا ہے وہاں تک یہ بندہ میرا برا نہیں بنتا ہے اس میں صرف کی دو رکعت سنت اور دو رکعت فرض ہیں اس کے علاوہ بھی اور کوئی نماز نہیں تو یہ بنیادی طور پر اوقات ممنوع ہیں جن میں نماز وغیرہ جو ہے وہ نہیں ہوتی جو نہیں ہوتی یہ کس نے جمعہ کے روز راولپنڈی میں نماز پڑھی جا سکتی ہے نہ اس سے پہلے بھی پڑھی جا سکتی ہےیہ بعض لوگ ہوتے ہیں کسی کو تکلیف ہوتی ہے کسی کو قرآن کے پڑھنے میں ہو سکتا ہے کوئی مشکل پیش آتی ہوں خاص طور پر ہمارے پاکستانی معاشرے سے یا غیر عرب معاشرے میں ان سے تعلق رکھنے والے جو لوگ ہوتے ہیں ان کو قرآن پاک کو عربی تو جو ہے اس کی پرورش کرنے میں ماہر المعیقلی ہوتی ہے میں خود چونکہ نہیں ہوں مجھے بھی بات تھوڑی سی ہے دلوں کے حال کو جانتا ہے ٹھیک اسی طرح جس طرح اگر حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ نے بعض الفاظ کیوں کہ آپ کا رب نہیں تھے آج میرے پاس الفاظ نہیں کر سکتے ہیں اور اسی طریقے سے بہت سی دنیا میں لاکھوں کروڑوں ایسے لوگ تھے جو عرب نہ ہونے کی وجہ سے اس طرح پیپر تلفظ کے ساتھ ادائیگی نہیں کر سکتے یا اتر جاتے ہیں تو اللہ تعالی تو جانتا ہے اللہ تعالی تو رہی تمہیں غفور ہے کریم ہے بندے ہے بندے نہیں میں بندے غریب نہ کریں وہ تلاش کرتے ہیں کسی طرح کسی کو پکڑے ہاں میری بات یہ ہے کہ انسان کوشش نہ کریں آپ نے قرآن کی تلاوت کو بہتر کرے گی تو اس طرف سے بہت بڑی ہے عام سی بات ہے کہ اگر ایک انسان روز قرآن پاک کی تلاوت کرے گا تو بہرحال کسی نہ کسی حد تک اس کی تلاوت جو ہے وہ بہتر ہوجائے گی اور جو وہ اٹھتا ہے کہ جو بھی اس گرتی ہے تو وہ بھی کسی حد تک جائز ہے یا نہیں ہے ایک بندہ جو واقعہ یا مجبوری کی وجہ سے اٹھتا ہے یا آپ کی زبان کی ہے جس کی وجہ سے وہ اربوں روپے تلفظ ادا نہیں کر سکتا تو اس کو مورد الزام نہیں بنانا چاہیے سوال ہے وہ کہتے ہیں کہ اسلام علیکم وعلیکم اسلام اگر امام مقامی ہوئی ہیں لوکل امام ہیں اور نمازیں چند ایک مہمان آئے ہو تو میں مان نماز کس طرح اکثر کیسے پڑھیں گے اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ چونکہ امام لوکل تو پوری نماز پڑھے گا تو فرض رکعت آپ نے بحثیت مہمان ہونے کے امام جتنی پڑھنی پڑے اگر یہ معاملہ ہے اور وہ پوری نماز پڑھا رہے ہیں تو آپ نے اس کے پیچھے پڑے لیکن صدر میں ہونے کی وجہ سے جو سنتے ہیں وہ فرماتے تھے اور اگر امام کوئی ایسا بندہ نماز پڑھاتا ہے جو خود سفر میں اور کس نکالا ہو تو اس کے پیچھے جتنے لوگ مسافر ہیں وہ بھی قصر نماز پڑھیں گے یہ حضرات بھی جتنی بھی بتا دیں اگر امام مسافر ہے تو اسے پڑھے گا تو اس کے مطابق آپ نے بھی جتنی آپ نے پڑھی ہیں آپ نے پڑھ لی اور اور وہ لوگ جو لوکل ہیں اور امام جو ہے وہ مسافر ہیں تو امامت و نسل اور کی نماز میں دو رکعت پڑھ کر سلام پھیر دیا تو مسبوق سلام پھیر دے گا تو جو مقامی لوگ ہیں وہ سلام پھیریں گے وہ کھڑے ہو جائیں گے اور وہاں بھیج دو رکعت رہ گئی تھی وہ ان کو بھی مکمل کر کے اپنے اپنے طور پر پھر وہی وسلم تھے یہ دونوں میں نے آپ کو بتایا کہ اگر امام لوکل ہو اور اگر امام مسافر ہو تو دونوں طریقے کیا تکلیف ہوتا ہے نماز کی ادائیگی فہد صاحب ہیں آپ اختلاف رکھتے ہیں آپ کو اختلاف رکھنے کا حق ہے بالکل رکھیں لیکن زبان کا استعمال تہذیب کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اختلاف کرے یہاں کے گالیاں دیتے ہیں تو اس سے نہ تو آپ اسلام کی خدمت کر رہے ہیں بلکہ آپ اسلام کوبدنام کرنے والے بنتے ہیں اور اپنے والدین کو بھی برا نہ دینے والے بنتے ہیں کیونکہ آپ کی زبان استعمال کرتے ہیں تو لوگوں کے سامنے اس بات کا برملا طور پر اعتراض کر رہے ہوتے ہیں کہ گویا آپ کے والدین نے آپ کی طبیعت ٹھیک ہے آپ کی تربیت کا طریقہ ویڈیو تو آپ کبھی بھی اس قسم کی زبان استعمال نہ کرے جس قسم کی اپیل کرتےاور یہ جو حدیث میں آتا ہے کہ ایک مومن جو ہے وہ ایک ہی سوراخ سے دو دفعہ زانی جاتا تو اس کا کیا مطلب ہے 200 والے دونوں کا خطرہ بڑھا دیتا ہے پہلی بات تو یہ کہ اللہ تعالی فرماتا ہے کہ مومن جو ہوتا ہے وہ پرامید ہوتا ہے اور خدا تعالی کی تقدیر سے خدا تعالیٰ کی مرضی سے اس کی رحمت سے اس کے کرم سے صرف اور صرف قابل نہیں ہوتے تو شریعت تو سکھاتی یہ ہے کہ مومن کو ہمیشہ ہر قسم کے حالات میں ایسی چیزیں ہیں ان کو تلاش کرنا چاہیے اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایک مومن کو غم نہیں پہنچ سکتا تو تکلیف نہیں پہنچتی چیزیں انسان کے ساتھ لگی ہوئی لیکن بہرحال مومن کا نقطہ نظر میں سے یہ بھی ہے کہ وہ خدا تعالیٰ سے ہمیشہ ہمیشہ قائم رہتا ہے ہے جس میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ غلطی کی ہے اس کے الفاظ یہ ہیں کہ اللہ تعالی فرماتا ہے ہے انا عند ظن عبدی بی بی میں اپنے بندے سے اسی قسم کا سلوک کروں گا جو میرے بارے میں سوچے گا اگر آپ کی طرح نکالتے ہیں اور آپ اللہ تعالی کے اوپر وزن کرتے ہیں تو اللہ تعالی آپ کے وزن کو جھوٹا نہیں اور اگر آپ پر عائد ہونے کے بجائے ناامید ہوتے ہیں اور خدا تعالی پر بھروسہ نہیں کرتے کہ خدا میری مشکل کو کیسے دور کر سکتے ہیں خدا تعالی میری تکلیف دور کر سکتا ہے اگر آپ خدا کے بارے میں بدظن کریں گے تو خدا کا خوف کریں آپ کے ساتھ اسی کے مطابق ہوگا تو اسلام نے تو بنیادی طور پر یہ سبق دیا کہ اپنی سوچ کو مثبت بنائے اور لکھے لگتے ہیں وہ بالآخر اپنی سوچ کو آپ کے اوپر بھی منتقل کرنے کی کوشش کریں گے اپنے آپ کو معاف فرما دیں کئی ایسے لوگوں کی حمایت میں رکھیں ایسے لوگوں کے پاس بیٹھا کریں ایسے لوگوں کی مجلس میں بیٹھے ہیں جو اللہ تعالی کے نیک بندے ہو خدا کی رحمت سے پرامید ہوں سے لوگ میری بات کی یہ ہے کہ اگر ایک جگہ سے آپ کو دھوکا ملا ہے تو دوبارہ واپس اسی جگہ پر دو کھانے کے لئے نہیں جاتے ہیں آپ سب ٹھیک ہے چلا جائے تو مجھے دھوکا ہوا تھا یہ میں نے دوبارہ نہیں جانا یہ بندہ ہے اس کی فطرت میں ایسا ہے کہ وہ دھوکا دیتا ہے وہ جھوٹ بولتا ہے فیضاں دی تعریف کرتا ہے تو بار بار اس کے پاس جانا کہ جس نے بچی دفن کردیا تھا اب بھی کرے گا تو مومن کی یہ شان نہیں کہ وہ اس قسم کے لوگوں سے اس قسم کی چیزوں سے اجتناب کرتا ہے ہے وہ کہتے ہیں کہ آپ یوزنگ ایٹی اسلام علیکم جزاک اللہ آپ یہ بتا دیں کہ آپ کس حیثیت میں یہ بات کر رہے ہیں آپ خدا ہیں کیا آپ کو اختیار دیا گیا ہے کہ آپ لوگوں کو کہیں تم مسلمان ہو تم نہیں ہو تم اسلام کی ٹو یوز کرتے ہو اور وہ بندہ جو ہے وہ نہیں کرسکتا اگر تو آپ یا تو کھل کے ملنے ہر کہیں گے کہ ہاں جی آپ خدا ہیں اس قسم کے دعوے کرنے والے آپ کی طرف آپ کا یہ دعویٰ کے ہاں جی آپ خود آئیں اور دوسری طرف اس قسم کی دھمکیاں بھی دیتے ہیں یہ تو میرے پیارے بھائی ٹھیک نے اسلام کے یہ چیزیں تھا اللہ تعالی تو قرآن پاک میں فرمایا ہے کہ ایک انسان آپ کو آپ سلامت کہ تو اس کو اس طرح یہاں تک آپ جواب میں یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ بندہ مومن دی کہ آپ ہو تو مسلمانوں کا اشعار ہے یہ تو ہمارا کام ہے تم کہاں سے آگے سلام کرنے والے تمام مسلمانوں کو اللہ تعالی نے اس بات سے بھی آپ کو منع کیا لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ لوگ قرآن کو نصیحت کرتے ہیں بعض مولویوں کے پیچھے جاتے ہیں جو مولوی صاحب نے کہہ دیا اندو کی بات کو مان لیا وفات صاحب کا ایک اور اعتراض ہے کہتے ہیں کہ مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلاۃ والسلام کے تھے وہ نعوذ باللہ مسلمان نہیں تھے اور بھائی میرے آپ کی اس قسم کی بات ہوتی ہے نا وہ قرآن پاک کی پیشن گوئی کو سچا ثابت کر دکھاتا ہے آپ کو دیکھا تو کس طرح سے سچا ثابت کر کے دیکھا ہے کہ یہ پروگرام آپ ابھی دیکھ رہے ہوں گے آپ کی یہ بات ہر گیت اسلامیہ کی صداقت کا ثبوت ہے یہ دیکھنا ابھی ہوا لہسن کے اوپر آپ دیکھ سکتے ہیں میں آپ کو لے کے جاؤ اس سورت کا نام ہے صرف دیکھنا ایک زبردست قسم کی آیت ہے جو شاید آپ نے پہلے کبھی نہیں ہوئی ہے تو دیکھیںمصدقا لما بین یدی من التورۃ و مبشرا برسول یاتی من بعد اسمہ احمد نواز چھینہ 2020 نیو پروگرام دیکھنے آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ کس طرح سے ہمارے اس دوست نے حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلوۃ والسلام کا نام سے مزاج ملتا ہے احمد جو ایران کا نام یا صغیری ملاحظہ کر گیا ہے جو ہجرت کر گئے اس وجہ سے کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ فرماتے عیسی علیہ السلام اپنی قوم کو مخاطب کر کے فرماتے ہیں کہ میں تم کو بتا دیتا ہوں میرے بعد اللہ تعالی کے رسول آئے گا جس کا نام ہوگا میں بعدی اسمہ احمد یہ ہے کہ یہ مولوی حضرات اور ان کے جوڑے ہوتے ہیں یہ مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کا نام بھی پورا نہیں لے رہے تھے کہ لوگوں کو پتا چل جائے گا کہ یہ تو پرانی پشین گوئی پوری ہوگی چلیں آگے آپ کو دکھاتے ہیں کہ اس احمد نام کے رسول کے متعلق نبی کے متعلق قرآن پاک پاک کی آیت کیا فرماتی ہے قرآن پاک کی آیت نمبر 8 یہ الفاظ ہیں ان سے ذرا غور کیجئے گا یہ فکر و عمل لازم و ملزوم نصراللہ اسلامیہ اسلام کے اور کون زیادہ بڑا ظالم ہوگا کہ اگر کوئی شخص اللہ تعالی کی طرف سے ہونے کا دعویٰ ہے اور وہ خدا کی طرف سے نہ ہو اگر تو خدا کی طرف سے ہے تو پھر اس کا دعوی برحق اگر خدا کی طرف سے نہیں ہے تو اس کا دعوی درست نہیں ہوسکتا جھوٹا اگر اس کا دعویٰ برحق ہے تو اس کی مخالفت کرنے والے ظالم اور اگر اس کا دعویٰ جھوٹا ہے تو وہ خود دعویٰ کرنے والا غالب آگئے اللہ تعالی نے کیا اسی وجود کے بارے میں جن کا نام احمد بنایا گیا حضرت یوسف علیہ السلام کی مبارک زبان سے فرمایا ہوائوں تعالی اسلام اور اس شخص کو کہا جائے گا کہ تم اسلام میں نہیں ہو تم اسلامی آگئے ترین بعض کہتے ہیں کہ یہ آیت صرف رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق ہے یعنی جہاں پر محمد کا نام آیا اب ایک سیکنڈ کے لئے ذرا رک جائیں ادھر اور کے تھے یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ یہ جو احمد خان کے باوجود ہوگا جو خدا کا رسول ہوں گا اس کو کہا جائے گا کہ اسلام میں واپس آ جاؤ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو اسلام کی طرف بلاتے تھے یہ بھی ہے کہ ابو جہل نے رسول پاک صل وسلم کو اوکے آپ اسلام سے نکل گیا اب آپ سامنے آ جائیں آپ مسلمان ہیں یا امیہ بن خلف نے کبھی اس کے پاس ان کو یہ کہا تھا کہ آپ مسلمان نہیں ہیں آپ اسلام کی طرف آئے کیا ابو لہب نے کبھی جسم کی بات نہیں تھی ان سے جو ہے نا آپ مسلمان نہیں حاصل نہیں آتے بلکہ اسلام کی طرف سے بلانے والے رسول کے پاس سلسلے میں امام مہدی کے متعلق اور اس بات میں آپ ہمارے ساتھ شامل ہیں کہ امام مہدی جس نے آنا تھا اور اس نے آنا تھا اس کا نام تفاسیر میں احادیث میں روایات میں سیرت نگاری کی کتابوں میں احمد بتایا گیا ہے کہ یہ اوپر والی آیت میں یہ لکھا مہربانی اس معاملے اور یہ دوسرا وہ اسلام آپ کے اپنے مبصرین کہتے ہیں کہ امام مہدی کے سب سے بڑے مخالف اس کے دور کے مسلمان علماء ہو وہاں سے کہیں گے کہ تم اسلام سے باہر نکل گئے تو واپس نہیں یہ دیکھیں قرآن پاک کا کرم ہے مولا علی علیہ السلام اور یہ کام دیکھ لیں یہ بتا دیتا ہوں مرزا غلام احمد علیہ السلام حضرت مسلم بن عقیل الغروی تھے تو آپ کی اس قسم کے کا منصوبہ ہر اس شخص کے لیے جو اللہ تعالی کا تقوی دن میں رکھتا ہے اللہ تعالی کا خوف اس کے دل میں ہےشروع ہوتے ہیں ان کی زیادہ ٹائم نکل جاتا ہے آپ کے پروگرام کے آخری تین چار پانچ میں آتے ہیں تو آپ کے سوال تو پہنچے گی اور جنہیں بہت مشکل ہے کیونکہ اللہ کے فضل سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ دیکھ رہے ہوتے اس پروگرام کو لائک اور اپنی صوابدید پر ہے زیادہ آپ میں سے اگر کوئی واقعہ کر اپنا سوال کا جواب چاہتا ہے وہ ہمیں اس ای میل ایڈریس پر ای میل لکھنے آپ کو آپ کے سوال کا ظہور والوں کے ساتھ جواب دیا جو ہے وہ ضرور دیا جائے گا یہاں پر یہ بھی بیان کرتا چلوں بہت سے دوست ہے میرا بھی ہمارے مسلمان بھائی بھائی ہیں پروگرام کے بالکل آخر کہاں کی جاتی ہے میں نے سوال کیا تھا تو ایم ڈبلیو کار بیان کیا گیا ہے وہ بھاگ گیا اس قسم کی باتیں آپ لوگوں کی طرف سے اکثر آتی رہتی ہیں یہ کوئی ایسی کوئی بات نہیں آپ ہمارے پروگرام کے شروع میں نہیں آتے میں بھی کر سکتا ہوں آپ ہمارے پروگرام سے ڈرتے ہیں اسی لیے آخر میں آگے اس قسم کے سینڈ کر دیں اگر آپ نہیں جانتے تو پروگرام بھی شروع میں اپنے سوال کو پیش کریں ہم سے جواب نہیں جو بھی آپ کا سوال ہے انشاء اللہ تعالی آپ کے سوال کا جواب دیا جائے گا لیکن پروگرام کی صرف اور صرف ان ا اور باقی حصے کو آپ سے نہ سننا اس کی طرف توجہ دینا گالیاں دینا یار جلدی سے سوال کر کے اس وقت تم کہہ رہے تھے کہ پروگرام ختم ہونے لگا ہے اس وقت نہ سوال کر بیٹھا دیکھا تو ڈر کے بھاگ گئے ہیں شرافت میرے پیارے بھائی ابھی ایک دو دن پہلے بھی پروگرام ہو رہا تھا اس میں بھی ایک دوست نے اس قسم کی حرکتیں اور وہ ہر پروگرام میں روزی کوئی نہ کوئی اس قسم کے دو ساتھی ہیں جو یہ کہتی ہے تو آپ کو چاہیے اگر آپ کا واقعہ سوال ہے جس کا جواب جاتی ہیں اور پروگرام میں ہم وقت کی کمی کی وجہ سے آپ کے سوا کوئی نہیں لے سکتے تو ایمان بھی آپ کو سوال کا جواب آپ کے سوال کا جواب دینا ہم پر لازم ہے کہ ہم دیکھیں گے لیکن پروگرام کے لائیو پروگرام کے شروع میں آ کے اپنا سوال پیش کر دیں یا پھر بذریعہ ای میل بھیجیں تاکہ ہمارے پاس وقت وہ کہ ہم آپ کے سوال کا جواب دیتے تھے دو ناظرین کے ساتھ ہم اس پروگرام کو ختم کرتے ہیں یہ آخر میں ہم اپنے پیارے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر درود بھیجتے آپ نے اس پروگرام کو آج کے اس پروگرام کو ختم کرتے ہیں ختم کرنے سے پہلے بلکہ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ختم نبوت کیونکہ اس کے پروگرام کا ہمارا یہ ٹائیٹل تھا تو اس دن میں ختم نبوت سے متعلق ایک اقتباس جماعت احمدیہ کے بانی حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی ہیں ان کا آپ کو صنم کو خط لکھا دیا جائے اور پڑھ کے سنا دیا جائے تاکہ مولوی حضرات جو ایک جھوٹا پروپیگنڈا کرتے ہیں اس کے بانی امیر قادیانی علیہ السلام علیکم سر کیا کہتے ہیں لعنت اللہ علی الکاذبین جو یہ جھوٹ بولتا ہے اس پر اللہ تعالی کی راہ میں آئے جماعت احمدیہ کے بارے میں کیا لکھتے ختم نبوت کے بارے میں ہماری آفیشل ویب سائٹ سے آپ پاکستانی یہ میں پڑھ کر سنا دیں تو ایک پیراگراف اس لئے ذرا تھوڑی دیر صبر کے ساتھ یہی رائے کے سن لیجئے گا آپ فرماتے ہیں ہمارے مذہب کا خلاصہ اور لب لباب یہ ہے کہ لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ ہمارا رب ہے اور پھر وہ اس دنیا کی زندگی میں رکھتے ہیں جس کے ساتھ ہم فصلوں توفیق کے بارے تعالی اعلم گجرات سے کچھ کریں گے یہ ہے کہ حضرت سیدنا و مولانا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین بغیر المصلی ہے جن کے ہاتھ سے اکمال دین ہوچکا اور وہ نعمت مرتبہ اس تمام پہنچ کی جس کے ذریعے سے انسان راستے کو اختیار کرکے خدائے تعالی تک پہنچ سکتا ہے اور مختلف یقین کے ساتھ اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ قرآن شریف اٹھاتا میں کتب سماوی ہے اور ایک شائع نقطہ اس کی شرعی اور حدود اور احکام اور عوام

Leave a Reply