جماعت احمدیہ حدیث ’ لا نبی بعدی ‘ کی کیا تشریح کرتی ہے ؟
Streamed live on Sep 8, 2021
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم کے نام کے اور پروگرام کے ساتھ ساتھ سعید احمد آپ کی خدمت میں حاضر ہے جیسا کہ آپ کے علم میں ہے یہ پروگرام ہفتے میں چھ دن پیش کرتے ہیں جمعہ کے دن یہ پروگرام نہیں آتا اس کے علاوہ باقی ہر روز تقریبا اسی وقت ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں اس پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ آپ کو جماعت احمدیہ کی جو فحش ویب سائٹ ہے اسلام آباد اور اس کا تعارف کروایا ہے اور اس کے جو اسلام اور احمدیت کے متعلق بنیادی قسم کے سوالات ہیں ان کے بھی جوابات دیئے جائیں اس لحاظ سے اس پروگرام کے دو حصے ہوتے ہیں پروگرام کے پہلے حصے میں ہم کسی موضوع کو لے کر گفتگو کا آغاز کرتے ہیں یا آپ کو جماعت احمدیہ کی آفیشل ویب سائٹ سے کوئی نہ کوئی چیز کھاتے ہیں کوئی مضمون کھاتے ہیں کوئی حوالہ پڑھ کر سناتے ہیں آپ کے کون سی چیز ہے جو ہے وہ کہاں پر موجود ہے پروگرام کے دوسرے حصے میں ہم آپ کے جولائی سوالات ہمیں موصول ہورہے ہوتے ہیں ان کے جوابات دینے کی کوشش کرتے ہیں آج بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا ایک سوال جو امام جماعت احمدیہ سے کیا جاتا ہے جب بھی ہماری کسی غیر احمدی دوست سے بات ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ آپ حضرت مرزا صاحب کو کیسے خدا تعالیٰ کا نبی جو ہے وہ تصور کر سکتے ہیں جب کہ حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت میں بڑی احادیث صحیحہ اردو حدیث ان کا وقت سے حوالہ دیں گے اور یہ یقین نے آخر الانبیاء کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں آخری نبی ہوں پھر دوسری حدیث میں یہ بیان کرتے ہیں یہ ہے کہ لا نبی یا بعدی آپ نے فرمایا ہے کہ میرے بعد جو ہے وہ کوئی نہیں آئے گا جب اتنی بعض احادیث ملتی ہیں تو پیغام کسی اور شخص کے دعوی نبوت پر نظریں کیوں ڈالی کی اس کو پر رکھیں جب کہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ نبوت کا دروازہ جو ہے وہ بند ہوچکا ہے ہے بات یہ ہے کہ اس سوال کا جواب جو ہے وہ اسی حدیث میں ایک قسم کا شبہ ہوا ہے ان احادیث کو نہ سمجھنے کی وجہ سے ایسی تشریح جو ہے وہ پیدا ہوچکی ہے اگر ان حدیث پر غور کرتے ہیں اور اسی مضمون کی باقی احادیث پر بھی غور کرتے ہیں اور قرآن کریم کے آیات پر غور کرتے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام و مرتبہ پر نظر ڈالتے تو ایسی غلط تشریح کی ہے وہ کرتے ہیں نہ تو اس کی درست تشریح کیا ہے جماعت احمدیہ کے نزدیک ان دو احادیث کی یہ خاص طور پر لا نبی یا بعدی کی تشریح ہے وہی ہے جو ہے وہ آپ کے سامنے بیان کرون گا جو ہے تاہم دیا کہ جو دوسرے خلیفہ ہیں حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ ہے جو میں آپ کے سامنے آ بھی جاؤ ہٹ کر سناؤں گا پھر جو ہے صرف مضمون آپ پر واضح ہو جائے گا گا اور اسی طرح یہ حوالہ جات مسلم کتاب الحج میں بیان ہے اس لیے بھی فرمایا کہ لا نبی یا بعدی مسلم کتاب الامارہ میں ہے پس ان حدیث کی رو سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا آزماتے ہیں مگر بس وہ لوگ آخر الانبیاء تو دیکھتے ہیں مگر مسلم کی حدیث میں جو اس کے ساتھ ہی وائن مسجد اخر المساجد آیا ہے اسے نہیں دیکھ سکتے تو آدھی حدیث کو دیکھ لیتے ہیں اور اسی مضمون کا جو باقی حصہ ہے اس کو کلیتاً جو ہے یہ مسلمان ترک کردیتے ہیں انہوں نے فرمایا اگر فائل نہیں کھل انبیاء کے معنی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی قسم کا نبی نہیں تو وہ آئینہ مسجدی آخر مساجد کے لیے والے ہوں گے کہ مسجد نبوی کے بعد کوئی مسجد نہیں بنائی جاتیکیا کروں مساجد کے الفاظ کی موجودگی میں نہ صرف اور مسجد بنوا رہے ہیں بلکہ اس کا دن مساجد تیار کروا رہے ہیں کیا آج بعد شہروں میں مساجد کی زیادتی کی وجہ سے بہت سی مساجد ویران پڑی ہیں بعض جگہ تو مسجدوں میں بیس کا فاصلہ بھی ایک مشکل پایا جاتا ہے اگر آپ کے آنے کے باعث کوئی انسان نبی نہیں ہو سکتا تو اخر المساجد کے بعد دوسری مسجدیں کیوں بنائی جاتی ہے یہ سوال جو ہے یہ ہمارا اپنے غیر احمدی دوستوں سے اگر کوئی جواب دینا چاہے تو ضرور اس پروگرام میں آکے ہمیں اس کی تشریح بتاتے ہیں کہ سوال کا جواب نہیں دیا جاتا ہے یہ مسجد رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مسجد میں ہیں کیونکہ ان میں اسی طریق پر عبادت ہوتی ہے جس طرح کی عبادت کے لیے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی تھی اہلیت کے یہاں سے جدا نہیں ہیں اس لئے اس کے آخر ہونے کی نفی نہیں کرتی یہ جواب درست ہے آپ نے فرمایا کے جواب درست ہے مگر اب کہتے ہیں کہ اسی طرح ہی نہیں یا پھر انبیاء کے باوجود ایسے نبی بھی آ سکتے ہیں جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بطور علم کے ہیں اور جو بجائے نئی شریعت لانے کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی شریعت کے مطب میں ہوں اور آپ کی تعلیم کے پھیلانے ہی کے لیے بھیجے گئے ہیں اور سب کچھ ان کو آپ کے ہیں فیصلے حاصل ہوا ہو اس قسم کے نبیوں کی آمد سے آپ کے آخری نبی ہونے میں اسی طرح فرق نہیں آتا جس طرح آپ کی مسجد کے نمونے پر نے مساجد کے تیار کروانے سے آپ کی مسجد کے آخر میں ساجد ہونے میں کوئی فرق نہیں آتا ہے اسی طرح لا نبی یا بعدی کے بھی یہ معنی نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا بھی یہ معنی ہیں کہ ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ کی شریعت کو منسوخ کرے یہی جماعت احمدیہ کے نزدیک اس کی تشریح ہے کہ کوئی نیا نبی نہیں آسکتا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو منسوخ کرے پھر فرمایا کیونکہ بات ہوئی چیز ہوسکتی ہے جو پہلے کہ ختم ہونے پر شروع ہوا ہوا بات وہی چیز ہوسکتی ہے جو پہلی کے ختم ہونے پر شروع ہوا پنجابی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کی تائید کے لئے آئے وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں کہلا سکتا اجنبی رسول کریم صلی وسلم کی نبوت کی تائید کے لئے اور رسول کریم صلی وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں کہلا سکتا وہ تو آپ کی نبوت کے اندر ہے بات تو تب ہوتا جب آپ کی شریعت کا کوئی حکم منسوخ کرتا انسان کا کام ہوتا ہے کہ ایک مضمون پر پورے طور پر غور کرے اور لفظوں کی تہہ تک پہنچے گا انہی لوگوں کے متعلق اسی قسم کے دھوکے میں پڑ جانے کا ڈر تھا جس کے باعث حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا قولو انہ خاتم الانبیاء ولا تقولوا لا نبی یا بعدی یہ علم و ہنر کا گہوارہ ہے ہے یہی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے لوگوں یہ تو کہو کہ آپ ہی تھے مگر یہ نہ کہو کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہ کوئی نبی نہ ہوگا حضرت عمر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے نزدیک رسول کریم صلی وسلم کے بعد کسی قسم کا نبی بھی نہیں آ سکتا تھا آپ نے لانبی بعدہکہنے سے لوگوں کو کیوں روکا اور اگر ان کا خیال درست نہ تھا تو کیوں صحابہ نے ان کے قول کی تردید نہ کی بڑا ہی اہم نکتہ ہے ایک تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دوستانہ مرغ سرا اور صحابہ کے بہت سارے اہم معاملات میں آپ سے جو ہے وہ رائے لیتے تھے اعظم کی وفات کے بعد تو سب سے زیادہ جواب کو محبت یا اپنی بیویوں میں سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حضرت خدیجہ کے بعداس کی دو کتنی احادیث سے انسان تو کہا لا نبی یا بعدی انتقال کے اخلاقیات حضرت عائشہ اب ایسا کیوں کر رہی ہیں لیکن اس صحابی کا بھی خاموش ہو جانا اور باقی صحابہ کبھی اس بارے میں جو ہے کوئی بات نہ کرنا ثابت کرتا ہے کہ ان کا بھی یہی عقیدہ تھا کہ ہر سال کے بعد اور نبی آ سکتے ہیں جو کہ آپ کی نبوت کے کتابیں آزماتے ہیں تو کیوں نہ صاحبان کی کال کی تو صحابہ نے ان کے قول کی تردید نہ کی پسند کا اعلان بھی کہنے سے روک نہ بتاتا ہے کہ ان کے نزدیک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی تو آ سکتا تھا مگر صاحب شریعت نبی یا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم تھا اور صحابہ کا آپ کے طور پر خاموش رہنا بتاتا ہے کہ باقی سب صحابہ بیان کی تعریف مسئلہ کو مانتے تھے افسوس لوگوں پر کہ وہ قرآن کریم پر غور نہیں کرتے اور خود تو کر کھاتے ہیں اور دوسروں کو بھی ٹھوکر کھلاتے ہیں اور پھر سو سے اوپر کہ وہ ان لوگوں پر جو ان کی تاریخ پڑھو کر نہیں کھاتے وہ سے ہوتے ہیں اور انہیں دین اور کافر سمجھتے ہیں مگر مومن لوگوں کی باتوں سے نہیں ڈرتا چکے ہیں اور جماعت احمدیہ کے ساتھ کہ اس کے افراد کے ساتھ کے جو کہ ہم ان نام نہاد مسلمانوں کی مولویوں کی وہ تشریح نہیں مانتے اس لئے آپ پر غصہ کرتے ہیں ہم پر کوئی فرق ہے وہ فتوے لگاتے ہیں لیکن ان فتووں کی ہمیں ہرگز ہرگز کوئی پروا نہیں کیونکہ ہم جو ہے وہ خدا تعالیٰ اور اس کے رسول کی بات مانیں گے نہ کہ مولویوں کی روزی روٹی کماتے ہیں ہیں اس سے یہ مولوی جہاں وہ غصے ہوتے ہیں انہیں دین اور کافر سمجھتے ہیں مگر مومن لوگوں کی باتوں سے نہیں ڈرتا وہ خدا کی ناراضگی سے ڈرتا ہے انسان دوسرے کا کیا بگاڑ سکتا ہے وہ زیادہ سے زیادہ یہ کرے گا کہ اس کو مار دے گا اس کو مار دے مگر مومنوں سے نہیں ڈرتا اس کے لئے تو موت لیتا یاد کا ذریعہ ہوتی ہے کاش اگر وہ قرآن کریم پر غور کرتے تو انہیں معلوم ہو جاتا کہ وہ ایک وسیع خزانہ ہے اور ایک نہ ختم ہونے والا ہے جو انسان کی تمام ضروریات کو پورا کرنے والا ہے اس کے اندرونی اس کے اندر روحانی ترقیات کی اس قدر نہیں بیان کی گئی ہیں کہ سے پہلے کی کتب میں ان کا عشر عشیر بھی بیان نہیں ہوا اور اگر انہیں یہ بات معلوم ہو جاتی تو وہ کنویں کے مینڈک کی طرح اپنے ہاتھوں پر خوش نہ ہوتے بلکہ اللہ تعالیٰ کے قرب کی راہیں تلاش کرنے میں قدم اٹھاتے اور اگر وہ لفظ دو کی بجائے دلوں کی اصلاح کی قدر جانتے تو ظاہر علوم کے پڑھ لینے پر اتفاق نہ کرتے بلکہ خدا تعالیٰ سے تعلق پیدا کرنے کی کوشش کرتے اگر یہ خواہش ان کے دل میں پیدا ہو جاتی ہے تو پھر ان کو یہ جستجو پیدا ہوتی کہ قرآن کریم نے کس حد تک انسان کے لیے ترقی کے راستے کھولے ہیں اور بعد میں معلوم ہو جاتا کہ وہ ایک جھلک پر خوش ہو کر بیٹھ رہے ہیں اور ایک خالی پیالہ منہ کو لگا کر مت ہونا چاہتے ہیں آگے بڑھائیں احمد اظہر بیان فرماتے ہیں کہ کیا وجہ ہے کہ وہ سورہ فاتحہ پڑھتے ہیں لیکن ان کے دل میں کبھی یہ خواہش نہیں پیدا ہوتی تو انعام جو اس کے اندر بیان کئے گئے ہیں ہمیں بھی ملے وہ رات دن میں پچاس دفعہ دین صراط المستقیم صراط الذین انعمت علیہم پڑھتے ہیں لیکن ان کے دل میں یہ خیال نہیں پیدا ہوتا ہے وہ کون سا انعام ہے جواب طلب کر رہے ہیں نہیں پڑھتے تو ہی قسم سے سورہ فاتحہ لیکن صرف اتنا میں جس کے نام کا ذکر کیا گیا ہے وہ کون سا انعام ہے اگر وہ ایک دفعہ سمجھ کر نماز پڑھتے تھے ان کا دل اس چکر میں پڑ جاتا کہ صراط المستقیم حوصلہ الذین انعمت علیہم سے کیا مراد ہے اور ان کی توجہ خود بخود سورۃ نساء کی آیات کی طرف جاتی کہلوانا ہم فالو مایوس نہیں اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دائما ترجمہ صراط مستقیم اور یہ روایت ہے کہ رسول اللہ مع الذین انعم اللہ علیہم من النبیین نا وہ صدیقین اور شہداء و صالحیننبیوں میں اور سندھی قومیں اور شہیدوں اور سوامی اور جو لوگ نہایت عمدہ دوست ہیں اللہ کا فضل اللہ خوب جاننے والا ہے ان آیات سے ظاہر ہے کہ وہ آنے والے گروہ کا راستہ دکھانے سے مراد نبیوں صدیقوں شہیدوں اور صلحاء کے گروہ میں شامل ہونا ہے پنجاب کے علاقے تعالی نے اپنے رسول کی معرفت ہمیں ہدایت کی ہے کہ عنقریب ان چالیس دفعہ دن میں اسے صراط مستقیم کے لیے دعا کریں اور وہ خود صراط مستقیم کی تشریح کرتا ہے کہ نبی و صدیق و شاداں اور صلح کے گروپ میں شامل کر دیا جائے تو کس طرح ممکن ہے کہ اس امت کے لئے نبوت کا دروازہ بند نغلو بند ہو گیا یہ حسین نہیں بن جاتی اور کیا اللہ تعالی کی شان تم اس کو سنبھالا نہیں کی ممکن ہے کوئی طرح تو ہم پر زور دے کہ مجھ سے نبیوں صدیقوں شہزادہ اور اللہ کے انعامات مانگو اور دوسری طرف سے صاف کہہ دے کہ میں نے تو یہ نعمت کے لئے ہمیشہ کے واسطے روک دیا ہوا شعور کرنا اللہ تعالی کی ذات تمام عیبوں سے واقف ہے اس سے منزہ ہے اگر اس نے یہ انعام روک دیا ہوتا تو وہ کبھی سورہ فاتحہ میمن محلہ داروں کے راستے کی طرف رہنمائی کی دعا نہ کھاتا تو پھر کبھی اس راستے کی تشریح فرما تاکہ ہمارے رسول کی اتباع سے انسان نبیوں کے گروہ میں شامل ہو جاتا ہے جو ہے وہ آگے بھی چل رہا ہے لیکن ملک کی مناسبت سے یہی پر جو ہے وہ ختم کر دیتا ہوں میں آپ کو بتا دیتا ہوں کہ یہ جو ہے وہ کہاں سے میں نے پڑھ کر سنایا ہے اگر آپ جماعت احمدیہ کی آفیشل ویب سائٹ پر جائیں اور آپ اس کا جواب انپیج اردو کیسے کا دیکھ سکتے ہیں اگر آپ اس میں کتب سلسلہ میں جائیں یہ آزاد مرزا بشیر الدین محمود احمد سعد رضی اللہ عنہ کی کتاب ہے اس کتاب کا نام ہے دعوۃ النبی یہ پہلے بھی اس کے متعلق بتا چکے ہیں لیکن دوبارہ مضمون میں نے آپ کو پڑھ کر سنایا ہے یہ اسی کتاب سے لیا گیا اس میں اور بھی بہت سارے اعتراضات کے جوابات دیے گئے لیکن یہ جو سامنے پڑا ہے یہ آیت نمبر یہ صفحہ نمبر سے شروع ہوتا ہے جو ہے یہ سب چلتا ہے تو اگر کسی نے خود اس مضمون کو دیکھنا ہو تو جماعت احمدیہ کی آفیشل ویب سائٹ پر جا کر جو ہے یہ مضمون آپ پڑھ سکتے ہیں اور آگے حضور نے مزید اس کی جو تشریح کی ہے تو امید ہے کہ جو ہمارے بغیر ہمارے بھائی ہیں جن کو اس بات پر اعتراض تھا کہ آبادی کے ہوتے ہوئے احمدی جو ہے اس کی کیسے تشریح کر سکتے ہیں کوئی نبی آسکتا ہے تو آج میں نے دیکھا دیا ہے کہ اس کی تشریح وہی ہے جو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کے مطابق ہوں اصل تشریح وہی ہے سے قرآن کریم کی باقیات ہیں وہ ظالم کے مقام و مرتبہ قرآن نمائی کرتی ہوں جیسے صراط الذین انعمت علیہم کا ذکر کیا ہے اور انسان کا کیا ذکر کیا ہے کہ انعامات بھی جاری ہے اور جاری نہ ہوتے تو یہ کلب دوا ہوتی کہ آج تو یہ کیا کہنا مانو لیکن انعامات کا دروازہ بند ہے وہ مانتے ہیں کہ امت میں سے ایک بھی گزرے ہیں ہم آتے ہیں کہ ملک میں شہید بھی گزرے ہیں ہم مانتے ہیں کہ امت میں صلح بھی گزرے لیکن جب بعد موت کے آ جاتی ہے تو اچانک جو مسلمان پینترا بدلتے ہیں نبی نہیں آسکتا اگر نبی نہیں آسکتا تو باقی جو درج ہے اس آیت میں بیان ہوئے ہیں وہ بھی نہیں مل سکتی لیکن جو مانتے ہیں کہ کی ترجیحات کے بے شمار لوگوں کو ملے اس لیے موت بھی لازم تھا کہ کسی شخص کو یا بعض اشخاص کو ضرور ملتی تو امید ہے کہ اس حدیث کی تشریح جماعت احمدیہ کے نزدیک جو آج ہم نے بیان کیا اس سے بہت ساری جو نیک روحیں ان کو فائدہ ہوگا آپ کے لائق سوالات کی طرف آتے ہیں مگر لوگوں نے السلام علیکم کہا ہیں تو اس کے نام پر ہو رہی صادق محمود صاحبہ ایس فائیو طارق صاحبہ اینجل غالب صاحب اس طرح اور بہت سارے لوگوں نے السلام علیکم کہا ہے میں آپ کو وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ آپ سب کا بہت شکریہ کے آج کے پروگرام کے لئے حصے میں آپ نے ہمارے ساتھ شامل ہوئے ہیں ےہئ ےہئتو دل میں سوز و گداز پیدا ہوتا ہے خاص طور پر حمد کے سنتے ہوئے تو کیا سنتے سنتے نماز پڑھ سکتے ہیں اگر تو وہ نماز کا وقت ہے تو آپ ضرور نماز پڑھ سکتے ہیں اور ڈاکٹر وہ ایسا وقت ہے جس میں نماز تو آپ پڑھ چکے ہو لیکن فل جنہیں پڑھنے کا ارادہ ہے مثلا ظہر کے درمیان کا وقت ہو یا مغرب اور عشاء کے وقت ہو اس میں نوافل پڑھے جا سکتے ہیں تو اگر ایسا وقت بتائیں جس میں نوافل پڑھنے کی اجازت نہیں ہے مثلا اصل سے لے کر مغرب تک تو پھر واپس نہ پڑیں لیکن اگر کوئی خاص کیفیت انسان کے دل میں پیدا ہوتی ہے اس کے بعد اس کرکے مجھے نماز میں جو ہے اور سرور حاصل ہوگا تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہماری درس قرآن ہو رہا تھا اس نے ذکر ہوتا کہ چنگیز خان بغیر باپ کے پیدا ہوا تھا اس کے بارے میں کچھ بتائیں ہوا تھا کیونکہ مجھے علم نہیں ہے اس لیے نہیں کر سکتا ہے اچھا گلاس والمروۃ صاحب کا ہے کہ زندگی میں جو نماز رہ گئی ہو ہو انہیں قضا نمازوں کو کس طرح لے جاؤ پڑھا جا سکتا ہے یا کس طرح سے اس کی تلافی ہو سکتی ہے یہ ہے کہ اگر تو بہت ساری نماز رہ گئی ہیں تو ان کو جو ہے پڑھنا ناممکن ہو جاتا ہے اس کا یہی علاج ہے کہ انسان توبہ استغفار کرے اور اللہ تعالی سے معافی مانگی کہ ماضی میں جو کوتاہی ہوگئی ہے نماز جنازہ پڑھنے میں اللہ تعالی معاف کرے اور آئندہ سے اس میں مسلم کرلے پکا ارادہ کر لیں کہ آپ سے لے کر جو ہے وہ میں نمازوں کو مس نہیں کروں گا تو توبہ استغفار ہیں اس کا علاج ہے اس کا حصہ جو ہے وہ دوبارہ پڑھنے ممکن نہیں ہوتی تو اس کا یہی ہے کہ جو ہے توبہ استغفار کی جائے اور اللہ سے معافی مانگی جائے اور آئندہ سے اخذ کیا جائے کہ دوبارہ جائے تو نماز پڑھنے میں سستی سے کام نہیں ہوگا سوال یہ ہے کہ کیا فرض نماز کے علاوہ نوافل اور وتر میں نیتی انی وجہت وجہ پڑھنا ضروری ہے یا نہیں آتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تھے تو آپ مختلف دعائیں پڑھا کرتے تھے ان دعاؤں میں سے ایک دوا کا پہلا ایک ایک دعا کا پہلا حصہ جو ہے وہ تو پچھلے ایک لازمی نہیں ہے کہ اس کے بغیر جو ہے وہ نماز نہیں ہوگی ہاں دعائیں جیسے اندر سے پڑھا کرتے تھے ان میں سے ایک دوائی لی ہے دل دی تو لگاتار سلمی دل کے ارادے کا نام ہے دل کے ارادے کے ساتھ جو ہے وہ کھڑا ہوتا ہے تو اس نے نماز نہیں پڑھی یہ جو اس کا ذکر کر رہے ہیں تو پھر بھی اس کی نماز جائز ہو جائے گی اگر پڑھ لے تو بڑی اچھی بات ہے یہ دعا ہے اس کے علاوہ سبحان اللہ وبحمدہ پڑھا کرتے تھے اور بعض دعائیں جو پڑھا کرتے تھے تو بتانا یہ مقصود ہے کہ اصل نیت جو ہے وہ دل کا علاج لاتا ہے وہ اگر انسان کر لیتا ہے تو پھر اگر نہ بھی یہ آیت پڑھی جائے تو پھر بھی نماز پڑھی ہے وہ اس کے بغیر بھی ہو سکتی ہے کہ وہ نفل وغیرہ وہ جو ہے فرض ہو تو اگر پڑھ لیں تو بڑی اچھی بات ہے اس کا فائدہ بھی ہوگا گاخلفائے راشدین جو ہے آپ کے صحابہ کرام جو انہوں نے جو تشریح کیا اس سے جائے قرآن کریم کو سمجھا جاسکتا ہے اور جب اس تشریح کے تابع انسان قرآن کریم کو پڑھے گا تو لازمی اس پر حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی جوانی کی موت مرا دل ہے ان کی صداقت سے ظاہر ہو جائے گی اور اس کے علاوہ اگر کوئی نیوٹرل ہو کر صرف حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے جو خلفاء ہیں ان کی بیان کردہ قرآن کریم کی تشریح پڑے گا تو اس کو سمجھ آئے گی کہ واقعی یہ خدا کے پیاروں کے بیان کردہ تشریح ہے اگر آپ مولویوں کی تشریح اٹھا کر دیکھیں تو قرآن کریم کی تشریح جو ہے وہ ایسے رنگ میں کرتے ہیں کہ بعض قرآنی آیات پر اس کی توجہ سے حرف آتا ہے انبیاء کے مقام اور مرتبے پر فائز ہے اور بعض اوقات ایسے ایسے غلط واقعات بیان کر دیتے ہیں کہ اللہ کی پناہ اس لیے پتہ چل جاتا ہے کہ کون سی خدا کے فرستادہ کی تشریح کون سی جو ہے یہ عام لوگوں نے تشریح کی ہے تو صرف پڑھنے سے ہی آپ کو واضح ہو جائے گا کہ اس میں ایسے معلقات اور علمی باتیں بیان کی ہیں جو کہ انسان اپنی طرف سے بیان نہیں کر سکتا کہ قرآن کریم میں آتا ہے کہ لا یمسہ الا المطہرون کہ کوئی بھی جو ہے اس کو نہیں سکتا سوائے اس کے کہ جس کو پرانی کھجور جس کا نفس ہے وہ پاک ہو اور آپ کو از مسیح علیہ السلام کی تشریح سے پتہ چل جائے گا کہ جس کا نقشہ اوقات نماز پڑھتا اور کیسی انہوں نے جو تشریح کی ہے تو خدا تعالیٰ سے دعا بھی اسلام آباد میں کرنی چاہیے خدا تعالی جائے اور رہنمائی کریں گے زمانے کے حق میں عدل کو چوہے مارنے کی امید ہے کہ اس مقصد سے جو آپ سے آپ کو فائدہ ہوگااچھا اب سوال یہ ہے کہ ان صحیح بخاری عطااللہ کلثوم نواز شریف زرعی بروز تلاوت یونیفکیشن افضل صاحب حدیث کی جو ہے وہ تشریح میں کرنی پڑے گی تو وہ بعض اوقات اس زمانے کی خواتین کا یہ طریقہ کار ہوتا تو وقت پر جو ہے وہ اس کو اپنی ماں میں جنگ شروع کر دیا کرتی تھیں اور کسی بات کا یقین رکھ لی جاتی تھی تو وہ ایک خاص طرز کی جو ہے وہ ایک کرتی تو ایسے طریق سے جو ہے وہ منع کیا گیا ہے لیکن آج میرے نزدیک جو ہے وہ کوئی حرج نہیں ہے اگر آپ اس بارے میں فتوی چاہیے ہو تو آپ دونوں کو لگ سکتی ہیں شملہ وفد کی کامیابی نے لیتے ہیں کہتے ہیں کہ میری ساری فیملی آپ کے پروگرام کا شدت سے انتظار کرتے ہیں اللہ تعالی آپ کو جزا دے جزاکم اللہ تعالی سنجیدہ مروت صاحب بہت سارے دوستوں نے اس طرح کی کمنٹس کیے ہیں ہم آپ سے گزارش ہے کہ اگر آپ نے ابھی تک ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب نہیں کیا تو کا نیوز کو سبسکرائب کر لیں تاکہ جب بھی نیا پروگرام آیا آپ کو صرف اور جو ہے وہ تلاوت کرے اور اس کو تاکہ آپ کو پتہ چل جائے گا سیدھے آپ ہمیں ٹویٹر پر بھی جوائن کر سکتے ہیں جو ہمارے میٹر کا وہ ہے اسلام اور سپورٹ تو یہاں پہ جاکے کو بھی فالو کر لیں لی لی یہ ہے کہ جب آپ صلی وسلم پر آیت نازل ہوئی کہ حضرت عیسی علیہ السلام نے دوبارہ نازل ہونا ہے ان کا انتظار کب سے شروع کر دیا تھا اور کس علاقے راشدہ کے دوران یا بعد میں آیت کا تو ایس ایچ او صاحب کر کر رہی ہیں ایسا کوئی نہیں تھی لیکن اللہ تعالی نے لازمی آپ کو بھی کے ذریعے سے اطلاع دی تھی کہ حضرت عیسی علیہ السلام کے واقعات جوانی بھی آئیں گے اور پھر آپ نے خود ہی بعض دوسرے مواقع پر اس کی تشریح کر دیں کہ اس سے میری کیا مراد ہے جب آپ نے معراج کے واقعات کا ذکر کیا جس میں آپ کو کروائی گئی تو اس وقت آپ کی بعض انبیاء سے ملاقات ہوئی ہے وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام بھی تھے تو پہلی باتوں سے یہ ثابت ہوتی ہے کہ وہاں انبیاء کی روح ہوتی جس سے آپ کی روح سے ملاقات کی وہ ظاہری جسم نہیں تھا کیونکہ ظاہری رزق تو حضرت موسی کے ساتھ باقی انبیاء کے ساتھ وہاں کیا کر رہے تھے تو پہلی بار دروازہ ہوتی ہے کہ وہ روحانی ایک شخص تھا اور وہاں آپ کی روح نے اپنے روحانی طور پر جو ہے وہ قیامت کے روز سے ملاقات کی اور جب آپ کو ان کا اثر دکھایا گیا تو اس میں ذکر آتا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام کے متعلق آپ نے فرمایا کہ ان کے جو ہے وہ خراب تھا اور ان کے جو گرے بال تھے اسی نہ جو تھا غالبا یہ فلم ایک جوڑا تھا جن کا سب سے آخری زمانے میں مسیح بن مریم آئے گا اس کے متعلق فرمایا کہ وہ گندمی رنگ شخص ہو گا اس کے بعد جھیلنے ہوں گے تو اگرچہ آپ نے فرمایا کہ عیسیٰ ابن مریم آئیں گے لیکن اس ابن مریم جو بنی اسرائیل کی طرف آئے تھے ان کا مختلف بیان کیا اور جن بنیادی جیسا ابن مریم نے آخری زمانے میں آنا تو اس کو ہم ایک ہوٹل میں الگ الگ ہوگا جیسے کہ مسیح موعود علیہ السلام کا رنگ تھا اسے بھی پتہ چل گیا کہ اگر آپ نے نام نہیں لیا ہے لیکن دو مختلف شخصیتوں کی جائے وہاللہ اکبر جوگی پر چلا جائے گا خدا تعالیٰ کی طرف سے دوبارہ اللہ تعالی حضرت عیسی کو حاصل کرے گا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت موسی علیہ السلام کا مسئلہ نبی کردیا گیا ہے تو اس میں اشارہ قبضہ السلام آئیں گے تو حضرت عیسی حضرت موسی سے چودہ سو سال بعد آئے تھے اسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جس شخص نے آنا تھا جس کو بعض خصوصیات کی وجہ سے ایسی کا نام دیا گیا اس نے بھی چودہ سو سال بعد آنا تھا تو چودھویں صدی میں کہانی کا ذکر تھا تو احادیث بیان کی گئی ان کا دو صدیوں سے شروع ہوگا لیکن جب جس کے وقت آنا تھا جس میں اس کی موت کا ظہور ہونا کہ وبارک چودہ سو سال بعد آنحضرت صلی اچھا خاصا مختلف پروگرامز مورو یوٹیوب چینل پروگرام یودھا ناقابل پیش ہوئے نظر وائی نیوز پروگرام کو سمندر کے اُس کے بعد وجوہات کی بنا پر جو ہے جو ہم نے کابل اور افغانستان پر ویڈیوز پروگرام کیے تھے ان کو حکمت کے تحت بعض وجوہات کی بنا پر آئوٹ کردیا گیا اس لیے وہ جو ہے وہ بھی موجود نہیں ہے اور جب جو ہے اجازت ہوگی تو پھر ان کو پبلک دوبارہ کر دیں گے لیکن خود ٹائم بھی ہے وہ ویڈیوز پرائیویٹ ہے ان کو کوئی علاج نہیں کیا جاسکتا کتا تا بنگلہ دیش لیگ کے جو نہ ایندی ہمارے پروگرام دیکھنے کو بیماری سمجھتے ہیں تو ایسے لوگوں کو کے لئے کیا کر سکتے ہیں پروگرام دیکھنا ہے تو کوئی بیماری نہیں ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ حکمت کی بات جو ہے وہ مومن کی گمشدہ میراث ہے جس کو جہاں سے بھی ملتی ہے وہ اس کو اٹھا لیتا ہے تو اگر تو اس پروگرام میں ہم غلط باتیں کر رہے ہیں قرآن و حدیث کے خلاف جاری جدوجہد کو نہ دیکھے لیکن اگر ہم قرآنی آیات کے حوالہ جات دے رہے ہیں حدیث کے حوالہ جات دے رہے ہیں وہی باتیں کر رہے ہیں جو صحابہ نے بیان کی ہیں یا امت کے باقی افراد نے کیا ہے تو پھر تو یہ نہیں کہہ سکتے کہ پروگرام جو ہے وہ ایک بیماری ہے تو کبھی انہوں نے دیکھا بھی ہے پروگرام جب تک اس پروگرام کو دیکھیں کہ نہیں کیسے پتہ چلے گا کہ یہ بات صحیح ہے کہ یہ غلط ہو رہی ہے اتنے سارے البم 78 میں وچ کے پروگرام کو شروع ہوئے کوئی ایک پروگرام میں کام کرکے دکھائیں جس میں بیماری والی کونسی بات ہوئی ہے صاحب جو حوالہ جات ہے اور تجھے قرآن سے دئیے جاتے ہیں یہ حدیث سے دیے جاتے ہیں اگر قرآن و حدیث کو سنا ان کے لیے بیماری ہے تو پھر تو اللہ تعالی رحم کرے اور ایسے لوگوں کے متعلق ہیں آنحضرت صلی وسلم کو اللہ تعالی نے بتایا تھا اور یہ قرآن کریم میں مذکور ہے یا ربنا ابق لنا محمدا اور ایک وقت آئے گا کہ نبی کی روح کو قوت ملے گی میری امت نے قرآن کو چھوڑ دیا ہے تو قرآن کی باتیں سننے کو بیماری لگتا ہے لیکن اپنی مولویوں کی گالیاں سننا ان کے قریب باتوں کو سنا اور اس سے تو ان کے ایمان و عرفان میں جو ہے وہ ترقی ہوتی ہے اگر تعلیم فراہم کرے ان کے لئے دعا کی جاسکتی ہے اور دعا یہ ہے کہ اسلام تمام حمد ہے اللہ کی امت کو ہدایت دے تے تے تے سوال یہ ہے کہاور اسلام کا ای میل کے ذریعے مجھے جواب دیا جائے تو عوام بہت پیار کرتے ہیں ہیں ہیں ہیں اچھا اگلا سوال یہ ہے کہ کہ کسی وجہ سے ظہر اور عصر کی نماز جمع ہو جائے تو نماز عصر کے وقت میں پڑھ رہا ہو تو کیا رات کو سکتے ہیں جو ہے عصر کے وقت میں پڑھی ہیں ان سے پہلے جو ہے آپ پڑھ سکتے ہیں جب دونوں نماز ہو جاۓ خاص طور پر عصر کی نماز قضا ہو جائے تو اس کے بعد تو کوئی لفظ نہیں ہوتے وہ ظہر کے وقت میں شروع کی گئی ہے یا عصر کے وقت میں جو اجتماع کی ہے ان کے جمع کرنے سے پہلے جو ہے آپ نوافل پڑھ سکتے ہیں ان کے جب نماز جمع ہو گئی ہیں 2017 کی تو پھر اس کے بعد چاہے کوئی معاف نہیںاب یہ سب کہتے ہیں کہ قادیانی کوئی نبی نہیں بھائی اگر تو آپ کے کہنے سے یا میرے کہنے سے کوئی شخص نبی بن جاتا تو واقعی نہیں تھا لیکن اگر ہم نے آنے والے شخص کو نبی کا ایک توازن بھی ہیں اور اگر آپ صحیح مسلم کی حدیث دیکھیں باب کتاب الفتن ہیں وہ آجائیں تو اپنے آخری زمانے میں نازل ہونے والے جو ایسا ہی ان کو نبی اللہ کہا ہے کہ وہ عشق میں ذکر کیا وہ ایسا نہیں ہے جو بنی اسرائیل کی طرف آئے بلکہ بعض صفات کی وجہ سے آپ کی زبانی میں آنے والے مسیح موعود کو عیسی کا لقب کیا گیا جیسے آپ بھی جو ہیں وہ اپنے بچوں کے نام کسی کا نام مت رکھ لیا کسی کے نام رکھ لیا کسی کا نام محمد رکھ لیا کسی کا نام رکھ لیا اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ واقعی وہ یا ہیں کہ وہ اپنے وقتوں میں آئی ہیں اس لئے لکھتے ہیں کہ ان میں بعض ایسی صفات پیدا ہو جواب کیوں نہیں دے رہی تھی کہ آگیا زمانے میں آئے گا تو ظاہری سے نہیں آنا تو پلیز اسرائیل کی طرف آئے کیونکہ قرآن کریم ان کی موت کی جو ہے وہ نوید سناتا ہے جب آنا تھا اس نبی نے تو آپ نے فرمایا کہ وہ خدا کا نبی ہوگا چار دفعہ پھر ایک دفعہ بھی آپ نے فرمایا کہ اس امت کا بہترین فرنٹ میرے بعد ابوبکر ہے سوائے اس کے کہ آخری زمانے میں اجنبی ہوں گا تو آپ بھی بتائیں کہ آپ کی بات مانیں یا میرے بھائی آپ کی عمراچھا ہے سوال یہ ہے کہ بعض دفعہ لوگ مسجد میں جا کر عصر کے بعد نفل پڑھتے ہیں تو کیا وہ جائز ہے کہ اس کو مسجد کے نفس سمجھ کر پڑھے جا سکتے ہیں مغرب کی نماز کے بعد لیکن جب عصر کی نماز ہو جاتی ہے تو اس وقت سے لے کر غروب آفتاب تک اور کوئی فرق نہیں پڑے جا سکتے کیونکہ یہ ان کا ارشاد ہے کہ جب نماز مغرب کا وقت ہوجاتا ہے اور رمضان وغیرہ ہو جاتی ہے اور پھر درمیانی وقفہ ہو اذان اور نماز کے دوران مغرب کی نماز کے بعد اس وقت ہے اور نوافل پڑھے جا سکتے ہیں لیکن عصر کی نماز ہوگئی ہے اس سے لے کر غروب آفتاب تک کوئین نہیں پڑھنی چاہیے مے اہیےالیکشن کے اور کچھ سوال جو ہے وہ رہ گئے ہیں کہ نہیں بن سارے وہی آج آج ٹھیک ہے پھر جزاکم اللہ تعالیٰ ان سب لوگوں کا جو آج کے پروگرام میں جو ہے وہ شامل ہوئے 45 منٹ ہوگئے ہیں تو اگر کوئی سوال رہ گئے ہو تو کل کا کیا پروگرام ہے اس میں آکر جہاں سوال پوچھ سکتے ہیں کل بھی نہ ہو تو جیسا کہ بتاتے رہتے ہیں خطے میں چھ دنیا پروگرام آتا ہے آپ کسی بھی وقت ہے اپنے سوال پوچھ لیتے ہیں سوالات ایسے ہوتے ہیں جو ان کی ہمیں تحقیق کرنی پڑتی ہے کہ وہ اب کیا اس وجہ سے اس میں وہ سوالات آ جاتے ہیں ان کو دیکھ لیتے ہیں لیکن چونکہ یہ تحقیق طلب ہوتے ہیں اس لیے وہ والی کامل سے عوام پر نہیں دیتے تو خوشی ہوتی ہے کہ اگلے پروگرام میں ہفتے میں کسی اور کا سوال کو اگر وہ دوبارہ آئے تو اس کو لے کر جائے آپ کا جواب دے دیا جائے تو اگر پھر بھی بعض ایسے سوالات کے جوابات نہیں دیے جا سکے تو انشاءاللہ اگر کسی پروگرام میں ان کے جوابات دے دیئے جائیں گے تو آپ لوگوں سے گزارش ہے جن کو یہ پروگرام اچھا لگتا ہے وہ دوسرے لوگوں تک بھی پھیلائیں نہ رکھے ان کا بھی فائدہ ہو اور خاص طور پر ہمارے جو غیر ملکی دوست اب آپ ہی انکم سپورٹ پروگرام کو پہنچائیں تاکہ وہ آنکھیں اور جو ہے اپنے سوا کچھ نہیں اور ان کو جماعت احمدیہ کے پلیٹ فارم سے ہی جواب آئے اسے اپنے مولویوں کے پاس جائیں جن کا کام ہی جائے وہ جھوٹ بولنا ہے تو اس کے لیے دعا بھی کر لیں اور خاص طور پر آج کے پروگرام میں جس حدیث کا ذکر کیا گیا الانبیاء بعد اس کے متعلق تو بہت زیادہ سے زیادہ سوالات کیے جاتے ہیں تو اگر اس پروگرام کو آپ لوگ شیئر بھی کر دیا ایسے لوگوں کے ساتھ جو یہ والی حدیث پیش کرتے ہیں تو ان پر جماعت احمدیہ کا موقف ہے وہ بھی واضح ہو جائے گا تو اس کے ساتھ پھر آج کا پروگرام ختم کرتے ہیں میرے ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے میں شامل ہوجائے اللھم صلی علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی ابراھیم وعلی ال ابراھیم انک حمید مجید اللھم بارک علی محمد وعلی ال محمد کمابارکت علیٰ ابراہیم وعلی ال ابراھیم انک حمید مجید اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ