Ahmadi Muslim VideoTube Burhane Haq,Programms,TrueIslamCA,Youtube Hayat e Masih ka Aqeeda – Iqrar, Inkar ya Shirk? حیاتِ مسیح کا عقیدہ۔ اقرار، انکار یا شرک

Hayat e Masih ka Aqeeda – Iqrar, Inkar ya Shirk? حیاتِ مسیح کا عقیدہ۔ اقرار، انکار یا شرک



Hayat e Masih ka Aqeeda – Iqrar, Inkar ya Shirk? حیاتِ مسیح کا عقیدہ۔ اقرار، انکار یا شرک

Mar 30, 2021

پھول اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ ناظرین کرام کتب سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ الصلاۃ والسلام پر مخالفین کی طرف سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کا کے جوابات کا سلسلہ جاری ہے خاکسار عبدالوہاب کے محترم مولانا ہادی علی چوہدری صاحب ہے جو ان شاء اللہ آپ کے سوالات کے جواب دیں گے حاجی صاحب برہین احمدیہ پر ہم بات کر رہے ہیں اور اس کے مختلف خطرات مخالفین اٹھاتے ہیں یہ ہم نے کافی دن سوال ہے اس کا جواب یہی آئندہ بھی انشاء اللہ آئیں گے ایک اعتراض جو مخالفین کی طرف سے وہ بلا واسطہ یا بالواسطہ ابراہیم جیسے ہیں مجھے تحفہ گولڑویہ حضرت مسیح علیہ کتاب ہے جس میں حضور نے فرمایا ہے کہ حیات مسیح کا عقیدہ ہے وہ منظر علی شرک ہے مجھے جب کہ اپنے ساتھ مخالفین کہتے ہیں کہ ابراہیم علیہ اسلام نے مرزا صاحب نے لکھا ہے حضرت صاحب واپس آئیں گے مجھے بھول کر جواب دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ چونکہ مرزا صاحب نے لکھا کہ وہ شرک کی طرف لے جاتا ہے منظر الشرک ہے مجھے تو کیا نعوذ باللہ جزاکم اللہ خیر اللہ الرحمن الرحیم نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدالمسیح مووی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے یہ بھی لکھا ہے کہ حضرت مسیح کا عقیدہ منجر علی شیر ہے یہ حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کا اپنا عقیدہ نہیں تھا آپ نے رسمن کو ماں نے لکھے ہیں صرف اور اس کا اظہار آپ نے بار بار کیا ہم نے پچھلے پروگراموں میں بھی وہ تحریر عتیق بعدیگرے پڑی ہیں تو یہ میں نے آپ کے الہامی نہیں تھے آسمان تھے اور اس پر آپ کا کوئی عقیدہ استوار نہیں تھا کہ جس پر آپ نے اور اس وقت آپ معمول بھی نہیں تھے چنانچہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے یہاں پھر میں ایک دفعہ پڑھتا ہوں کہ اس جگہ یاد رہے آپ فرماتے ہیں یا مسئلہ کتاب ہیں ان 1890 کی اس کا پہلے بھی یہ پڑھا گیا تھا یاد رہے کہ میں نے براہین احمدیہ میں غلطی سے توفی کے معنی ایک جگہ پورا دینے کے لیے جس کو بعض مولوی صاحبان بطور اعتراض پیش کیا کرتے ہیں مگر یہاں مر جائے عتراض نہیں کرتا ہوں کہ وہ میری غلطی ہے الہیٰ میں غلط ہی نہیں کیا بات ہے میں ہوں اور بشریت کے عوارض نس کیا ہوا نسیان اور غلطی تمام انسانوں کی طرح مجھ میں بھی ہے میں جانتا ہوں کہ کسی غلطی پر مجھے خدا تعلق قائم نہیں رکھ سکتا یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ میں اپنے اجتہاد میں غلطی نہیں کر سکتا الہام غلطی سے پاک ہوتا ہے مگر انسان کا کلام غلطی کا کمال رکھتا ہے لازمی ہے تو بڑی بات ہے یہ وضاحت چاہیے اور یہ بازار سے بہتر ہے تو سامنے بار بار کی ہے ایک شریف آدمی کا تو یہ عمل ہونا چاہیے معذرت کہ ایک شخص اس کی وجوہات بھی بتا رہا ہے تو ماننی چاہیے تو بار بار یہ اعتراض کرنا منکروں کا کی سنت ہے جہاں تک یہ بات ہے کہ یہ منظر علی شرک ہے منظر کے معنی ہیں گھٹائیں کھینچ کر اپنی طرف لانا قیصر کی طرف یہ کہتا ہے مریم نواز اور اس میں جو اے شرک میں یہ کہنا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اتنا عرصہ شیئر کیا یہ میں عرض کر چکا ہوں کہ آپ کا عقیدہ تھا نا آپ نے اس پر عمل کیا اور مشرق کی طرف جا سکے رسوئی بات تھی اسی طرح حضرت انس رضی صلی اللہ علیہ وسلم نے خانہ کعبہ کے بجائے المقدس کی طرف رخ کیا نماز ادھر کے پڑھتے تھے جو ہے بدلہ ہے وہ سن دو ہجری میں یہ غلط بات ہے کہ حضور صل وسلم کی کوشش کرتے تھے کہ ادھر رکھو جہاں کے بھی سامنے مکہ میں تو یہ ممکن تھا مدینہ میں تو اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کب بدلا جب اللہ تعالی نے حکم دیا کہ جب اللہ تعالی ایک بات سے دوسری طرف لے جاتا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے باوجود اپنی نبوت کے اوراق سب سے بڑے نبی تھے چھوٹے نبی کی طرف اس کے جانی کدھر وہ کہا کرتے تھے ادھر بلا کی ہے یہ الزام نہیں دے سکتے ہم آپ کے مطابق تھا اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کیا حاصل ہو سلام جب خانہ کعبہ میں بچپن سے بھی تو آپ بھی کرتے تھے اور جو عبادت کرتے تھے خانہ کعبہ میں غار حرا میں بھی جاتے تھے خانہ کعبہ میں کرتے تھے اور خانہ کعبہ کے کیا تھا اندر بھی اور باہر بھی 360 ہے اب کیا کہیں گے خانہ کعبہ بتوں سے پاک ہوا ہے آٹھ ہجری میں فتح مکہ کب ہوا ہے 7 ہجری میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ ادا کیا ہے ادا کیا ہے اور اس میں تو اب بھی تھا نماز بھی سارا کچھ تھا اور بدی سے اسے کیا نتیجہ نکلتا ہے لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم وہ توجہ دے وہ خانہ کعبہ نہیں تھی فوجی جو ہے نماز میں اللہ تعالی نے کھائی اس میں یہ نہیں کہ خانہ کعبہ کو دیکھوں وجہت وجہی للذی فطر السموات والارض ا توجہ ہے نماز میں وہ خانہ کعبہ کی طرف ہوتا ہے لیکن جو توجہ ہے فتح اللہ تعالی کی ذات ہے اس لیے کہتے ہیں نہ کہ ہے پرے سرحد ادراک سے اپنا مسجود قبلے کو اہل نظر قبلہ نما کہتے ہیں خانہ کعبہ تو ایک والدہ کا مرکزی نقطہ ہے اس کے لحاظ سے ہم بھی جاب در مسجد ہماری قبلہ روکھ ہیں ہم اگر کھڑے ہوتے ہیں تو کبھی بھی قبلہ کا خیال نہیں ہوا تھا یعنی خانہ کعبہ کا ہم سب دعائیں کر رہے ہوتے ہیں تو وجہ ہوتی ہے صلی اللہ علیہ وسلم کا جو قبلہ تھا کو وراالورا وہ عورت نہیں تھی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اپنے پاک کیا تو پھر وہ خاص تھا خالص ہوگیا اور توجہ تو پہلے خالی تھی جنرل آف ریلیٹیویٹی ایک قانون ہے مگر انسان اپنی زندگی میں یہ سارا دیکھتا ہے کل آپ گھر میں بیٹھے ہیں تو بچوں کا شور آپ کو سنائے آپ کو درست رکھتا ہے تو دوسری طرف اگر ٹی وی لگا ہوا ہے تو آپ کو ٹی وی کے آواز نہیں آتی آپ کے سامنے سب کچھ ہوا ہو رہا ہے لیکن آپ اگر نہیں آتی تو اس طرح وہ توجہ جو ہے وہ ادھر ہوتی ہے علیہ الصلاۃ والسلام حضرت عیسی علیہ الصلاۃ و السلام کی موت کے کتنے پر ہیں اور جو اللہ تعالی آپ کو بنانا چاہتا تھا ادھر تھے اور جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اسی جگہ لکھا ہے کہ میں بھی اس کو بیان فرمایا ہے اور براہین احمدیہ میں بھی اس کو بیان فرمایا ہے قیام الصلاۃ و 899 کی کتاب ہے لیکن براہین احمدیہ میں آپ فرماتے ہیں کہ جس کا ایک عمل ہے جس سے غلبہ کامل ہے دین اسلام کا وعدہ دیا گیا ہے وہ غالبا مسیح کے ذریعہ سے ظہور میں آئے گا حضرت مسیح علیہ السلام دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے تو ان کے ہاتھ سے دین اسلام جمی آفاق اور افطار میں پھیل جائے گا لیکن ایسا جس پر ظاہر کیا گیا پچھلی باتیں ہیں کہ وہ آئیں گے تو کریں گے لیکن اس عجز پر ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ خاکسار اپنی غربت اور انکسار اور توقع اور آثار اور آیات اور انوار کی رو سے مسیح کی پہلی زندگی کا نمونہ ہے اس کی فطرت اور مسیح کی فطرت باہم نہ آیات متشابہات ہوئی ہے مسئلہ اسی ہونے کی طرف حضرت شاہ فاروق اسی وقت موجود تھا اس کے بعد جلد ہی اللہ تعالی نے توجہ فرمائی اور آپ کو وہ مقام بھی عطا کیا گیا گھر ساجد کی فطرت اور مسیح کی فطرت باہم نہایت ہی متشابہ واقع ہوئی ہے گویا ایک ہی جوہر کے دو ٹکڑے یا ایک ہی درخت کے دو پھول ہے ایک مشابہت ہے اور یوں کہ مسیح کا عمل اور عظیم الشان بیانی موسیٰ کا تابع اور خادم دین تھا اور اس کی انجیل تورات کی فلاح ہے اور یہ آج بھی اس جلیل ذیشان نبی کے آکر خادمین میں سے ہے سید رسول اور سب رسولوں کا سرتاج ہے حصرت عیسی علیہ السلام اور حضرت موسی علیہ السلام کے پیروکار تھے ان کے سلسلے کے آخر میں تھے فرماتے ہیں کہ میں اس جلیل شان نبی کے عقد میں سے ہوں گے کہ جو سید آل رسول اور اصحاب رسول کا سر تاج ہے امیدیں تو وہم ہے نبی حامد ہیں تو محمد رسول اللہ سلم ہے کرنے والے اور اگر وہ محمود ہیں یعنی پہلے نبی اگر ان کی تعریف کی گئی ہے تو وہ محمد ہے صلی اللہ علیہ وسلم یعنی آپ کی سب سے بڑھ کر بہت زیادہ تعریف کی گئی ہے کیونکہ آج کون سے مشابہت تامہ ہے اس لئے خداوند کریم نے مسیح کی پیش گوئی میں ابتدا سے یہ ساجد کو بھی شریک کر رکھا ہے یہ رقم موجود تھا لکھ دیا یہ ادھر رہا تو پھر فرماتے ہیں کہ یعنی حضرت مسیح پیشگوئی متذکرہ بالا کا ظاہری اور جسمانی طور پر مستحق ہے اور یہ آج روحانی اور ماکولی طور پر استعمال اور مرد ہے یعنی روحانی طور پر دین اسلام کا غلبہ جوزی کا تحفہ اور ابراہیم کے ساتہ پر موقوف ہے اس عاجز کے ذریعہ سے مقدر ہے تو اس کی زندگی میں یا وفات کے بعد مسیح موعود علیہ السلام کو اللہ تعالی نے وہ خط راہ میں دے دیا تھا اور اس مسئلہ میں لکھا ہے لیکن یہ سربستہ راز جو ہے وہ جلدی کھلے ہیں پھر بعد میں تو یار میں جو میں نے پہلے بھی بات پر یعنی وہ سامنے سے آنے والے بات کے بعد لکھتے ہیں میں نے براہین احمدیہ میں بھی یہ تقاضہ کیا تھا کہ حضرت عیسی علیہ السلام پھر واپس آئیں گے مگر یہ بھی میری غلطی تھی اسلام کے مخالف تھے جو براہین احمدیہ میں ہی دیکھا گیا کیونکہ اسلام میں خدا تعالی نے میرا نام اور مجھے اس قرآنی پیش گوئی کا مذاق ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لئے خاص تھی یعنی ھو الذی ارسل رسولہ بالھدیٰ ودین الحق کے لیٗے راول دینے کلے غلبہ اسلام جو دیگر ادیان پر ہے یہ لالہ کا نزول عیسیٰ جالندھری یہ ہمارے ائمہ کرام پہلے اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں تو یہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام قائم نہیں تھے بلکہ آپ اس شعر کی کبھی بھی اس پر عمل نہیں ہوا حضرت صالح علیہ السلام کی مثال دی ہے توجہ تھی وہ اس طرف تھی کہ اللہ تعالی آپ کے اندر ویر پیدا کر رہا تھا آپ کو اس طرف نظر آرہا تھا جو آپ کا مسیحی اور مہدویت کا سفر تھا اب جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ یہ منرل شرک ہے جو حضرت عیسی علیہ السلام کی زندگی کا کدہ ہے اس میں جتنا اسلام کو نقصان پہنچایا ہے وہ شرک میں اس طرح داخل کرتا ہے کہ انسان خدا تعالیٰ کی توحید کو چھوڑ دیتا ہے چنانچہ پادری جو تھے نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ مکالمہ جو کفار کے ساتھ قرآن کریم میں سورہ بنی اسرائیل کی آیت نمبر ویسے چورانوے تک درج ہے اوکے آپ کے باغات ہو آپ آسمان پر جائیں اور وہاں فرشتے میں آپ کے ساتھ نازل ہو آپ ایک کتاب لے کر آئیں جس سونگ ہمارے سامنے آسمان سے اتری نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر کون تالاب اشعار 16 کہ میں تو بچہ اور رسول ہوں فادر یہ کہتے تھے اور یہ مجھ میں لگاتے تھے ریلوے اسٹیشنوں پر اور جہاں لوگ اکٹھے ہوتے تھے الصلاۃ والسلام کی بعثت سے پہلے کہ یہ واقع ہے یہ کرتے رہے ہیں مگر اس کے بعد بند باندھ دیا تو کہتے تھے دیکھیں اللہ سے معذرت کی ہے اور آسمان پر اس لیے نہیں گئے کہ وہ بشر اور رسول تھے علیہ الصلاۃ و السلام آسمان پر ہیں اور یہ ہمارا بھی عقیدہ ہے تمہارا بھی کیا ہے کا مطلب بشر اور رسول سے بالاتر تھے وہ خدا تھے اور خدا کے بیٹے تھے کیا تھا علماء کے پاس اسی وجہ سے علماء عیسائیت میں داخل ہو رہے تھے یہ عقیدہ ہے جس نے حضرت عیسی علیہ الصلاۃ و السلام کی پیروی کا ہے خدا تعالیٰ کو چھوڑ کر تھے کہ حفاظت سے لگتا ہے اور مثال دیتے تھے وہ سر آپ کا بیٹا ہے ایک طرف آپ کی جائیداد ہے مکان ہے بڑا خوبصورت آپ نے ساری زندگی کی کمائی کرکے بنایا ہے مگر مکان کو آگ لگتی ہے اس میں آپ کا بیٹا بھی ہے اس کو بچائیں گے مکان کو کے بیٹے کو جواب کیا تھا بیٹا کو بچائیں گے کہ دیکھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زندگی میں ساری زندگی میں تکلیف پہنچی احد کا واقعہ اور دیگر جو کفار تکلیف دیتے تھے گلے میں چادر باندھنا اور اس طرح کی باتیں کرتے تھے اور طائف میں پتھر پڑے تو نہیں آیا لیکن حضرت عیسیٰ علیہ الصلاۃ و السلام کا صلیب پر چڑھایا اوپر اٹھا لیا حفاظت کی حضرت عیسی علیہ السلام بیٹا ہے اس نے کل آنا ہے تو آج اس کی قمیض کو قبول کرو اس کو تیاری کرو کدھر جاتا ہے اس آیت کی طرف جاتا ہے مسلمانوں کے گاؤں کے گاؤں عیسائی ہو چکے تھے اور مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی آمد سے قبل ہے آپ نے یہ حادثہ چار اٹھایا ہے کہ قرآن کریم کے تعلقات کا فروغ دینا قالو ان للہ و المسیح ابن مریم یہ شرک ہے کہ حضرت عیسیٰ کو خدا کا نام دیتے ہیں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ارشاد فرما کر اسلام کی زندگی چاہتے ہو تو حضرت عیسی علیہ السلام کی زندگی کو اسلامک وال تاکہ اسلام زندہ ہو تو یہ شرک ہے جو لوگ اس پر قائم ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر علیہ الصلاۃ والسلام کو درجہ دیتے ہیں السلام علیکم اس کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین قرار دیا ہے ہاں فرماتے ہیں مسلمانوں کے تب آیا میں قرآن کو بلایا رسول حق کو مٹی میں سلا یا مسیحا کو فلک پر ہے بٹھایا یہ تو وہی کر کے پھل ویسا ہی پایا انہوں نے کیا کہہ دیا تو ہوگیا اس وجہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زمین میں سے آپ منان کو منادی کرتے ہیں خدا نے پھر تمہیں اب ہے بلایا کہ سوچو عزت خیر البرایا اب حجت تمام ہو چکی ہے یہ دعویٰ ہے کہ حضرت عیسیٰ فوت ہوچکے ہیں کرو ورنہ اس کو مانو اس کے علاوہ مسلمانوں کے لئے اور کوئی راہ نہیں حیات مسیح کا عقیدہ چھوڑیں گے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین اور اپنی بھی تو ہی نہیں ہوگی سے یاد کیے جائیں گے جس طرح جماعت احمدیہ سجاد کی جاتی اور قبول کی جاتی ہے فوج جو کہ اس میں داخل ہوتے ہیں یہ حقیقی اسلام میں مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اس کے بعد میں ان میں سے ہوں نظریہ انسان محمد سلیم صاحب کی محبت کرتا ہے ورنہ تو بنا رہے ہیں اور دعوے ہیں اور دوسری طرف قبر پرستی اور اکابر پرستی ہیں ہاں لوگو کہ یہیں نور خدا پاؤ گے اور تسلی کا بتایا ہم نے دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین جزاک اللہ احسن الجزاء حاجی صاحب نظرین آپ سے بھی التماس ہے کہ جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کسی کتاب پر کوئی اعتراض نہ کسی تحریر پہ تو آپ جماعت احمدیہ سے بہتر تو یہی ہے اس کی تشریح بھی پوچھ کے بجائے اس کے کہ وہ لمحہ اس کو من گھڑت عقیدوں کے ساتھ یا توڑ کے آپ کے سامنے پیش کریں میرے ساتھ اسلام پر اعتراضات کے جوابات کا سلسلہ نشان انشاءاللہ اگلے پروگرام میں آپ سے ملاقات ہوگی اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ صرف دف بہوج تیرے پاک عمان احمدیہ مسلم جماعت اسلامی رشتہ سانیا کی حال ہیں

#TrueIslam#Ahmadiyya#Islam#Allegation اس ویڈیو میں اس اعتراض کا جواب ہے کہ حضرت مسیح موعودؑ نے براہینِ احمدیہ میں حضرت عیسیٰؑ کی دوبارہ آمد کا اقرار کیا ہے یعنی آپ حیاتِ مسیغؑ کے قائل تھے (براہینِ احمدیہ میں اس کا اظہار بھی ہے)، تاہم بعد از دعویٰ مسیحیت اور مہدیت کے بعد منکر ہو گئے۔ یہی نہیں بلکہ بعد ازاں تحفہ گولڑویہ اور دوسری کتب میں اس عقیدہ کو ’منجر الی الشرک‘ بھی کہا۔ گویا نعوذ بللہ پہلے آپ خود بھی شرک کے متحمل ہوئے یہ جواب جو حوالہ جات پیش کرتا ہے وہ اس ویڈیومیں بھی شامل ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں www.TrueIslam.ca مزید معلومات کے لئے مندرجہ ذیل ذرائع استعمال فرمائیں FaceBook: TrueIslamCA Twitter: TrueIslamCA YouTube: TrueIslamCA Web: www.TrueIslam.caSHOW LESS

Leave a Reply