Ahmadi Muslim VideoTube Rahe Huda,Youtube Rahe Huda – Ambia Ki Gustakhi Aor Taoheen K Jawab Men Rawayya – Quran Ki Rahnumahi

Rahe Huda – Ambia Ki Gustakhi Aor Taoheen K Jawab Men Rawayya – Quran Ki Rahnumahi



Rahe Huda – Ambia Ki Gustakhi Aor Taoheen K Jawab Men Rawayya – Quran Ki Rahnumahi

Rah-e-Huda | 28th November 2020 – London United Kingdoms

جس کے متعلق اللہ تعالی نے فرمایا کہ اللہ اور اس کے رسول اس غلام سے نہ بھلا گیا دعا ایس او نے بانٹ لو جان دی ہر دم ہاں یہی ہے بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ناظرین کرام پروگرام راہ خدا میں گزشتہ پروگرام سے اس بارے میں گفتگو کر رہے ہیں پتا نہیں اس دنیا میں ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء بھیجے ہیں انبیاء نے دنیا کو ایک طرف اللہ تعالی کا پروگرام پہنچا اللہ تعالی کا پیغام پہنچایا ہے اور دوسری طرف اپنا عملی نمونہ قائم کیا ہے کہ اس پیغام پر اور ان تعلیمات پر کس طرح عمل کیا جائے لیکن مخالفین نے ہمیشہ ان 22 انبیاء کا مذاق اڑایا ہے اور ان کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے وہ مخالفین کی یہ حرکات دراصل ان کے خلاف کی گئی ہیں لیکن ہم یہ دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ تاریخ انبیا سے قرآن کریم کی تعلیمات سے اور آقا و مولا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے عملی نمونے سے ہمیں کیا معلوم ہوتا ہے کہ ایسے مواقع پر کیا کرنا چاہیے اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے دور میں بانی جماعت احمدیہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے خلفاء ہماری کیا رہنمائی فرما رہے ہیں موضوعات پر گفتگو کا سلسلہ جاری رہے گا کے پروگرام میں یہاں لندن سٹوڈیو میں خاکسار کے ساتھ موجود ہیں حافظ سید مشہود احمد صاحب کیا لگانا سے ہمارے ساتھ ہوں گے ذریعے عبدالسمیع خان صاحب آپ دونوں مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں اور ناظرین کرام آپ کو میں یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ یہ پروگرام رہا ہے جو آج 28 نومبر دوہزار بیس ہفتے کے روز جی ایس ٹی وقت کے مطابق شام چار بجے براہ راست پیش کیا جا رہا ہے یہ آپ کا پروگرام ہے جو تقریبا ایک گھنٹہ جاری رہے گا آپ اس پروگرام میں اپنے سوالات پیش کرسکتے ہیں آپ کے بارے میں قرآن کے بارے میں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں جماعت احمدیہ کے عقائد کے بارے میں تو براہ راست پروگرام میں کال کرکے سوال کریں یا واٹس ایپ کے ذریعے اپنا سوال بھیجیں عبدالستار خان صاحب السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ وعلیکم السلام رحمۃ اللہ برکاتہ طرح ہم اس بات کا ذکر کر رہے ہیں کہ کس طرح مقدس ہستیوں کی جو لوگ توہین کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کی ناموس کا تحفظ کس طرح کیا جائے اور اس بارے میں قرآن کریم ہماری کیا رہنمائی کرتا ہے تو میں چاہوں گا کہ پروگرام کے آغاز میں آپ سب سے پہلے قرآنی تعلیمات کے حوالے سے اس بارے میں روشنی ڈالیں علماء تو میں قرآن شریف کی روشنی میں کرنا چاہتا ہوں اے اللہ تعالی کی یہ مقدس ہستیاں کو اللہ تعالی کی پناہ میں ہے روحانیت کے آسان ہے سورج ہے ستارے ہیں سے موجود ہیں اگر ذہن کے مخالفت کرتے ہیں ان کی توہین کرنے کی کوشش قرآن پاک اور مقدس ہستیوں کو جو اللہ کی جنت میں موجود ہیں ان کو کیا نقصان پہنچ سکتا ہے فرشتے نظر آیا مسلمانوں تم بھی اس پر درود بھیجو اس کو کیا لگتا ہے فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم افتتاح کردیا اور دوسری برائیوں کا ذکر کرکے فرماتا ہے ہم نے اکثر والوں کو پتہ چلے گئے پھر بھی آپ کا احترام استاد اور محبت اس میں واقع ہے کہ وہاں لوگ انبیاء کی توہین کرتے ہیں وہ االلہ کے غضب کو دعوت دیتے ہیں اس صفحہ پر بھی اطلاق ماموں کو برباد کر کے رکھ دیا اور اپنے مسلموں کو اسلام میں کیا خوبی یہ بات بیان فرمائی ہے کہ لمبی عمر کی وجہ سے آپ جواب نہیں آتا کی وجہ سے کا مطلب مولا علی علیہ السلام میں غرق کر دیا آپ کو اولیائے کرام کو غرق کر دیا گیا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں آپ کے بہت سے دشمنوں کو تلوار کے ذریعے قتل کیا جائے غلام رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا سے ہلاک ہوا اس کے دو بیٹے کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے پی کے میں بھیڑیوں کا شکار بن گئے قرآن کریم کو مرگی رہنمائی فرماتا ہے کہ تمام لگاؤ کپڑے تربیت آپ کدھر جاؤں ان لوگوں کو خدا کا پیغام پہنچاؤ اور جس کو اللہ تعالی بار بار اللہ کو مخاطب کرکے فرمایا ہے نورک اور رازق حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے استعمال ہمیں یہ تعلیم دی کہ جب بھی کوئی شخص صریح سے اسلام آباد اور مختلف شہروں پر حملہ آوروں کے خلاف عصمت اللہ صلعم کے زمانے میں جب بھی کوئی اعتراض کیا گیا جب بھی کوئی کتاب لکھی ہوئی حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فوراً اس کے جواب میں اب میں اصل کہانی جو صرف ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پر اعتراض کے جواب میں پر مشتمل حضرت مصلح موعود انہوں نے یہ محسوس کرکے ابابیل رہے ہیں آپ نے صرف نبی کے جلسوں کی بنیاد ڈالی اور فرمائے ہیں اس دنیا کے ہر مذہب سے ہو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دوسرے مذاہب کے تیسویں ان کی ذات پر قائم کریں نصرت فتح علی کے جلسوں کے علاوہ 1939 میں دو میں پیش ہونے کی بنیاد ڈالی اللہ کے فضل سے آج جماعت احمدیہ کس تیزی سے دنیا کے ہر مذہب کے پیشوا کا ذکر میں اس وقت کرنا چاہتا ہوں کہ ہم نے مندرجہ ذیل ہیں اب کیا کرنا ہے کام پر تبلیغ اور تربیت جا سکتا ہے اور مسلمان دعا کرتا ہوں بڑا افریقہ سے 60 ہزار جو خانہ کعبہ پر حملہ کر دیا اور اس کو نقصان پہنچایا جائے مسلم اور فرماتے ہیں کہ اگر اس کو پڑھ کر مجھے خیال آیا افریقہ میں اسلام کی تبلیغ کا نظام جاری کر دیں اور انسانوں کو غلام بنانے کا عمل اس کے کوئی بات تھی اور خانہ کعبہ پر حملہ کرے آزاد کشمیر فرماتے ہیں کسی عزیز کی وجہ سے کی طرف متوجہ ہوئے اور آج اللہ کے فضل سے افریقہ کے ملکوں میں بھی بڑی شدت کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ قائم ہے اور رانا ثناء اللہ کے فضل سے اضافہ ہو رہا ہے مسئلہ بن رہی ہیں قرآن کا ترجمہ بھی شائع ہو رہے ہیں یا ماہجہ جانا ہو آپ یہاں پے 24 دو سو سے زائد طلباء زیر تعلیم ہے وہ کرپٹ لوگوں میں بھی افریقہ کے ملکوں میں بھی اور دوسرے ملکوں میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ازواج کے نام ملتے ہیں تبلیغ تربیت ہے اور آخری بات یہ کہ اگر روکنے کے لیے اگر عالمی سطح پر توجہ کا معنی بن سکے تو ہم ان کا سامنا کرتے ہیں جس میں تمام ٹیچرز ان مذاہب میں شامل کیا جائے صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی آپ سے آنے والے پہلے نبیوں کو بھی مولا سلام کا بھی ایک دوسرے سے بے تعلق کسی بھی مدد ان کی عزت و حرمت کا معنی پاس کیا جائے اور یہ نہ صرف فساد پھیلانے والے لوگوں کو کوئی توجہ ہونی چاہیے اگر ایک عام انسان کی عزت کے ساتھ ہو سکتے ہیں پاکستان میں سب سے بڑا جرمانہ کر سکتے ہیں میں بڑا جرمانہ کر سکتی ہے کسی عام انسان پہ مولا رنگ دے گنج بخش فیض عالم ہے ان کی طرف کام کرنے کے لئے کوئی نہ کوئی قانون ہونا چاہیے لیکن عالمی سطح پر ہونا چاہیے اور جہاں بھی کوئی انتہا پسند گروہ ہے انشاءاللہ تو نہیں ہے جو فساد کا سلسلہ ہے یہ مجھے بہت شکریہ عبدالسمیع خان صاحب ناظم جس طرح محترم عبدالسمیع خان ص خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ تعالی عنہ کا دوراحب نے ابھی تک سیل کے ساتھ ذکر کیا ہے یہ بہت اہمیت کی حامل بات ہے اور ہمیں یہ بھی نظر آتا ہے کہ ایک طرف انبیاء علیہم السلام کا اپنا اس وقت تھا وہ ہمیشہ برداشت اور صبر کی تعلیمات دیتے تھے اور آج کل کے زمانے میں اگر ان تعلیمات پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا کوئی جماعت ہمیں نظر آتی ہے تو وہ جماعت ہی دیا ہے جو ہمارے سننے والے ہیں جو جماعت احمدیہ کے بارے میں تحقیق کرنا چاہتے ہیں خلافت احمدیہ کے بارے میں تحقیق کرنا چاہتے ہیں اور حضرت بانی جماعت احمدیہ کے بارے میں تحقیق کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے یہ بہت اہم نوٹ یہ دیکھنے کی کوشش کریں کہ جماعت احمدیہ جو کچھ بھی بیان کر رہی ہے وہ دراصل اس پر نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی کامل پیروی ہے حافظ مشہور سے ہم نے اس طرح کی گزشتہ پروگرام میں ذکر کیا تھا خاص طور پر حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے زمانے کی کچھ باتیں آپ کے سامنے پیش کی تھی اس کے بعد خلافت احمدیہ کا دور شروع ہوتا ہے جو اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایک سو بارہ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے میں چاہوں گا مواقع پر جب کبھی بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یا دیگر انبیاء کی توہین کا کوئی معاملہ آیا ہے تو انہوں نے ہماری کیا رہنمائی فرمائی ہے جزاک اللہ رانا صاحب ایک زمانے کی یاد آتے ہیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کی دلیل ہیں اس دور میں ان ایجادات کے ذریعے سے اسلام کی اشاعت کی تکمیل وہ مکمل ہوئی تھی لیکن اس کا دوسرا پہلو بھی ہے کسی ذریعہ سے مخالفین نے ان حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر اعتراضات کرنا شروع کر دیے ان اعتراضات کی بھرمار پہلے تھی وہ تو پنجاب ہیں کیوں کہ آپ ذرائع ابلاغ ایسے ہیں کہ دنیا کی ہر جگہ پر یہ بات پہنچ رہی ہیں تو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی حضور سے یہ معاملہ شروع ہوگئے تھے کتب شائع ہونا شروع ہوگئی تھی ڈاک کا نظام آ گیا تھا ذرائع نقل و حمل جو تھے وہ اپنے سو گئے تھے بڑھ گئے تھے علیہ السلام کے دور کے ساتھ ملا ہوا ہے حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ تعالی عنہ اسلام کی اور بانی اسلام کی قرآن کریم کی دفاع میں جو امور سرانجام دیئے اس کی ابتدا حضرت مسیح موعود اسلام کے دور سے ہی شروع ہو گئی تھی مسیح موعود علیہ السلام نے کتاب لکھی ہے براہین احمدیہ ہے کوئی جواب میں لکھ رہا ہوں میں بھی ایک کتاب لکھی تکذیب براہین احمدیہ کے نام سے اقسام کے ارشاد پر حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل نے ایک براہین احمدیہ کے نام سے کتاب لکھی اور بڑے کبھی دلائل کے ساتھ اسلام کی حقانیت اور آنحضور صلی اللہ علیہ کیا خلافت سے پہلے عیسائیوں کے اعتراضات تھے اس کے جواب کے لئے مسیح محمد شاہ کے ارشاد پر تحریک پر آپ نے کتاب لکھی فصل خطاب یہ تو آپ کا جو جہاد کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زندگی سے ہی اسلام کی حقانیت کے لئے اور اپنے سم کے حضور کی ناموس کے دفاع کے لئے شروع ہو گیا تھا خلیفہ بنے ہیں تک ایک شخص تھا عبدالغفور مسلمان تھا اور یہ ہوگیا اور نہ اس نے اپنا دھرم پال رکھ لیا اور ایک کتاب لکھی ترقی اسلام حضرت خلیفۃ المسیح الاول مطالعہ انہوں نے مسند خلافت پر اس وقت ممکن نہیں آپ نے کتاب کے ذریعہ سے اس کتاب کا نام رکھا نورالدین کتاب میں لکھ رہا ہوں اس میں دین محمد مصطفی صل وسلم کا نور ہے آپ نے اس ذریعہ سے جو ہے وہ اسلام کا دفاع کیا ایک کتاب لکھ کر اسی طرح انیس سو میں ذکر ملتا ہے کہ عیسائیوں نے کالجز میں عیسائیت کے بارے میں اور اسلام کے بارے میں لیکچر کا شروع سلسلہ شروع کر دیا شروع ہوا ہے حضرت خلیفۃ المسیح الاول نے یہ اعلان کیا کہ ہم نے لاہور میں جو ہیں وہ لیکچرز کا سلسلہ شروع کریں گے اور نوجوانوں کو بتائیں گے کہ حضور صلی وسلم اور اسلام کا حقیقی چہرہ کیا ہے اور ہوئے اور جو لیکچرز ہوئے اور یہ حضور نے چار روزہ جو ہے وہ سننا سلسلہ شروع کیا ان میں بزرگان نے جماعت کی روٹی کے علماء نے جو لیکچر دیا مہک ملک شامل ہے اس کے بعد اگر ہم دوسرا حصہ دیکھتے ہیں دوسرا فیصد لکھتے ہیں شرافت کا جو حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالی عنہ کا دور ہے وہ طویل دور ہے نمبرسلسلہ ہے اس وقت ہے جو ہے وہ اسلام پر حملہ مہربانی اسلام پر حملے ہوئے ہیں سب کا ذکر پناہ یہاں ممکن ہے نہ کر سکتے ہیں چند ایک کی بات کرتا ہوں کہ جب یہ ہمارے بڑے ہیں تو حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالی عنہ کا دل جو بے قرار ہوگیا میں تمام امت کو کر کے کہا کہ یہ تین پوائنٹس ہیں اور ان کی طرف آتا نمبر ایک اللہ میاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے لیے متحد ہو جانا چاہیے اور یک زبان ہو کے جوان وسلم کا دفاع کرنا چاہیے اور آپ کی سیرت کی تشہیر کرنی چاہیے تاکہ اسلام کا حسین چہرہ حضور صلی وسلم کو جو انسان اس دنیا پر وہ لوگوں کو بتانا چاہیے یہ ہماری ذمہ داری ہے دوسری بات آپ نے جو مسلمانوں کی ہے وہ یہی ہے کہ ہمیں حق کے دفاع کے لئے جو ہے وہ میناز کرنی چاہیے کتاب لکھنی چاہیے اور حضور نے کہا ہے کہ اگر تم لوگوں کے پاس ذرائع نہیں ہے تو جماعت احمدیہ حاضر ہے ہماری وسلم کی ناموس کے لئے جس سے جا سکے ہم جائے تو اس کی مدد کریں گے پھر حضور نے تجویز دی کہ آؤ مل کے تبلیغ کرتے ہیں اور اگر تمہارے پاس دین کی کمی ہے تو ہمیں بتاؤ ہم اپنے محلے نہیں بھیجیں گے اور وہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں جو مدح سرائی وہ کریں گے دنیا کا شکار کروائیں گے کہ اس علم کی دنیا کے احسانات تھے کیا ہوا کہ مسلمانوں کو متحد ہوکر اسلام کے دفاع کی طرف آپ نے توجہ دلائی اس زمانے میں ایک شخص تھا جواری تھا اس نے ایک مضمون لکھا اور آ رہی ہے جو شخص کا نام بیوی شرما اس نے برتن یا سے دوزخ کے نام سے اسلام کی اور بانی اسلام کے پر ایک مضمون لکھیں جو مختلف ہندو سالوں میں شائع ہوا اور بڑی بیہودہ زبان استعمال کی دور میں جہاں اور کوشش کی وہاں پر قانونی چارہ جوئی بھی کی حضور نے یہ گورنمنٹ کو باور کروایا یہ کتاب جو ہے یہ نامناسب ہے اور جو ہمارے قوانین ملکی اس کے تحت جو ہے وہ حضور نے اس کو چیز کیا اور وہ جو اشاعت ہوئی تھی اس کو سب کروایا ناصر جب کروایا جو بھی ملکی قانون تھا اس وقت لیکن یہ بھی یاد رہے کہ وہ قانون انگریزوں کے دور کا تھا نا کہ مذہبی آزادی تھی خود کسی آیت کا ان کے مطابق وہ عمل کرو اس کو منع ہے اور جو مضمون نگار تھا اس کو بھی سزا بھی ہوئی جرمانہ بھی ہوا اور جو ایڈیٹر تھا اس کو صحیح مان بھی ہوا پھر 1927 میں ایک موقع آتا ہے جب رنگیلا رسول نام کی کتاب لکھی گئی حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالی عنہ نے اس کا جواب جس انداز میں دیا وہ آج تک قابل تقلید ہے اس کا کیا حضور سلم کی کے بارے میں غلط نظر نہیں کر رہے ہیں ہمارا کام یہ کیا ماں سلم کی سیرت کو اتنا عام کردیا کہ ہر بندے کو بتاؤ کہ اسلم کون تھے آپ کے احسانات تھے جلسہ سیرت النبی کا ایک سلسلہ شروع کیا جو آج تک ہماری جماعت میں بھائی جان اور اس کی خوبی یہ ہے کہ ہر وقت دنیا کے ہر جگہ پر ہر کونے پر سارا سال ادھر سے منائی جا رہی ہے میں تو میں آتی بناتے ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی آنحضور صلی وسلم کی سیرت کے حوالے سے تو کتنا اچھا حضور نے اس معاملے کا سدباب کیا ہے اس مسئلہ کا حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کی زندگی یہ جو خلفاء نے جو اس بارے میں جو کاوشیں کی ہیں وہ ایک لمبا سلسلہ ہے وہاں حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کا ذکر تک یہاں رہتے ہیں اور کیونکہ میرے سامنے سوالات آنے شروع ہو گئے تم سوالات کی طرف چلتے ہیں ان شاء اللہ موقع ملا تو ہم اس طرح واپس آئیں گے ناظرین آپ کے سوالات کا سلسلہ کثرت کے ساتھ یہاں شروع ہو چکا ہے لیکن اس وقت لائن پر ہمارے ساتھ موجود ہیں محمد عبدالرشید صاحب تو میں چاہوں گا پہلے مجھ سے بات کرنی ہے ہمارے ریگولر ہیں اور بڑے چونکہ سوالات لے کے آتے ہیں محمد عبدالرشید صاحب السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ آج کا چھوٹا سا سوال ہے جی ڈیبیو لائف لیے درخواست کر رہا ہوں 26 سورۃ آج نمبر 24 کال خفیہ تو ہی تو نہ آیا تو نہ ہوا میں نہ گزرے جو نا اس بارے میں حضرت مصلح موعود رضی اللہ انہوں نے اپنے تفسیر صغیر میں نوٹ لکھا ہے اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ کوئی انسان اس زمین سے باہر نہیں جا سکتا نہ آسمان پر جا سکتا ہے جیسا کہ غلطی سے لوگ حضرت اسلام اور حضرت ادریس علیہ السلام کے باتیں کرتے ہیں اور عقیدہ رکھتے ہیں زبان پر چلے گئے اگر وہ دونوں آسمان پر بیٹھے ہیں تو یا تو یہ آیت غلط ہے کہ تم اس زمین نہیں رہوں گی اور اسی میں ہی مرو گے یا پھر ایسا اور ادریس میں وضاحت فرما دیں پھر حضرت حضرت آدم کا بھی ذکر ہے کہ ان کو بھی تحسین کیا گیا زمین میں براہ کرم وضاحت فرما دیں جزاک اللہ احسن الجزا بہت بہت شکریہ محمد عبدالرشید صاحب بیان ہوتی ہے تو اس آیت قرآنی جو سورہ الحجرات کی آیت نمبر 26 ہے اس کے حوالے سے محمد عبدالرشید صاحب نے سوال کیا ہے اور یہ سوال لے کر میں گانا چاہوں گا اور محترم عبدالسمیع خان صاحب کے سامنے یہ سوال پیش کرنا چاہوں گا شیخ صاحب یہ سورہ الاعراف کی آیت نمبر 26 کے حوالے سے یہ سوال پوچھتے ہیں کہ اس آیت میں جو لکھا ہوا ہے کہ کوئی بھی اس دنیا سے یاسمین سے باہر نہیں نکل سکتا تو پھر یہ کیسے ممکن ہے جو ہمارے مخالفین کا عقیدہ ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام آسمان پر زندہ چلے گئے ہیں یہ بالکل درست بات ہے اللہ تعالی کا یہ وعدہ ہے کہ اسی زمین میں تم زندہ رہو گے اسی زمین میں مرو گے اور اسی زمین سے اٹھائے جاؤ گے اب اس میں صرف ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ خراب اس زمین سے نکل جاتے ہیں اس کا کیا مطلب ہے جو لوگ چاند پر یا میرے پر جانے کی کوشش کر رہے ہیں بڑا واضح پیغام دے رہی ہے کہ تم زمین کے ماحول سے نکل کر زندہ نہیں رہ سکتے ان کے اوپر صرف چند کلومیٹر ہلاک کا قلعہ ہے جس میں ہوا ہے بخل اب بالکل بدحواس سے پاک ہے اور اس کے ساتھ انسان کو ہوا کا سن لے جانا پڑتا ہے آکسیجن ساتھ بھی نہیں پڑھتے عادت ہے کہ جو آدمی ٹالپر گئے ہیں یا میرے اوپر بستیاں بسانے کی کوشش کریں دو سال رہے کیا ہوا آپ کو ساتھ لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسی طرح لگائیں گے وہاں پر جہاں آکسیجن پیدا ہوگی اور انسان زندہ رہ جائے وہ لوگ جو یہ سمجھتے ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے باہر جا چکے ہیں آسمان پر ہیں وہ بھی لازمی بات ہے کہ ان کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہوا ہو گا ان کو ہوا کی ضرورت ہے کھانے کی ضرورت ہے سوچنے اور لکھنے کی ضرورت ہے بیان کرتا ہے کہ ہم نے ان کے گھر سے نہیں بلایا ماشاءاللہ ہوں جس علاقہ بتایا کہ وہ کھانا کھاتے ہو اس کا لازمی مطلب یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پاس ایک سے جنگ کیسے لڑنی ہے جیسے وہ سانس لیتے ہیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو کھانا نہیں کھاتے ہیں اور کھانا لنچ جاری کرتا ہے اور کھانا ہے مطابق ہے اگر وہ انسانی جسم ہے اگر وہ خدائی اس میں تو پھر وہ خدا ہے جس طرح حصہ مانتے ہیں پھر وہ انسان نہیں آسان ہے اور رسول ہی خوب لطف خدا کرتا کوئی بشر الرسول آسمان پر جانے سکتا سکتا تو پھر وہ کھانا سے آزاد نہیں ہیں 2007 سے کھانا کھا رہے ہیں وہ کھانا لکڑیوں کو پکارتا بھی ہوگا ان کے لئے کہا آلو سبزی گوشت چکن یہ ساری باتیں عدلیہ سارے آسمان پر موجود ہیں لوگ عمل کا بھی ہے پھر اسلام کا کوئی فائدہ نہ ہوا اگر وہ اپنے بت میں بھی پائے جاتے ہیں اور اگر میں بحث میں پائے جاتے ہیں کبھی ان کا دل پتھر ہٹانے اور کبھی جائیں تلقین کرتا ہوگا دل کرتا ہے وہ یہ ساری فضول بات ہے یہ سارا مضمون والی نظم ہے اللہ تعالی نے حضرت عیسی علیہ السلام کو روحانی رفعت آتے یہود و نصلی پر مارنا چاہتے تھے ثابت کرنا چاہتا تھا کہ وہ جھوٹا شخص ان اللہ اللہ تعالی نے صلیب سے بچایا اپنے فضل سے وہ کشمیر میں بند کر کے آئیں انہوں نے وہاں اپنی رحمت کے مقاصد پورے کئے وہ دستاویز میں بھیجے گئے تھے محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرتے ہوئے 10 سال کی عمر میں فوت ہوگئے ہم نے تفصیل کے ساتھ یہ سارے دلائل پیش کرنے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانے سے لے کر آج تک بارہویں جماعت کا منظر پیش کر رہی ہے اور شاید وہ ان کو لے کر نہ رو زینب نہ رو 1122 وقت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ لگتا ہے کہ انسان اس میں نے ماحول کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا اور انسانوں پر جو کے محتاج ہیں تو صرف یہ بات آپ کو سمجھ میں آئے گی کہ جماعت احمدیہ جو دعویٰ کرتی ہے چاہے وفات مسیح کے بارے میں ہو جائے وہ ختم نبوت کے بارے میں ہو چاہے وہ مقام و مرتبہ آقا و مولا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہوں دراصل وہی درست ہے ہمیں امید ہے لوگ ہماری باتوں پر غور ضرور کریں گے اس وقت بلال احمد صاحب کا بھی ایک سوال آیا ہوا ہے وہ دراصل ناموس رسالت کے لیے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی کاوشوں کے بارے میں پوچھ رہے ہیں محترم بلال صاحب گزشتہ پروگرام میں بھی ہم نے ذکر کیا تھا اس پروگرام کے آغاز میں بھی ہم نے اس بارے میں ذکر کیا ہے اور اس ذکر کرنے کے بعد ہم خلفائے احمدیت کی کاوشوں کا ذکر کر رہے ہیں آپ امید ہے اس کو دیکھ لیں گے اس کے علاوہ جو ہمارے پاس سوال ہے وہ ہمارے بھائی ہیں اسم صاحب اور سری لنکا سے یہ سوال پوچھ رہے ہیں بلال احمد صاحب نے کشمیر سے اپنا سوال بھیجا تھا تو اس میں حصہ جو سری لنکا سے سوال پوچھ رہے ہیں مشہور صاحب آپ کے سامنے پیش کر دیتا ہوں وہ کہتے ہیں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنی کتاب ازالہ اوہام حصہ اول یعنی جو روحانی خزائن کی جلد 3 اور صفحہ نمبر 251 ہے تو فطرت میں فرمایا ہے کہ ایک کیا دس ہزار سے بھی زیادہ مسیحا سکتا ہے اس جملے کی وضاحت چاہتے ہیں ہیں کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام جو یہ بیان فرما رہے ہیں وہ یہ ہے کہ حضور فرماتے میرا یہ دعویٰ تو نہیں ہے کہ میں اکیلا ہی مسیح و خدا تعالی نے آپ کو اسی کا نام دیا لیکن خدا تعالیٰ جو ہے وہ مسیح کے نام میں سیکس فاطمی اور لوگوں کو بھی سکتا ہے اور حضور کے ایک یا دس ہزار بھی آ سکتے ہیں یہاں یہ بات سمجھنی چاہیے کہ حضور کا فرمان ہے حضور فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں بیان فرمایا ہے کہ علماء امتی کانبیاء بنی اسرائیل کے جو حقیقی علماء ہیں جن کے بارے میں قرآن کریم کرتا ہے انما یخشی اللہ من عبادہ العلماء کے یقینا جو حقیقی رہنما ہے وہ خدا تعالی کا حقیقی تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور ان حضور صل وسلم کی بتائی ہوئی تعلیمات ہیں ان پر عمل پیرا ہوتے ہیں تو جو شخص اس کی ڈگری پر علماء کی تعریف کے مستحق ہوتا اس کو اس نے فرمایا کہ وہ بنی اسرائیل کے انبیاء کی مسیحی ایمان کے معنی آنندی تو حضرت مسیح ناصری اسلام بھی بنی اسرائیلی سلسلے کے نبی تھے تو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو بھی اللہ تعالی نے مسیح بن مریم کہا کہ آپ نے اس سے بات کی پیشگوئیاں بھی تھی اور آنحضور صلی علیہ وسلم بھی دیا تھا میں مریم فرما کر کر محمد اسلام نے یہ جو فرمایا ہے اور حدیث میں بھی ہے کہ اس نے فرمایا کہ میرے بعد جو ہے وہ جابر حکمران آئے گی پی خلافت آئے گی پھر جابر حکمران آئیں گے پھر اور اسے بھی کسی قسم کی حکمرانی ہو گئی اس کے بعد اللہ تعالی خلافت کیا ہے خلافت کا آیا ہوا ہے قیامت جاری رہے گی اور الوسیط میں تو نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی در تصانیف ہمارے خلیفہ سارے کے سارے مسیحی ہیں کریں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہم رنگ ہیں نہیں ہے یہاں یہ بات واضح کے ساتھ بیان ہونی چاہیے کہ ہم یہ نہیں کہہ رہا ہے کہ اس سلسلے کے علاوہ کوئی اور سلسلہ شروع کرے گا کوئی اور سلسلہ شروع نہیں ہوگا سلسلہ تو حضور صل وسلم کی ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعے سلسلہ جاری کر دیا ہے اور اب خلفاء کے ذریعے سے وہ کام ہو رہے ہیں یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جو مسیحا نے ہی امت کی اصلاح کے لئے مختلف ہیں ہیں اور کوئی نہیں ہے اب کوئی نیا پینل سسٹم میں چلے گئے اس کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور مسیح کا کام کیا ہے اسی کا کام یہ ہے کہ شوکت دنیا میں قائم کریں اور بالخصوص عیسائیت کے جو حملے ہیں ان سے اسلام کا دفاع کریں اور یہ میرے خلاف کر رہے ہیں یہی خلافت ہے جو مصیبت میں کام ابھی بھی لے رہے ہیں اور آئندہ بھی لکھی جائیں گی بالکل ٹھیک نئے کام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنی زندگی میں زیادہ کتب تحریر فرمائیں وہ کتب ہیں جن میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اپنی تعلیمات کو کھول کر دنیا کے سامنے رکھ دیا ہے اگر آپ ان کتب کا مطالعہ کریں تو وہاں آپ کو ایک بات ہی نظر آئے گی اور وہ یہ ہے کہ ان کتب میں ایک طرف قرآن کریم کی مختلف آیات کی تفسیر بیان کی گئی ہے دوسری طرف سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا گیا ہے اور تیسری طرف انسانوں کی اصلاح کے لئے جماعت کی اصلاح کے لئے وہی تعلیمات جو دراصل آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھے گئے ہیں اس کو ہی گویا دوبارہ لوگوں کے سامنے بیان کیا اور اس کی ضرورت اس وجہ سے پیش آیا ہے کہ قرآن کریم موجود تھا اور موجود ہے اور موجود رہے گا لیکن اس کے عمل کرنے والے وہ میرا ہو رہے ہیں تو ان کی اصلاح کے لئے آقا و مولا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئیوں کے عین مطابق حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلاۃ و السلام اس دنیا میں آئے ہیں نوید احمد صاحب کینیڈا سے آپ کا سوال ہمیں مل گیا ہے اس پروگرام میں شامل نہ کر سکی مصدق احمد صاحب بنگلہ دیش سے ندیم احمد انجم صاحب آپ کے پیغامات ہمیں مل گئے ہیں لیکن اگلا سوال لے کر محترم عبدالسمیع خان صاحب کی طرف چلتا ہوں عبدالسمیع خان صاحب ہمارے بھائی ہیں خادم محمد سعید صاحب جو پاکستان سے ہمیں اپنا سوال انہوں نے بھجوایا ہے اور ان کا سوال یہ ہے فلم کی کامیابی کا دارومدار یہ نمونہ پر ہی ہوتا ہے یا پھر اور کوئی بھی ذرائع کو استعمال کرتا ہے جزاک اللہ بہت عمدہ مثال ہے اور اس سے ہم سارے نبیوں کی صداقت سمجھ سکتے ہیں نبی کی کامیابی کا سب سے بڑا انصار کن وجوہات کی بنا پر ہے اور اس کی پاکیزہ زندگی پر ہے جو دعوی سے پہلے قوم لگتا ہے کہ میں آپ سب سے بڑھ کر ہمارے آقا و مولا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مل گئی ہے جس کا مطلب سورۃ الناس میں اللہ تعالی نے رسول اللہ سے فرمایا کہ اعلان کرو کلاشنکوف تمام مکمل ہے میں نبوت سے چالیس سال پہلے ہم نے گزار چکا ہوں تم نے مجھے کبھی کسی انسان پر جھوٹ باندھ کے بیٹھنا تو نے خدا پر جھوٹ مت بولو اللہ کا کرم کیا تم پھر بھی عقل سے کام نہیں لیتے کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جو لوگ کہتے تھے یا نہیں تھے آپ کا انتظار کرتے تھے وہ دل میں آپ کی سطح برقرار کرنے پر مجبور ثابت کرتے ہیں کہ میں نے ایک دفعہ مجھ سے پوچھا یا رسول اللہ کو کیا سمجھتے ہو اس نے کہا واقعی میں نے جھوٹا نہیں سمجھتا لیکن اس تعلیم کو قبول نہیں کر سکتا کہ وہ لائے ہیں ایک خدا کو مانو اور بتوں کو چھوڑ کر اس کے بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق کثرت سے ثابت ہوتی ہے کہ وہ آپ کو صادق اور امین کہا کرتی تھی اور بڑے دشمن باوجود انکار کر کے آپ کی صداقت کا اعلان کرنے پر غلام علی بن خلف رسول اللہ کے پسندیدہ مشروبات اور جنگ بدر میں مارا گیا اس کو کسی نہیں اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشگوئی فرمائی ہے کہ لوگ مجھے قتل کر دے تو قتل ہوگا وہ بدر کی جنگ میں جانے کو تیار نہیں تھا ان کے ہاتھوں قتل ہوئے ان کے شوہر کا آئی اور اس کے دل پر گراں لیکن خدا کی تقدیر اس کے گھر جا کر لے آؤں گا آپ کے مطابق بات میں ہے کہ بیٹا پاکیزہ نمونہ ہے اس کی امانت لیکن اس کے ساتھ کوئی دوسری بات کرنی ہے اور ذہین ہونے کا حصہ سمجھا نہیں چاہیے مثلا دعا ہے الصلاۃ والسلام نے یہ مضمون بڑے دودھ یہ ہے کہ وہ جو عرب کے بیابانی ملک میں تبدیلی مذہب کو برا بھلا کہا اور تھوڑے زندہ ہوگئے اور آنکھوں کے اندر پیدا ہوئے اور لوگوں کی زبانوں پر خیال آئے ہوئے ہیں انقلاب برپا ہوا اصطلاحات سیاسیات ثناء کو جانتے ہو وہ کیا تھا وہ کھلا رہے تھے جس میں انقلاب برپا کردیا اور سننے کے بعد سے وہ باتیں بتائیں جو حالات کی طرف نظر آتے ہیں اللہ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے انبیاء کی تعداد نہیں بہت مشکل ہے اور پرانی فلمیں اردو الیکشن ارشد وعلیکم یا ربی انی لما انزلت الی من خیر فقیر فرعون کے متعلق تو یہی قوم کے متعلق آئی ہیں بعد میں ایک صرف سردار اور ہونا نہیں کابلی اس کو بڑی کثرت کے ساتھ تفصیل کے ساتھ اندر کی سب سے پہلے تو رسول کو فرمایا کہ بنگالی جو کچھ بھی پیغام دیا جارہا بہت اچھا لگا المتخلف ما بلغت رسالتہ اور اگر پوچھے تو بات ہی ملا دے تو ملا دے یار رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ کرنے کے ساتھ پھر صبر و استقامت کے جلوے دیکھا الانبیاء کی زندگی میں ہوئی نظر آتی ہے دکھ اٹھائے پتھر الحاج محمود میں آپ صلی اللہ علیہ و گئے سر سے پاؤں تک آپ کے جسم پر زخم آئے اور آپ لاشوں کے انبار مگر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا پیغام پہنچانا نہیں چھوڑا جنگ احد کی رات کہتے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اجتہادات مدینہ پہنچے آپ کے زخموں پر مرہم پٹی کے جا رہے تھے کیا جا رہا ہے صرف اللہ کی رضا رسول آئے تو سب سے پہلے نماز کا وقت اور نماز مغرب اور پڑھائی اتحیات کا نعرہ بلند کیا یہ وہ توحید کا پیغام ہے اپنی جان بھی قربان کر دے رہے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ابھی آپ کو یہاں کے باشندوں کے ساتھ نہ آیا تو اس وقت ان کے دلوں کو فتح کر لے سندھ کے مشرقی اور مغربی اصول تو سونے کا کیا محمد افضل قوم رہے ہے آپ کی عمر میں انتقال کر لیں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بھائیوں کے لیے مکان اور پانچ ہیں بات کر رہے تھے آج بھول گئے آپ نے ان کے بھائی اور ان کے بھی تھے اللہ تعالیٰ نے رحمت ہو اور ان کا دور واقعات کے ساتھ ساتھ ان سے باتیں کرتی ہو یہ کتنا بڑا ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سب سے جھوٹا کہنے لگے مسلم اسلام میں کردار کے ساتھ اپنا پاک نہ کھایا اور دشمنوں کے لیے ہیلو اس کا مطلب کیا اور ہر طرح کے لوگ کیا کر رہے اور بالآخر خدا کے حضور فتح یاب ہوئے اور کام بہت شکریہ عبدالسمیع صاحب اور یہی وہ سوال نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے جو موجودہ دور میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام آپ کے خلفاء اور آپ کی جماعت دنیا کو دکھا رہی ہے اس وقت اس زمین پر اگر اس اس وجہ سے کہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ پڑھتے ہیں اور اس وجہ سے کہ وقت کے امام کو مانتے ہیں وہاں کی بنا پر اگر کسی کو مارا جا رہا ہے کسی کو شہید کیا جارہا ہے اور کسی کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے تو وہ جماعت احمدیہ ہے ہم اپنے مخالفین کو بار بار یاد کرتے ہیں یہ الہی سے صلح ہے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی اللہ تعالی نے دی ہے اس لئے کسی بھی مخالفت سے پہلے سب سے پہلے تو سنت یا کو دیکھ لیں اور پھر اللہ تعالی سے پوچھیں اور یہ خود تحقیق کرنے کی کوشش کریں کہ جماعت احمدیہ جو دعوی کر رہی ہے وہ سچا ہے یا سچا نہیں ہے حافظ مشہود صاحب کافی سارے سوالات آچکے ہیں اور ہم کوشش کریں گے کہ جلدی آپ کے سامنے پیش کریں ہمارے بھائی ہیں جاوید اقبال صاحب وہ سوال پوچھ رہے ہیں امام مہدی کی آمد کے بارے میں قرآن و حدیث میں کہاں کہاں ذکر ملتا ہے مختصر بتا دیں سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ امام مہدی کے بارے میں یہ بات یاد رکھنی چاہیے ہے کے تمام انبیاء جو اس دنیا میں ان کو قرآن کریم محاورات کے ساتھ کہتا ہے کہ وہ سارے امام مہدی تھے یہ یاد رکھنے والی بات ہے کہ جتنے انبیاء ہیں ان کی جو مختلف ہوتی ہیں ان صفات میں سے ایک صفت ان کی یہ ہوتی ہے کہ وہ امام مہدی ہوتے ہیں دو جگہ پر قرآن کریم میں اللہ تعالی نے یہ بات بھی ان کی ایک سورت الانبیاء آیت نمبر 4 ہے جس میں فرمایا انبیاء کا ذکر کیا ہے نام لیے ہیں حضرت ابراہیم اسمعٰیل اسحاق یعقوب وغیرہ علیہ السلام کا اور فرمایا کہ یہ وہ لوگ تھے جن کو ہم نے خان آیا تھا ایسے امام تھے جو ہمارے حکم سے دیتے تھے لفظ کفر کے ساتھی ہیں آئے اور سجدہ میں بھی اللہ تعالی نے دور آئی ہوئی ہے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالی نے فرمایا انی جاعلک للناس اماما ایمان بننا ہوگا اب یہ ہے کہ جتنے بھی انبیاء دنیا میں آئے وہ سب امام مہدی تھے اب سوال یہ ہے کہ قرآن کریم ذکر کا ملتا ہے تو بڑی وضاحت کے ساتھ جو سورۃ جمعہ ہے جس میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے وآخرین منہم لما یلحقوا بہم کے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت جو ہے وہ دوبارہ آخری دور میں بھی ہوگی بلکہ من پہ اولا یہ لوگ کون ہے تو اصل میں حضرت سلمان فارسی کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر بڑی مشہور حدیث بخاری کیا فرمایا لو کان الایمان معلقا اگر عثمان ایمان ایمان اگر آسمان پر بھی چلا گیا تو سلمان فارسی کی قوم کے بعد روک سکو تو بارہ زمین پر قائم کریں گے حضور صل وسلم کی بعثت جو ہے وہ دوبارہ ہونی تھی تمام انبیا امام اب احادیث سے اگر ہم اس بات کو ذرا دیکھے ہیں تو ایک دو حدیثیں بیان کروں گا بہت ساری حدیث ہے جس میں یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ سنی سٹی سے دیس حدیث اللہ ایسا کہ جو آنے والا مسیح ہے مہدی ہے وہ یہ ہے کہ یہ اسلامی دیکھا کہ خدا تعالیٰ کے رسول نے علی ابن ماجہ کی حدیث ہے پھر اسی طرح ایک اور مسند احمد بن حنبل کی ایک بڑی مشہور حدیث ہے جس میں اس نے فرمایا کہ عیسیٰ ابن مریم تم لوگوں میں آئیں گے اور وہاں پر جو صفات بیان کی ہیں امام دین آپ امام مہدی ہونے کی حالت میں آئیں گے تو آنے والا جو مسئلہ ہے اس کو مصیبت میں مریم اس کو حضور صل وسلم نے امام مہندی میں کیا ہوا اور یہ کوئی انوکھی بات نہیں ہے جس میں قرآن کے حوالے سے اس کی ہے کہ جتنے نبی آئے ہیں وہ سارے کے سارے ماہیا کے آخری بات یہاں پیش کر دوں پھر مجھے اندازہ ہے کہ آپ بہت زیادہ ہے میرے پاس تقدیس ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ انتظامیہ سب مریم کے عیسی ابن مریم جو ہے وہ نازل ہونگے علی ملتی ہیں مصدق محمد ان کے وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں آئیں گے اور سلم کی تائید کرنے والے ہوں گے آیا امام مہدی اسالمی کے آپ امام مہدی ہونگے شادی سے پہلے کس کے ساتھ مل رہی ہیں یہ کھانے والا جو مسیح موعود ہے پرندوں سے عزیز کوئی بات ہو گی قرآن کریم سے بھی حوالہ دے دیا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے جو یاد رکھنے والی بات ہے کہ جتنے انبیاء خدا تعالیٰ کے آتے ہیں وہ سارے امام مہدی بہت شکریہ مرزا صاحب جو اگلا سوال ہے وہ ہمارے بھائی ارسلان احمد نے انڈیا سے بھیجا ہے اور یہ سوال میں عبدالسمیع خان صاحب کے سامنے پیش کروں گا میں سارا سوال پر دیتا ہوں تاکہ ناظرین بھی اس نے ہمارے سوال یہ بھیجا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے درمیان ملا 493 میں ہوا اس میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے یہ پیش گوئی کی تھی کہ عبداللہ آتھم پندرہ مہینے کے اندر ہو یا میں گرایا جائے گا لوگ یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ ڈپٹی عبداللہ آدم کی وفات 1896 میں ہوئی اور فیروزپور پنجاب میں اس کی قبر ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کی وفات اس کی موت موبائل کے تین برس کے بعد ہوئی ہے تین برس کے اندر میں ہوئی عبدالسمیع خان صاحب سوال کا جواب دیں یہ مذاق بن عبداللہ مقری فلسطین جانوروں کے محلہ نہیں تھا رقم سنو دل اسلام اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان ایک مباحثہ ہوا جنگ مقدس کے نام سے شائع شدہ ہے اور روحانی خزائن کے جلسے میں شامل ہیں بھائیوں کی طرف سے جو بڑے تھے مالک مکان سے جھگڑے کے بعد میں حضور پر مقدمہ کتاب عقل بیدار کیا میں واصف بسمل ہوں آرمی میں اور جون کے مہینے میں جاری رہا اور عبداللہ میں صلی اللہ علیہ وسلم کی بڑی خواہش ہے ایک مسلموں کو اسلام نے مباحث مواد سے آخری دنوں میں تشریف فرما ہیں اور اسی پر مدارس میں ہے فرمایا اللہ تعالی نے مجھے خبر دی ہے وہ فرق جو امن جھوٹ کو اختیار کر رہا ہے اردو میں تراجم 15 مارچ تک وہ جہنم میں گرا جائے جو کہ پندرہ دن میں واپس آ جا رہا ہے اور پندرہ دن کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اس لیے اللہ تعالی نے پندرہ مہینے اسلام کے بنیادی رکن واقعہ کیا ہوتا ہے مسلم و تعالیٰ صلاۃ و سلام کے اس اعلان کے ایک مہینے کے اندر اندر امرتسر کے جو میرے سر میں جوائن تھا اس کا نام لے گیا وہ شخص تمہارا انتظار کر رہا تھا تو وہاں سرکار لوگوں کی آمد و رفت کا اصل حقدار تھا کہ کھانے پینے کا گزر گیا جادو آدمی مر گئے اور دوسری طرف دور اعظم کے دل میں خوف پیدا ہوا اس میں آپ نے اس وقت مسلم و دولت اسلامی پیشگوئی فرمائی ہے اور اس کا رنگ اور اس کے کانوں کو ہاتھ لگا کر کہا کہ نعوذباللہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جو ستارہ نہیں شباب 2015 میں ہے پھر اس کا برا حال رہا ایک شہر سے دوسرے شہر بھاگتا رہا مسائل مجبور کرتے رہے کہ تم میں لانگ کرو مبارک کے لیے امام مالک بن گئی کہ میں نے رسول اللہ کی شان میں گستاخی کی ہے اور میں اسے ڈرامے ہیں اور میرے دل پر کوئی غالب نہیں آیا اور میں کوئی تعلق کو ہاتھ لگا کر وضو نہیں کیا لیکن اس عبداللہ دوم نے اس بات کا کوئی اعلان نہیں کیا اور دل میں لڑتا رہا یہاں تک کے شہر بھاگتا رہا ہے اس کو صاف نظر آتے تھے اس کو عبادت ڈرامے بچوں کی اخلاقی تربیت سے شاہ کے شعر 5 ستمبر 1893 کو اگر نے 1800 یہاں سے ایک رات پہلے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو اللہ تعالی نے پیدا ہوئی مولا ہم ہیں تم نے کے کہ اللہ تعالی اس کے نرم اور اس کے حل کو دیکھے ہیں اللہ تعالیٰ مطلب ہوا اور اس نے پیشنگوئی عارضی طور پر پھیلا دیں ہم لوگ ختم ہوئے تھے حضرت مصلح موعود اور فرمایا کہ خدا نے مجھے اطلاع دی ہے آپ کا اور یہ خدا کے عذاب سے ڈرتا نہیں رات پھر اعلان کرے کہ میں نے انہوں نے کیا پھر دیکھتے ہیں خلاصہ اسلام علیکم یار کیا تنگ کرتا ہوں اگر تم نے حق کی طرح اعلان کرو میں ہزار روپے کلو 4 2018 اور کہاں پر تم نہیں بھول گے المسلم من سلم کی سطح تک چھپا ہے پاکستان کرکٹ نیوز عدالت وجہ سے قائم کی گئی تھی ڈھاکہ مصدق اور لاکھ ابو کو کال تھا اور قوم پر ان کو مستقل ہو مجھے اور میری اولاد در ہر مستقل استعمال میں اضافہ پسند 165 کلام نہ کرتا ہوں کہ میرے لئے مجھے معاف کر دو الصلاۃ والسلام کے ساتھ ہی جا را روپے والے اشتہار کے بعد ساتھ میں نے جنرل گیا اور مسیح موعود علیہ الصلاۃ والسلام علیک یا جوان ہے میں تھوڑا ہو میری زندگی میں مرجع اور میں نے کہا کہ اس بات میں پہلے مر جائے اور آپ ہمیں مر گیا مجھے میں ہر وقت ہوگیا اور کیا نقصان ہوتا اگر کوئی شخص اگر وہ راضی کرتا ہے اور اب تک زندہ بھی کھلاتا سال ہے اور حق کو چھپانا بھی خدا کا نشانہ بنایا ہے خواجہ غلام فرید کوٹ مٹھن والے پاکستان کے لوگوں میں کس نے کہا کہ مجھے کوئی تمنا نہ رہے مجھے تو عمران خان ذرا پورا کیا اور پھر لوگوں نے اس وجہ سے وہ اپنے معاملات اسلام کو قبول کیا اور اپنے مال کو بہت بہت شکریہ عابد علی خان صاحب پروگرام کا وقت بڑی تیزی سے اپنے اختتام کی طرف جارہا ہے ہم مختصر وقت میں لکھیں جس طرح عبد اللہ صاحب نے بڑی تفصیل کے ساتھ اس سوال کا جواب دیا ہے جس سے تھا اگلا سوال مسعود صاحب آپ کے سامنے قدیر ملک صاحب کینیڈا سے سوال پوچھ رہے ہیں وہ پوچھ رہے ہیں کہ ایک زمانے میں ہندوستان میں عیسائیت بڑی تیزی سے پھیل رہی تھی بعد ریفری نے اعلان کیا کہ جس تیزی سے عیسائی ترقی کر رہی ہے بہت جلد ہم میں ہی تھی نہ پر اس آیت کا جھنڈا لہرائیں گے سوال یہ ہے کہ عیسائی برادری کیا کہہ کر مسلمانوں کو مسلمان عیسائی ہوئے مسلمانوں میں سے کون کون سے بڑے لوگوں نے عیسائیت قبول کی اور جماعت احمدیہ نے کیا کوشش کی کافی ساری چیزیں معین بھی پوچھنا چاہیے لیکن وقت کی مناسبت سے آپ جو بیان کرسکیں تو کے برعکس بس کی تائید میں کہنا چاہیے کہ پادری جان انگریز تھا اس نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ صلیب کی چمک اور عنقریب جو ہے وہ مکہ مدینہ میں بھی چمکے گی کام کے تھے اور انہوں نے اپنے مشن ہاوز یہاں پر رہی داستان میں اس کے جال بچھایا جہاں وہ تبلیغ کر رہے تھے مسلمانوں کی بدقسمتی کہ لیں کہ انہیں ہدایت دینے والا کوئی نہیں تھا اور ان کے عقائد ایسے تھے جو عیسائیوں کو سپورٹ کر رہے تھے مثلا کیا کہہ رہے تھے کہ دیکھو کیوں کہ عیسی علیہ السلام زندہ آسمان پر بیٹھے ہوئے ہیں استعمال شدہ سامان کرتا ہوں ٹھیک بات ہے کہ دیکھو یہ خدائی کیا ثبوت نہیں کہ ایک شخص ان آسمانوں پر جا کر بیٹھ گیا یہ کہتے تھے کہ دیکھو تمہاری اپنی عمر جو ہے وہ حضرت عیسی کی موت آ جائے وہ واپس آئیں گے اور تمہارے دل کو تقویت دیں گے اردو ٹھیک ہے تو کہتے تھے کہ دیکھو یہ ساری باتیں ایسی ادعوھم کر رہے ہیں ہمارا دین ہمارے مسئلے کا موتاج اور ساری صفات دیکھ لو پرندے نے بنایا انہوں نے مردوں کو  مرثیہ کے بچا لو ہم ڈوب چلےزندہ نہیں کیا تمہاری کتابیں کہ یہ ساری باتیں ہمیشہ یہ کہا ہے کہ خدا رکھتے تھے یہ وہ چیزیں تھیں جن کو ایک عام آدمی سمجھنے سے قاصر ہوا تو پھر ان کی گود میں جا کر بیٹھ گیا اور وہ کہہ رہا تھا اور یہ تھا کہ اے 360 اکاؤنٹ بیس سال کے اندر اندر کے حصے میں جو ہے جو بیان کیا جاتا ہے ان کی تعداد دو تھی وہ 90 ہزار کے قریب تھی لیکن یہ تقریبا پانچ سال کے اندر اندر اور باتیں کہتی ہیں کہ ساری باتیں اور جو اس زمانے میں فلسفے کے دلدادہ لوگ تھے اور مسلمانوں کے گھرانے کیوں نہ ہوں جب ان کے سامنے بات کی جاتی تھی تو پھر ٹھیک ہے اور وہ ان کی باتوں میں آکر ان کے ساتھ جا کے بیٹھ جایا کرتے تھے اور اسلام کو چھوڑ دیا کرتے تھے ہم تو دعا کرتے تھے یہ وہ حالت تھی جب مسلمانوں کو تو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا کریں اور یہ بھی لگا کر رہے ہیں سبھی باتیں کر رہے ہیں تو پھر شارع نے اسلام کے بارے میں مرثیہ کہنا شروع کر دیا کیوں یاد آرہا ہے وہ یہ ہے کہ اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے تیری آ کے عجب وقت پڑا ہے فریاد ہے اے کشتی بیڑا یہ تباہی کے قریب آن لگا ہے اگر دیکھیں تو علامہ اقبال کے مشہور شہر میں کا مسلمانوں کی حالت کے بارے میں تم ہو نصاریٰ تو تمدن میں ہنود یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کر شرمائیں ہنود یہ تو ہماری اپنی اندرونی حالت یا اخلاقیات کی حالت تھی علم کے نام ہونے کی حالت تھی دوسری طرف ان کا یہ پروپیگنڈا اس کا ذکر کثرت کے ساتھ تھا ایک بار انہوں نے آپ کی ٹھیک ہے کون کون سے صحابی تھے جو مرد تھے جو عیسائی ہے اور پھر تو ہے سارے انہوں نے کتابیں لکھیں ہفتہ میں ایک بندہ ہے اس نے جو ہے وہ اس ہمارا ملک بھی تھا مسلمانوں کو معلوم تھا اور ایسی باتیں بن گیا بالا کتاب لکھی ہے اسلام کے خلاف سائبر اس کے بعد ریختہ اس طرح بہت سارے لوگ ہیں جو جن کے بارے میں بات ہو سکتی ہے اگلا سوال جو ہمارے بھائی آج نور احمد نے پاکستان سے ہمیں بھیجا ہے عبدالسمیع خان صاحب کے سامنے پیش کروں گا جواد احمد صاحب کے سوال ایسا اسی طرح انہی کے الفاظ میں آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں وہ کہتے ہیں احمدی عید میلاد النبی کیوں نہیں مناتے یہ جزاک اللہ اللہ تعالی کے فضل سے احمد ناصر یہ دعوی کرتے ہیں کہ عمل سے ثبوت دیتے ہیں اس سے بڑھ کر ہمیں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت حضرت موسی علیہ السلام کا الہام یاد رکھتے ہیں ان میں برکت صلی اللہ علیہ وسلم مبارک آمنہ دا لال مرکت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے طفیل ہیں اس سے بہت ہی برکت والا ہے جس نے آپ سے سیکھا بہت برکت والا ہے جس نے سکھایا مگر اس طرح بناتے ہیں اس کے علاوہ اس طرح بناتے ہیں اس کے بارے میں بتائیں انور علی اور شاہد نے منائی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا سنسر پانچ نماز میں کتنے واجبات ادا کیے ہیں محبت کرنے چلا کر دیا اور مایا آج بیمار کی عیادت اس کے ساتھ کھڑا کر دیا جنازہ کس نے پڑھا ہے اور تم آج ہم سارے کی خبر گیری کرتے ہیں اب کیا کر دیا میں فرمایا کہ وہ کر تو میرا سب سے قریب ہے اور جنت کے ہر دروازے سے بلایا جائے گا کے متعلق بھی اس رات ہے حضرت حسین کے متعلق فرمایا وہ اخلاق اور شبہات میں کردار میں میرے سب سے زیادہ قریب ہے احمد ہیں سارا سال رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کرتا ہے اور وہ خاص دلچسپی نہیں کرتے ہیں بارہ ربیع الاول کا جہاں تک ممکن ہوتا ہم بھی وہ بھی کرتے ہیں لیکن چونکہ ایسی عبدالمحسن شامل ہوگئے ہیں اس میں کھاؤ آپ سارا شامل ہوگیا ہے اس میں بہت ساری باتیں شامل ہو گئی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خلاف سنت ہے سردار احمد عالم از میلاد النبی اس طرح بناتے ہیں کہ بازاروں میں جلوس نکالتے ہیں اور سارا وقت حضرت اقدس مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلاۃ والسلام کو گالیاں دیتے ہیں برادر مجبوری ہوتی تھی وہ کلاس میں پڑھتے ہو وہ بھی سمجھ سکتا ہر دل محمد مصطفی کا دل نہ کوئی دل کسی اور کا نہیں کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے کوئی الگ خشک بتائیں آپ نے ہمارا دل تو ہے یہ عیدالاضحیٰ ہے لیکن اس کے باوجود اگر کوئی مسلمان 12 ربیع الاول کو محبت رسول کا مظاہرہ کرتا ہے تو ہمیں اس کو کوئی اعتراض نہیں اس میں شامل نہ کرے وہ باتیں شامل کریں جو رسول اللہ کے کردار کیسا ہے رسول کے تقاضے منظور احمد کے پیامبر بنے مسلمانوں کو بند کریں خیال کریں اس سے بڑی یہ تو نہیں ہو سکتے اور اگر ہمارا ہر دن عید میلاد النبی کے طور پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے کیا خوب فرمایا کہ رات میں نے اس کو خواب میں نظر آیا اور انہوں نے کہا کہ وہ درود ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجا تھا آپ لوگوں کی مشقوں کی شکل میں تیرے گھر واپس آ گیا ہے ہم تو چاہتے ہیں ہمارا ہر دن عید میلاد النبی ہو خدا کرے رسول اللہ کی بارگاہ میں ہم ان کے غلاموں میں شامل ہوں اور ان کی مدد کو سانحہ ساہیوال عبدالسمیع خان صاحب ناظرین کرام پروگرام کا وقت اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے محمد اکرام ڈار صاحب آپ کا سوال بھی ہمیں پہنچ گیا ہے صاحب آپ کا سوال بھی پہنچ گیا ہے اور شیخ ہمایوں صاحب آپ کا سوال بھی پہنچ گیا ہے جس کا مقصد ہے مسئلہ پوچھنا چاہ رہے ہیں کہ جو کیونکہ جو شرائط ہے کفن ہے اس کے بارے میں ہم یہ کہتے ہیں کہ اس پر مسیح علیہ السلام کے چہرے کا عکس ہے تم کا سوال یہ ہے تو پھر مرزا صاحب حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلاۃ والسلام کی شکل اسے کیوں نہیں ملتی عمر سمجھ نہیں آرہی کہ میں اس کو کس طرح سے بیان کرو حضور صل وسلم نے حضرت خالد بن ولید کو کہا کہ یہ سیف اللہ ہے یا اللہ کی تلوار ہے اب کوئی یہ کہنا شروع کر دے کہ اللہ کی تلوار تھی میں کیوں نہیں انسان کیوں کرایا پر علی کے لیے فیصلہ کا لفظ استعمال ہوا میں اس کے اور کوئی بات نہیں کرنا چاہتا مرضی کے مطابق کے قرآن کریم تمثیلات سے بھرا پڑا ہوا ہے وعتصمو بحبل اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور اسی طرح بلکل اللہ تعالی کہتا ہے وجعلنا اللیل لباسا ہم نے رات کو تمہارے لیے لباس بنایا ہے اب رات کو لباس ہوتا ہے کم لباس لکم وانتم لباس لہن تم اپنی بیویوں کا لباس وہ تمہارا لباس ہے وہ جو اس نے بالکل ٹھیک ہے لیکن مطلب یہ ہے کہ اگر بات ہوتی ہیں اس کو عہد لینا تو کہاں جائیں گے ان کو مجھ کو جس طرح آپ نے ذکر کیا ہے خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو مشہور حدیث بیان فرمائی جس کا مہدی سہولیات ہی کہتے ہیں اس میں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مسیح بن مریم اور اپنی امت کے مسیح کاہلی اور بیان کریں تو وہ سیم ہونا ضروری نہیں ہے میں نے نام پروگرام راہ خدا کا یہ سلسلہ انشاءاللہ آئندہ چند ہفتے بھی یہاں ایم ٹی انٹرنیشنل کے لندن سٹوڈیو سے ہی جاری رہے گا لیکن جو بنیادی بات ہم جو کر رہے ہیں جو ہمارے لیے بھی بہت ضروری ہے اور آپ کے لیے بہت ضروری ہے کہ  ایک سائٹ ہے جہاں طعام دیا کے بارے میں کوئی بھی آپ تحقیق کرنا چاہیے تو اس کو ضرور جاکر معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں چاہے آپ انگریزی زبان میں جاننا چاہتے ہیں عربی زبان میں جاننا چاہتے ہیں اردو زبان میں جاننا چاہتے ہیں بنگلہ اور جماعت زبانوں میں بھی اصل بات یہ ہے کہ تمام انبیاء علیہ السلام کا مقام ومرتبہ قائم رکھنا اور سب سے بڑھ کر ہمارے آقا و مولا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی حفاظت کرنا اس طرح ممکن ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو دنیا میں پھیلایا جائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ پر عمل کیا جائے اور اور شام درود شریف پڑھا جائے اللہ تعالی ہم سب کو اس کی توفیق عطا کرے اگلے پروگرام تک اجازت دیجئے السلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ ہم تو رکھتے ہیں مسلمانوں کا دیں ہم تو رکھتے ہیں

Leave a Reply