Ahmadi Muslim VideoTube Burhane Haq,Programms,TrueIslamCA,Youtube How Mirza Sahib became Isa Ibn e Maryam (as) مرزا صاحبؑ کیسے عیسیٰؑ ابنِ مریم بن گئے؟

How Mirza Sahib became Isa Ibn e Maryam (as) مرزا صاحبؑ کیسے عیسیٰؑ ابنِ مریم بن گئے؟



How Mirza Sahib became Isa Ibn e Maryam (as) مرزا صاحبؑ کیسے عیسیٰؑ ابنِ مریم بن گئے؟

Apr 23, 2021

پھول شیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ میرا مکتب مسیح موعود علیہ الصلاۃ والسلام پر مخالفین کی طرف سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کے جوابات کے سلسلے میں ایک دفعہ پھر آپ کی خدمت میں حاضر ہوں مولانا حالی چودھری صاحب پروگرام میں شامل ہیں حاجی صاحب براہین احمدیہ پر ہم بات کر رہے ہیں مخالفین کی طرف سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کا کافی حد تک ہم نے اپنے سامعین کے سامنے پیش کیے ہیں براہین احمدیہ پر ہوتا ہے اور وہ یہ ہے کہ مرزا صاحب نے اور یہ بات لکھی ہے براہین احمدیہ پے کہ حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام واپس آئیں گے اور بعد کی کتابوں میں کہہ دیا کہ وہ فوت ہو گے اور پھر خود صحافی بن گئے تو اس تضاد کی کیا وجہ ہے جو کہ ہم اس کا ایک حصہ لے کر آئے ہیں لیکن بہت سے ذرا بسم اللہ الرحمن الرحیم نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدالمسیح مود اصل بات یہ ہے کہ تھا بن مریم کے نزول کی خبر تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے مسیح موعود علیہ الصلاۃ والسلام نے جو کے معنوں میں یا جو ترجمہ لکھے اس کے بارے میں جو رسمن لوگوں کے ترجمہ سے وہ لکھ دی ہے اور آپ نے اس کی وضاحت فرمائیں معذرت بھی کی ہیں اور اپنی غلطی تسلیم کی الہامی نہیں تھی تو یہ وظیفہ کی ہے اور ہم نے اپنے پروگرام میں بھی اس کو واضح طور پر بیان کر سامنے ہے بعد میں بھی جہاں مسیح کا نزول کی بات ہوتی ہے تو اس سے مراد وہ پیشگوئی رسول اللہ صلی وسلم کی طرف متوجہ ہوتی ہے کہ ان مسئلہ نہیں ہے نہیں آنا ہے یہ ہوتا کیسے ہے یا اسے کس طرح آنا ہے یہ الگ بات تھی جو ہر حضرت موسی علیہ السلام کو جب اللہ تعالی نے مسیح بنایا ابن مریم بنایا اور مہدویت کا درجہ دیا اس وقت وہ حضور کے ٹکٹ بھی کھلی تو پھر بھی وہی ہوتی اس لئے کی جگہ لکھا ہے کہ مسیح نے دوبارہ آنا ہے لازمی بات ہے مسئلے میں نہانا ہے جو گیا وہ نہیں آتا اور حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام نے خود اس کا فیصلہ فرمایا ہے یہودیوں میں یہ جو خبر سے کہہ لیا آئے گا دوبارہ ایک سازش کے طور پر اور منادی کے طور پر تو انہوں نے یہودی علماء نے پوچھا تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بڑا آرام سے فرما دیا کہ ایلیا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ جو چلا گیا وہ نہیں آتا بلکہ دوسرے ہے تو اسی اصطلاح میں یہ ابن مریم کے پیچھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس خاندانی مشابہت ہوگی کہ اس کا نام ہوگا یہ کہنا کیسا ہے اسلام نے بار بار لکھا ہے اس پیشگوئی کا تو از مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام جب خود مسیح بنے تو سارے روزے کی قضا ہے حضرت عیسی علیہ الصلاۃ والسلام جو بنی اسرائیل کے مسیح بن مریم تھے وہ فوت ہوچکے ہیں قرآن کریم کی تیس آیات سے آپ نے ثابت کیا جہاں میں وہ نمبر ڈال کر از مسیح علیہ ان سے ترجمہ استدلال بھی کیا ہے اور پھر احادیث اور لغات اور ایما کے والوں سے اور ہر طرح آپ نے وہ ثابت کیا ہے مائی ابن مریم مر گیا حقیقت سونگ اہل جنت ہوا وہ محترم مارتا ہے اس کو فرقہ سر بسر جانے کی دیتا ہے خبر وہ نہیں باہر رہا موت تھے ‏na 32 آیات سے مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے یہ اعلان بھی کیا اور چیلنج بھی کیا پہلے بھی ہم نے تو کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اندازہ ہو اور رات اور نیند کا قرینہ بعد میں دفع ہو جاؤ مسلمان ہوتے یہ تو وہ باتیں جو ہم سے اسلام نے واضح کر دیں اور سنا تھا وہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ذات میں ایک خاص اللہ نے آپ کو مسیح بن مریم بنایا اب یہ جو کوئٹہ مسیح ابن مریم کے آنے کی وجہ سے مسلمان کہتے ہیں کہ وہ یہ سائیں گے پرستش نہیں ہے ہم نے اس طرف توجہ دلائی ہے حضرت امام شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ کی کتابیں خرید تو رہا ہوں آفریدہ جائے العجائب وفریدۃ الغرائب میں وہ بیان کرتے ہیں کالج فرق تو یہ سب کا خدا نہیں ہے جن لوگوں نے عقیدہ کو بنایا ہوگا کدھر ہے وہی لیکن جو سر اگر وہ کہتا ہے کال فرقت من خروج منظور راجہ نے منظور کروائی اور نزول عیسی سے مراد ہے عمران ہے کیسے شخص کا خروج ہو یا فضل و شرف سے وہ حضرت عیسیٰ علیہ الصلاۃ والسلام کے ساتھ فضل اور کب ہوگا ہمایوں کالے راج الخیر ملک عنوان شریر شیطان ایک نیک آدمی کو اچھے آدمی کو مفت کہتے ہیں جو شریر ہو اکٹھا کرنے والا ہوں پٹھان کہتے ہیں لائیو لادویہ ملایان کیا تو دیتے ہیں مگر اس سے بیان ہیں وہ مراد نہیں ہوتا تو یہ جو حضرت امام شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب میں بیان کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ مسلمانوں میں ایک گروہ یہ عقیدہ رکھتا ہے اور عملہ رکھتا ہے پھر حضرت امام ابن عربی رحمتہ اللہ علیہ کو دیکھیں وہ کہتے ہیں وجہ بن روح فی اخر الزمان ہے کے تعلق سے ہی بے بدل نہ بہ خر یہ تفسیر القرآن میں انہوں نے لکھا ہے کہ اس عیسی کا وجود زمانے میں اس کا نزول جو ہے دوسرے بدن میں ہوگا دوسرے جسم میں ہوگا یعنی وہ ایسا نہیں ہوگا جو فوت ہو چکا ہے اور حضرت امام کتابیں پڑھی تو انہوں نے بھی ایسی کی آمد کا ذکر کیا ہے لیکن ساتھ یہ بیان کیوں نہیں بتا دیا کہ میرا عقیدہ یہ ہے کہ یہ وہ ایسا نہیں جو فوت ہو چکا ہے جو بنی اسرائیل کا تھا اک اور شخص دوسرے جسم والا شخص جو ان کے نام پر آئے گا تو یہ حقیقت ہے تو دنیا میں ظاہر ہوچکی ہیں اور یہ عقیدہ بھی رہے ہیں پھر یہ کہ وہ جو آنے والا ہے وہ نبی بھی ہوگا بہن بیان بلا شیطان کا آلہ وسلم نبوت کا فرق امام صدیق حسن خان نے بھی یہ روایت کی ہے ہمیں سرہ بے حسیوں تھی انہوں نے مانگتی کا ذکر کیا کہ انہوں نے بھی اس کی صراحت کی ہے اور حضرت امام ابن عربی نے تو اس میں بڑی وضاحت کے ساتھ اپنی کتاب جو ہے فتوحات مکیہ اس میں کئی دفعہ لکھا ہے وہ ان بیان انا الرسول اللہ و نبی ہوا یا نظروں نبی ہوگا اللہ کا رسول ہوگا بینظیر فین حکم من غیر تشریح ضلع شرقی کے ساتھ آئے گا قید کے بغیر ہوگی اور وہ بغیر کسی شک کے نبی ہے جو باتیں ہمارے ایمان لے گئے ہیں یہ سچی باتیں اور خدا تعالیٰ کی پہلی سنت اس پر پہلی شہادت اس پر شاہد ہے آج جو ہے وہ اور موجود تھا وہ کہتے ہیں کہ مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام خود ایسا بن گئے ہیں یہ نہیں ہے آسمان سے آنا ہے اور آنے کا عقیدہ مسلمانوں کا عقیدہ تھا مگر حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کا یہ عقیدہ نہیں ہے اور جہاں تک ایسی بننے کی بات ہے اسے خود وہ ایک مقام ہے محمد میں بعض لوگوں نے کوئی سا قرار دیا ہے والدین چشتی انہوں نے یہ بھی لکھا ہے ان کے دیوان میں یہ شعر موجود ہیں دم بدم روح القدس اندر معائنے میں آمد میدانم نہیں ثانی شدم کہ میرے اندر تو ہر وقت دم بدم ہر دم میرے اندر روح القدس ہے موذن میں جانتا نہیں لیکن میں ایسا ہوں یہاں سے کیسے بنتا ہے یہ اللہ تعالی بناتا ہے یہ جو اگر صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت کے علماء بنی اسرائیل کے نبیوں کی طرح ہوں گے اس میں وہ مقام ملتے ہیں اور اس طرح نیاز احمد ان کا دیوانہ نیاز ہے اس میں بھی وہ کہتے ہیں اسم مریم نم الارم میں اس مری میں ہوں ایسا مریم میں ایسا مریم نام احمد ہے کلیم حیدر شعر معلم حضرت علی بھی ہو صنم نہ منم میں میں ہوں میں نہیں ہوں اپنے آپ سے نکل جاتے ہیں تو یہ جو ایسا ہونا ہے یہ ایک خدا کا قانون ہے امت مسلمہ میں اس کے تحت یہ لوگ دعوی کرتے ہیں یہ جو کہتے ہیں کہ خود بن گئے خود کو نہیں دعویٰ کرتا لگتا ہے اس کے اندر مقام یہ صورت ہے اور یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قوت قدسیہ کا کمال ہے آپ کی تاثیر روحانی ہے جس طرح اسے محلہ اسلام فرماتے ہیں نا کہ سعید ہزارہ یوسفی بھی نمبر نہیں چاہیے ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حسن کو خوبصورتی کو جب دیکھتا ہوں تو آپ کی تھوڑی کے گلے میں صد ہزار ہیوز نے لاکھوں یوسف دیکھتا ہوں اس قدر حسین ہے ناصر کاظمی کی شاعری آپ کے دم سے تو بے شمار مسیح پیدا ہوتے ہیں مسیح ناصری پیدا ہوتے ہیں تو یہ اور ہے امت میں جو اس آیت کا دعوی کرنے والے ہیں یہ دعویٰ کرنے والے ہیں یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کمالات کو تقسیم کا کمال ہے تو یہ جو پہلو ہے ایسا بننے کا اس طرح نہیں ہے کہ خود بن گئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام جس طرح بنے ہیں یہ ایک قانون ہے جو قرآن کریم میں اللہ تعالی نے نازل فرمایا سورۃ النساء میں موجود اللہ والرسول فاولئک مع الذین انعم اللہ علیہم جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے اللہ تعالی اس کو چار درجہ دیتا ہے صالحیت صدیق اور پھر نبوت قرآن کریم میں ویڈیو کو پیسہ کی والدہ کو موہ صدیقہ کے مقام صدیقیت پر فائز فرمایا وہاں سے جب انسان ترقی کرتا ہے تو مقام ہے محبت میں جو کامیابی بنی اسرائیل ہے اس طرح بہت سے ایسا ہوئے کو اللہ تعالی نے وہ لیکن ان کو اللہ تعالی نے نبی پانی کیا نبی نہیں کہا وہ ایک کے لئے مقدس تھا اور وہ مسیح موعود و مہدی معہود ہے حضرت مجدد الف ثانی حضرت عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ نے اس پر شکوہ کیا ہے ہوتے ہیں ہوتی النبی عاصم نبوت ہے نبی ہیں اتی النبی عواصم نبوت اجنبی ہیں ان کو نام نبی بھی دیا گیا ہے اللہ اللہ کعبہ میں صرف لقب دے دیا ہے وہ وزیراعلی نہ اس اور ہم سے نبی کا نام جو ہے ٹائٹل نبوت وہ روک لیا گیا ہے ما شاء اللہ کا یو بیرون آفیسر آئے نعمانی کلام ہیں ہاں یہ ہے کہ اس کے ساتھ اللہ تعالی ہمیں ہماری خلوت میں اپنے کلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کلام کے معنی سمجھ آتا ہے وسمس صاحب حاضر مقام الانبیاء اس مقام کے لوگ جو ہیں وہ نبی ہوتے ہیں انمول یہ ایسے والی جو شریعت لے کر نہیں آتے بلکہ رسول اللہ صلی وسلم کی شریعت پر عمل کرتے یہ الجوع کی تلوار میں اللہ تعالیٰ عنہ عبدالوہاب شعرانی رحمۃ اللہ علیہ نے درج کیا اور پیش کر دیا جائے گا لیکن وہ جس کو ایسی بنا کر اللہ تعالی نے نازل کرنا تھا جس کی پیشگوئی رسول صلی اللہ علیہ و خاص تھا وہ ان بیان بلا اس کے انقلابی ثبوت ہے فقہ کا فرق امام ابن عربی نے لکھا ہے وہ بیان بلوچ کے تجھے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ہے کہ جن آپ کو اللہ تعالی نے نبی بنا کر بھیجا مسئلہ بنا کر بھیجا یہ الجواہر کا حوالہ ہے جو حضرت سید عبدالقادر جیلانی کا باقی جہاں تک حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو اللہ تعالی نبی بنایا آپ نے انیس سو اکانوے 18سے قانون میں اللہ تعالی نے الہام فرمایا مسیح ابن مریم رسول اللہ فوت ہو چکا ہے مسیح ابن مریم رسول اللہ فوت ہوچکا ہے اور اس کے رنگ میں ہوکر وعدے کے مطابق معاف تو آیا ہے گانا ایوان تا الحق المبین ابو معین الحق اور اللہ کا وعدہ اس کا ترجمہ عربی عبارت کا کہ اللہ کا وعدہ پورا ہو کر رہے گا تو میرے ساتھ ہے اور تو روشن حق پر قائم ہے اور راہ صواب پر ہے اور حق کا مددگار یہ اللہ تعالی نے حضرت موسی علیہ الصلاۃ والسلام کو پوائنٹ کیا آپ کو مسیحا بنا کر بھیجا اور یہ بتایا کہ مسیح رسول اللہ فوت ہو چکا ہے اس طرح حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اللہ تعالی کے حکم کے مطابق بنے ہیں اس لیے یہ ترا جھوٹا ہے غلط ہے حضرت مسیح موعود علیہ الصلاۃ والسلام پر ایک بہتان ہے انشاءاللہ اگلے پروگرام میں اعتراض کے جواب کے ساتھ آپ کی خدمت میں تتلی اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ صفدر بہت جلد دکھائی دیا مسلم اسلام میں رشتہ ثانیہ کی الہی تحریک

اعتراض: حضرت مرزا صاحب ؑ شروع میں تو حضرت عیسیٰؑ ابنِ مریم کی دوبارہ آمد کے قائل تھے ، بعد ازاں اُن کو مردہ قرار دے کر خود کو مسیحِ موعودؑ کیوں قرار دے ڈالا؟ 1:40 صحیح بخاری کی حضرت عیسیٰ کی آمدِ ثانی کے بارہ میں حدیث 4:00 (ازالہ اوہام حصہ دوم صفحہ ۷۶۴ ۔مطبوعہ ۱۸۹۱ء ) 4:25 حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام کے بیان کردہ اصول کی 4 شرائط 5:05 خریدۃالعجائب و فریدۃ الغرائب تصنیف الوردیؓ کا حوالہ 6:30 شیخ الاکبر، علامہ محی الدین ابنِ عربیؓ کا حوالہ 7:30 امام سیوطی کا حوالہ حجج الکرامہ نواب صدیق حسن خان کی کتاب سے 7:50 فتوحاتِ مکیہ کے حوالہ جات ؛ شیخ الاکبر، علامہ محی الدین ابنِ عربیؓ 8:50 خواجہ معین الدین چشتیؓ کا حوالہ 9:40 شاہ نیاز احمد بریلوی ؓ کا حوالہ 11:25 سُوْرَةُ  النساء ۔ آیت ۷۰ ۔ (بسم اللہ کو پہلی آیت شمار کرتے ہوئے) 12:03 سُوْرَةُ الْمَآئِدَۃِ۔ آیات ۔ ۷۶ (بسم اللہ کو پہلی آیت شمار کرتے ہوئے) 12:35 الیواقیت والجواہر تصنیف امام شیرانیؓ کا حوالہ 14:40 ازالہء اوہام کا حوالہ ہم ناظرین کے سامنے قرآنِ کریم، سنتِ نبویؐ، احادیث ِ نبویہؐ اور اکابرینِ امت کے اقوال رکھتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ پر حق ظاہر فرمائے ، آمینSHOW LESS

Loading

Leave a Reply