Ahmadi Muslim VideoTube Burhane Haq,Programms,TrueIslamCA 𝐇𝐞𝐛𝐫𝐞𝐰 𝐑𝐞𝐯𝐞𝐥𝐚𝐭𝐢𝐨𝐧 ھو شعنا نعسا 𝐢𝐬 𝐟𝐨𝐫 𝐉𝐞𝐰𝐬 (الہام ھو شعنا نعسا بے معنی نہیں بلکہ یہودیوں کے لئے ہے)

𝐇𝐞𝐛𝐫𝐞𝐰 𝐑𝐞𝐯𝐞𝐥𝐚𝐭𝐢𝐨𝐧 ھو شعنا نعسا 𝐢𝐬 𝐟𝐨𝐫 𝐉𝐞𝐰𝐬 (الہام ھو شعنا نعسا بے معنی نہیں بلکہ یہودیوں کے لئے ہے)



𝐇𝐞𝐛𝐫𝐞𝐰 𝐑𝐞𝐯𝐞𝐥𝐚𝐭𝐢𝐨𝐧 ھو شعنا نعسا 𝐢𝐬 𝐟𝐨𝐫 𝐉𝐞𝐰𝐬 (الہام ھو شعنا نعسا بے معنی نہیں بلکہ یہودیوں کے لئے ہے)

Aug 6, 2021

پھول اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم بسم اللہ الرحمٰن الرحیم اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ تحریرات سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا ہے مخالفین کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کے جوابات لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہے چھٹیوں میں خاکسار عبدالوہاب کے ساتھ محترم مولانا حاجی علی چودھری صاحب شامل ہو ہوں گے اللہ عنہ پر اعتراضات کے جواب دیں گے حافظ صاحب اب جو اعتراض ہے وہ بھی ابراہیم احمدیہ سے ہے الہام پر ہے سرتاج اعتراض ہے سیکسی ویڈیو میں بھی ریکارڈ کروایا تھا واپس نہیں جاتے اس کے بعد دیکھ سکتے ہیں الصلاۃ والسلام کو اور ہم ہوئے جو بے معنی تھے دل کے جو جو جو اس کے الفاظ تھے یا اس کے معنی تو ہم کہتے ہیں زنجیر اور فضول کو لکھا ہے کہ اس کے معنی سمجھ میں نہیں آئی ہے ہوا شانہ سا ٹھیک ابراہیم بھی حصہ پنجم روحانی خزائن جلد نمبر 21 ہے صفحہ 14 اگر تو یہ بے معنی ہے تو اس کے بارے میں بتائیں اگر یہ بے معنی نہیں ہے تو پھر محبت کرنے چودھری شجاعت و سلام نے اس کا ذکر براہین احمدیہ حصہ پنجم صفحہ 104 پر کمال ہیں کا کیا ہے اور اس کے ساتھ باقی اردو اور عربی کے الزامات بھی ہیں آخر پر صفحہ 105 پر جاکر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اس کا ترجمہ کیا ہے اور اس کا جواب اور شروع کرتے ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدک المسیح الموعود حضور فرماتے ہیں کہ یہ جو نشانہ بناتا ہے اس میں فرمایا اے خدا میں دعا کرتا ہوں مجھے نجات بخش مشکلات سے رہائی فرما یہ ہوا شانہ کا ہے ترجمہ اور آگے ہم نے نجات دے دیں نہ سکا مانا یہ ہم نے نجات دی گئی ادھر دعا ہے اور ادھر قبول کیا تھا فرمایا یہ دونوں فکرہ ربانی زبان عبرانی زبان میں ہے تو یہ ایک صحرا نہیں ہے چنانچہ ایک فقرہ نہیں ہوا شانہ نہ اس کا جواب ہے میں نے خود فرمایا ہے کہ یہ دونوں فقرہ عبرانی زبان میں ہے اور ایک پیش گوئی ہے جو دعا کی صورت میں کی گئی اور پھر دعا کا قبول ہونا ظاہر کیا گیا اور اس کا حاصل مطلب یہ ہے کہ جو مشکلات جو موجودہ مشکلات ہیں یعنی تنہائی بے کسی نہ داری کسی انداز معنے میں وہ دور کر دی جائے گی چنانچہ پچیس برس کے بعد یہ پیشگوئی پوری ہوئی اور اس زمانے میں ان مشکلات کا نام و نشان نہ رہا الصلوۃ والسلام نے اس کی خود تشریف فرما دی ہے اس کے علاوہ دوسری جگہ پھر اس کا ذکر فرمایا فرماتے ہیں یہ حقیقت الوحی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 317 پر ہے ہاشمی فرمایا یہ ایک عبرانی لفظ ہے جس کے معنی ہیں نجات دے وہ شانہ فرمایا کہ یا مسیح خلکے ادوانہ مون اس سے ملتا جلتا ہے یہ جو نثر کا ایک نام ہے جس کے معنی ہیں کہ مخلوق کے بیماریوں کو دور کرنے والے اے مخلوق کی ہماری بیماریوں کو دور کر دے فرمایا چونکہ یہ غیر زبان میں الہام ہیں اور الہام حال ہی میں ایک صورت ہوتی ہے اس لیے ممکن ہے کہ بعض الفاظ کے ادا کرنے میں کچھ فرق ہو دیکھا گیا ہے کہ بعض جگہ خدا تعالی انسانی محاورات کا پابند نہیں رہتا ہوتا یا کسی اور زمانے کے متروکہ محاورے کو اختیار کرتا ہے اور یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بعض جگہ انسانی گرامر یعنی صرف نام کے مطابق نہیں چلتا اس کی نظیر قرآن شریف میں بہت پائی جاتی ہیں مثلا جائے ان ہذان لساحران لہو کی صورت سے عنہ اذان چاہیے تھا حقیقت الہی میں اس کی وضاحت فرمائی ہے اسے صاف پتا چلتا ہے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو اس کے پورے معنوں کے بھی سمجھتی اللہ تعالیٰ نے بھی سمجھائیں اور زبان کا بھی پتہ ہے عبرانی کا ہے اس لئے اس میں کسی قسم کا اس پر اعتراض نہیں کہ آپ کو سمجھ نہیں ہے لیکن جہاں تک اس دعا کا تعلق ہے یہ سراسر متی کی انجیل باب کی آیت نمبر 9 اور 10 ناصر 11 ہزار دس تو وہاں یہ لکھا ہے کہ ابن سعود کو پوری میں پڑھتا اور بھیڑ جو اس کے آگے آگے جاتے ہیں اور پیچھے پیچھے چلی آتی تھی پکار پکار کر کہتی تھی ابن داؤد کو ہو جانا ایک وسیع نہیں کیا وہ جو خدا کے نام سے آتا ہے عالم بالا پرہو شان یہ متی کی انجیل میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ جو لوگ تھے وہ یہ نعرے بلند کرتے تھے اے اللہ کرم کر کے ہمیں نجات دے کتاب جس میں دلچسپ بات یہ ہیں کی جگہ جو متی کی انجیل کا یہ اثر ہے باب 21 کا اس کے نیچے ایسی بھائی کھیل میں لکھا ہے عبرانی زبان میں تمہارے مائی نہیں ہوا شان ہو اور نہ سکا کے معنی ہیں کہ اللہ تعالی نے سنی دعا قبول کر لی السلام کا الہام ہے جو دو فقروں پر مشتمل تھا اور یہاں ایک اور بات بڑی دلچسپی کے انہوں نے اس آیت میں آیت نمبر 9 میں متی کے بعد بھی کس کے نمبر 9 میں زبور کا بھی حوالہ دیا ہے اس کا ذکر ملتا ہے اور جب وہ آجائیں تو وہ یہ بات ہے زبور 118 آیت 25 اور 26 اے خدا بچا لی اے خداوند خوشحالی بخش تو یہ ریفرنس وہاں سے بھی انہوں نے کھینچا ہے دراصل یہ اللہ تعالی کا کلام ہے وہ تو اللہ تعالی کی مرضی کے مطابق آنا ہے تکذیب کرنے والے ہیں عتراض کرنے والے ہیں یا نبی پر ایمان لانے والے نہیں ہیں ان کو تو ان کی اپنی زبان میں واضح طور پر ان مبین کی زبان میں کلام پہنچا تو نہیں مانا تو یہ ماننے کی جو کے اندر صفت ہے کو اللہ تعالی اس کو اجاگر تجھے تو ہوش میں آتی ہے ورنہ انکار کر جاتے ہیں وحی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی صداقت پر ایک بہت بڑی دلیل ہے آپ کو اللہ تعالی نے اس زبان میں بھی علامات کیے جو آپ جانتے نہیں تھے یہ سچائی کی دلیل اور آپ کے لیے یہ اعزاز نشان ہے اے در اصل پیغام محکوموں کے لئے کہ یہ جو معمور آیا ہے اس زمانے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کا خادم رسول اللہ صلی وسلم کی یہ دین کی اشاعت کبیر کے لیے آیا ہے اور اسی میں داخل ہونے میں ہے اس کو قبول کریں تاکہ الصلاۃ والسلام عیسی علیہ السلام اور دیگر انبیاء کی پیشگوئی کے مطابق آپ بھی اس نبی کو ماننے والے ہو جو خاتم النّبیین سیدالمرسلین ہے محمد علیہ الصلاۃ والسلام کا علامہ جس میں دعا ہے اور ساتھ اس کی قبولیت ذکر بھی موجود ہے وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین جزاک اللہ احسن الجزاء حاجی صاحب ہمارے مخالفین کو بھی چاہیے کہ جب بھی کوئی اعتراض پیش کریں مصطفی کر لیا کریں ایک دفعہ آگے اور ایک دفعہ پھر پڑھ لیں تاکہ وہ اعتراض نہیں کرتے ان کا حل ہو جائے برائے اعتراض کرنا بہت آسان ہے لیکن جو یہ دراصل کیا جانتے ہیں وہ ہمیشہ ویلکم ہیں اللہ تعالی ہم سب کو سمجھنے کی توفیق دے آمین میری طرف سے آپ کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہوں گے تب تک کے لئے السلام علیکم و رحمۃ اللہ علیہ السلام علیکم صرف دشمن کو کیا ہم نے بہت بہت کا کام قلم سے دکھایا احمدیہ مسلم جماعت ثانیہ کی الہی تحریک

𝐕𝐈𝐃𝐄𝐎 𝐇𝐈𝐆𝐇𝐋𝐈𝐆𝐇𝐓𝐒 (𝐌𝐈𝐍𝐔𝐓𝐄 𝐂𝐀𝐒𝐓): 00:55 : 𝑸𝒖𝒆𝒔𝒕𝒊𝒐𝒏: 𝑹𝒆𝒗𝒆𝒍𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏 ھو شعنا نسعا 𝒅𝒐𝒆𝒔 𝒏𝒐𝒕 𝒉𝒂𝒗𝒆 𝒂𝒏𝒚 𝒎𝒆𝒂𝒏𝒊𝒏𝒈, 𝒍𝒂𝒏𝒈𝒖𝒂𝒈𝒆 𝒂𝒏𝒅 𝒎𝒆𝒂𝒏𝒊𝒏𝒈 𝒃𝒐𝒕𝒉 𝒂𝒓𝒆 𝒏𝒐𝒕 𝒄𝒍𝒆𝒂𝒓 𝒂𝒔 𝒕𝒉𝒊𝒔 𝒊𝒔 𝒂 𝒇𝒂𝒌𝒆 𝒓𝒆𝒗𝒆𝒍𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏 (نعوذ باللہ) 01:155 : 𝑨𝒏𝒔𝒘𝒆𝒓: 𝑷𝒂𝒈𝒆 105 (𝒐𝒓𝒊𝒈𝒊𝒏𝒂𝒍 𝒓𝒆𝒇𝒆𝒓𝒆𝒏𝒄𝒆 𝒂𝒕𝒕𝒂𝒄𝒉𝒆𝒅 𝒊𝒏 𝒕𝒉𝒆 𝒍𝒊𝒏𝒌 𝒂𝒃𝒐𝒗𝒆) 𝒐𝒇 𝒕𝒉𝒆 𝒔𝒂𝒎𝒆 𝒃𝒐𝒐𝒌 𝒊𝒔 𝒘𝒉𝒆𝒓𝒆 𝑯𝒂𝒛𝒓𝒂𝒕 𝑴𝒊𝒓𝒛𝒂 𝑺𝒂𝒉𝒊𝒃 (𝒂𝒔) 𝒈𝒊𝒗𝒆𝒔 𝒕𝒉𝒆 𝒎𝒆𝒂𝒏𝒊𝒏𝒈𝒔 𝒐𝒇 𝒕𝒉𝒆 𝒓𝒆𝒗𝒆𝒍𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏 𝒂𝒔 “𝑶 𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉 𝑰 𝒑𝒓𝒂𝒚 𝒇𝒐𝒓 𝒓𝒆𝒍𝒊𝒆𝒇 𝒇𝒓𝒐𝒎 𝒉𝒂𝒓𝒅𝒔𝒉𝒊𝒑𝒔 𝒂𝒏𝒅 𝒇𝒐𝒓𝒈𝒊𝒗𝒆 𝒎𝒆. 𝑯𝒆 (𝑨𝒍𝒍𝒂𝒉) 𝒇𝒐𝒓𝒈𝒂𝒗𝒆”. 𝑻𝒉𝒆𝒔𝒆 𝑻𝑾𝑶 𝑺𝑬𝑵𝑻𝑬𝑵𝑪𝑬𝑺 𝒂𝒓𝒆 𝒊𝒏 𝑯𝑬𝑩𝑹𝑬𝑾. 03:30 : 𝑹𝒆𝒇𝒆𝒓𝒆𝒏𝒄𝒆 02: 𝑯𝒂𝒒𝒊𝒒𝒂𝒕𝒖𝒍 𝑾𝒂𝒉𝒊 (𝒐𝒓𝒊𝒈𝒊𝒏𝒂𝒍 𝒓𝒆𝒇𝒆𝒓𝒆𝒏𝒄𝒆 𝒊𝒏 𝒕𝒉𝒆 𝒍𝒊𝒏𝒌 𝒂𝒃𝒐𝒗𝒆) 𝒉𝒂𝒔 𝒂𝒏 𝒆𝒙𝒑𝒍𝒂𝒏𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏 𝒐𝒇 𝒕𝒉𝒊𝒔 𝑹𝒆𝒗𝒆𝒍𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏 𝒕𝒉𝒆 𝒕𝒉𝒆 𝒕𝒐𝒑𝒊𝒄 𝒂𝒏𝒅 𝒎𝒆𝒂𝒏𝒊𝒏𝒈 𝒐𝒇 𝒕𝒉𝒊𝒔 𝒓𝒆𝒗𝒆𝒍𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏 𝒊𝒔 𝒊𝒏 𝒂𝒄𝒄𝒐𝒓𝒅𝒂𝒏𝒄𝒆 𝒘𝒊𝒕𝒉 𝒕𝒉𝒆 𝒎𝒆𝒔𝒔𝒂𝒈𝒆 یا مسیح الخلقِ عدوانا. 𝒂𝒔 𝒕𝒉𝒆 𝒑𝒓𝒂𝒚𝒆𝒓 𝒊𝒔 𝒕𝒐 𝒔𝒆𝒆𝒌 𝒓𝒆𝒍𝒊𝒆𝒇 𝒇𝒓𝒐𝒎 𝒕𝒉𝒆 𝒐𝒑𝒑𝒐𝒔𝒊𝒕𝒊𝒐𝒏 𝒂𝒏𝒅 𝒉𝒂𝒓𝒅𝒔𝒉𝒊𝒑𝒔. 05:13 : 𝑹𝒆𝒇𝒆𝒓𝒆𝒏𝒄𝒆 03: 𝑶𝒑𝒑𝒐𝒏𝒆𝒏𝒕𝒔 𝒔𝒉𝒐𝒘 𝒕𝒉𝒆𝒊𝒓 𝒍𝒊𝒕𝒆𝒓𝒂𝒄𝒚 𝒍𝒆𝒗𝒆𝒍 𝒘𝒉𝒆𝒏 𝒕𝒉𝒆𝒚 𝒔𝒂𝒚 𝒃𝒂𝒅 𝒕𝒉𝒊𝒏𝒈𝒔 𝒂𝒃𝒐𝒖𝒕 𝒕𝒉𝒊𝒔 𝒓𝒆𝒗𝒆𝒍𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏. 𝑳𝒐𝒐𝒌 𝒂𝒕 𝒕𝒉𝒆 𝑶𝒍𝒅 𝑻𝒆𝒔𝒕𝒂𝒎𝒆𝒏𝒕 𝒂𝒏𝒅 𝒕𝒉𝒆 𝑵𝒆𝒘 𝑻𝒆𝒔𝒕𝒂𝒎𝒆𝒏𝒕, 𝒕𝒉𝒆 𝒘𝒐𝒓𝒅𝒔 ھو شعنا𝒂𝒓𝒆 𝒑𝒓𝒆𝒔𝒆𝒏𝒕 𝒕𝒉𝒆𝒓𝒆, 𝒘𝒊𝒕𝒉 𝒕𝒉𝒆 𝒎𝒆𝒂𝒏𝒊𝒏𝒈. 𝑶𝒓𝒊𝒈𝒊𝒏𝒂𝒍 𝒓𝒆𝒇𝒆𝒓𝒆𝒏𝒄𝒆𝒔 𝒔𝒉𝒐𝒘𝒏 𝒂𝒏𝒅 𝒑𝒓𝒆𝒔𝒆𝒏𝒕𝒆𝒅 𝒂𝒔 𝒘𝒆𝒍𝒍!!! 07:00 : 𝑺𝒖𝒎𝒎𝒂𝒓𝒚: 𝑻𝒉𝒆 𝒐𝒑𝒑𝒐𝒏𝒆𝒏𝒕𝒔 𝒕𝒓𝒚 𝒕𝒐 𝒅𝒆𝒄𝒆𝒊𝒗𝒆 𝒊𝒏𝒏𝒐𝒄𝒆𝒏𝒕 𝒑𝒆𝒐𝒑𝒍𝒆 𝒂𝒏𝒅 𝒔𝒑𝒓𝒆𝒂𝒅 𝒘𝒓𝒐𝒏𝒈 𝒊𝒏𝒇𝒐𝒓𝒎𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏. 𝑾𝒆 𝒑𝒓𝒆𝒔𝒆𝒏𝒕 𝒕𝒉𝒆 𝑻𝒓𝒖𝒕𝒉 𝒂𝒏𝒅 𝒊𝒏𝒗𝒊𝒕𝒆 𝒚𝒐𝒖 𝒕𝒐 𝒑𝒐𝒏𝒅𝒆𝒓 𝒐𝒗𝒆𝒓 𝒕𝒉𝒆𝒔𝒆 𝒇𝒂𝒄𝒕𝒔. 𝑻𝒉𝒊𝒔, 𝒚𝒆𝒕 𝒂𝒈𝒂𝒊𝒏, 𝒂 𝒇𝒂𝒍𝒔𝒆 𝒂𝒄𝒄𝒖𝒔𝒂𝒕𝒊𝒐𝒏 𝒇𝒂𝒃𝒓𝒊𝒄𝒂𝒕𝒆𝒅 𝒘𝒊𝒕𝒉 𝒆𝒗𝒊𝒍 𝒊𝒏𝒕𝒆𝒏𝒕𝒊𝒐𝒏𝒔 𝒔𝒐 𝒕𝒉𝒂𝒕 𝒕𝒉𝒆 𝒊𝒏𝒏𝒐𝒄𝒆𝒏𝒕 𝒑𝒆𝒐𝒑𝒍𝒆 𝒄𝒂𝒏𝒏𝒐𝒕 𝒇𝒊𝒏𝒅 𝒕𝒉𝒆 𝒕𝒓𝒖𝒕𝒉 𝒂𝒃𝒐𝒖𝒕 𝑰𝒎𝒂𝒎 𝑴𝒂𝒉𝒅𝒊 𝒘𝒉𝒐 𝒊𝒔 𝒊𝒏 𝒕𝒉𝒆 𝒇𝒐𝒓𝒎 𝒐𝒇 𝑯𝒂𝒛𝒓𝒂𝒕 𝑴𝒊𝒓𝒛𝒂 𝑮𝒉𝒖𝒍𝒂𝒎 𝑨𝒉𝒎𝒂𝒅 (𝒂𝒔) 𝒐𝒇 𝑸𝒂𝒅𝒊𝒂𝒏. 𝐅𝐨𝐥𝐥𝐨𝐰 𝐮𝐬 𝐨𝐧 𝐓𝐰𝐢𝐭𝐭𝐞𝐫/ 𝐅𝐚𝐜𝐞𝐛𝐨𝐨𝐤: @𝐓𝐫𝐮𝐞𝐈𝐬𝐥𝐚𝐦𝐂𝐀 www.TrueIslam.ca

Leave a Reply